All posts by mshijazi

پاکستان مسلم لیگ کا افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لئے 17مئی کو ریلی نکالنے کا اعلان

لاہور ( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ نے افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لئے 17مئی کو ریلی نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام محب وطن اور پاکستان مسلم لیگ کے ورکرز سے ریلی میں شرکت کی اپیل کی ہے ۔پاکستان مسلم لیگ کی مرکزی قیادت کا ہنگامی اجلاس چودھری شجاعت حسین کی سربراہی میں انکی رہائشگاہ پر ہوا۔

اجلاس میں چیف آرگنائزر و سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور ،پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے جنرل سیکرٹری چوہدری شافع حسین سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ملکی حالات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔اس موقع پر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی سیاسی جماعت نے مسلح افواج کے دفاتر، جی ایچ کیو،، جناح ہائوس اور پبلک پرائیویٹ سیکٹر پر حملہ آور ہوئے، جو لوگ بھی اس گھنائونے جرم میں ملوٹ ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نے افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہ ، ریلی 17مئی بروز بدھ سہہ پہر تین بجے مسلم لیگ ہائوس سے پریس کلب تک نکالی جائے گی، تمام محب وطن اور پاکستان مسلم لیگ کے ورکرز سے ریلی میں شرکت کی اپیل ہے ۔ شجاعت حسین نے کہا کہ سیاسی لیڈروں نے پہلی بار پاکستاں کی تاریخ میں اپنے ورکرز کو آرمی کی تنصیبات پر حملہ آور ہونے کی ترغیب دی ا ور نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کا کہا، یہ کاروائی لیڈروں نے اس لئے کروائی تاکہ وہ آرمی کی پیشہ وارانہ اہمیت کو کم کر سکے۔

چودھری سرور نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ اور آرمی پر حملہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہیں، ان واقعات سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی۔آرمی نے جس طرح تحمل و بردباری کا مظاہرہ کیا وہ قابل ستائش ہے، ملک دشمن عناصر کی جانب سے عوام اور آرمی کو لڑانے کی سازش ناکام ہوئی۔چودھری شافع حسین نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے پاکستان اور پاکستان عوام کے دشمن ہیں، ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ اس طرح کا گھنائونا کام کرنے کی کسی میں ہمت نہ ہو۔

تمہیں حملوں بالکل ویسے ہی نہیں پتہ تھا جیسے تمہیں عدت میں شادی اور ٹیریان کے والد ہونے کا نہیں پتہ، مریم اورنگزیب عمران خان پر برس پڑیں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے عمران خان کے بیان کو اعتراف جرم قرار دیدیا۔ اپنے بیان میں وزیراطلاعات نے کہاکہ تمہیں حملوں ، دہشت گردی اور بلوائی کا بالکل ویسے ہی نہیں پتہ تھا جیسے تمہیں عدت میں شادی اور ٹئیرن کے والد ہونے کا نہیں پتہ،حساس تنصیبات، عمارتوں ، ایمبولنس ، بچوں ، سکولوں ہسپتال ، مسجد ، جانور منڈی پہ حملوں کے پیشے تم اور تمہاری منصوبہ بندی ہے ۔

اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ شہدا اور غازیوں کی یادگاروں کی بے حرمتی کے پیچھے تم اور تمہاری منصوبہ بندی ہے ،تم نے بار بار کہا کہ میں گرفتار ہو تو حملہ کرنا ہے اور جس کی سوچی سمجھی منصوبہ بندی تم نے کی ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے سب سے بڑے دہشت گرد ہی ملک پہ حملہ آور ہوتے ہیں جس کے تم ماسٹر مائینڈ ہو ۔ انہوں نے کہاکہ چیف آف آرمی سٹاف اور ڈی جی آئی ایس پی آر کا بار بار نام اِس لئے لے رہا ہے کہ وہ فارن ایجنٹ سے بند کمرے میں نہیں مل رہے ۔

انہوں نے کہاکہ ایوانِِ صدر میں کوئی خفیہ ملاقات نہیں ہو رہی اِس لئے بار بار آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس پی کو پکارا جا رہا ہے،میری گھڑی میری مرضی نہیں یہ قوم کا 60 ارب میری مرضی نہیں چلے گی ،برطانیہ سے 190 ملین پائونڈ سپریم کورٹ کیوں گیا۔ انہوںنے کہاکہ تم اور تمہاری بیوی نے القادر ٹرسٹ میں 458 اور 254 کنال زمین ہڑپ کی ،فارن فنڈنگ کی طرح فارن ایجنٹ اور اس کا ایجنڈا بھی پوری طرح بے نقاب ہوچکا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو مشورہ دینے سے پہلے اپنی جماعت کا نام پاکستان تحریک دہشت گردی رکھ دیں ،فارن ایجنٹ تمہاری ملک دشمنی ، دہشت گردی اور مسلح جتھے ملک کے خلاف کھل کر سامنے آ گئی ہے ،آپ کی ملک دشمنی ، دہشت گردی اور مسلح جتھے بے نقاب ہو گئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ایمبولنس ، سکول ، ہسپتال مسجد ، میٹرو ، موٹروے اور قومی اثاثوں پہ حملہ آور صرف دہشت گرد اور ملک دشمن ہوتے ہیں۔

راولپنڈی،جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والے ملزمان کی شناخت ہو گئی

اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران راولپنڈی میں جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والے شرپسند عناصر کے نام افشا ہو گئے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق 9مئی کو ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والوں کی مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود ویڈیوز کے ذریعے شناخت کر لی گئی ہے اور اس سلسلے میں نادرا کی بھی مدد لی گئی ہے۔

جن افراد کی شناخت ہوئی ہے ان میں سے اکثریت کا تعلق راولپنڈی اور دارالحکومت اسلام آباد سے ہے، نادرا کی مدد سے ان ملزمان کے گھر کے پتے بھی حاصل کر لیے گئے ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سرگرم ہیں۔ ملزمان میں افشاں کامران، فاطمہ احسان، شبانہ فیاض، عابد ملک، عاصم خورشید، زاہد علی شاہ، خان کاشف خان، منیر احمد، جہانگیر احمد، محمد عثمان قریشی، ابوبکر احمد، پیرزادہ شہباز ناصر اور حماد خان سمیت دیگر شامل ہیں۔

یہ واقعات عمران خان کی نفرت کی سیاست کا ایک ٹریلر ہیں،عمران نیازی نے پھر فوج پر الزامات لگائے، وزیر داخلہ

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے رویئے اور تین رکنی بینچ کے یکطرفہ فیصلوں کی وجہ سے لوگوں میں غم و غصہ ہے، پی ڈی ایم کا احتجاج ریڈ زون یا شاہراہ دستور سے باہر ہونا چاہیے،اس حوالے سے مولانا فضل الرحمن سے درخواست کی ہے،

عمران خان ایک فتنہ ہے، اس کی صحیح شناخت اور ادراک نہ کیا گیا تو یہ ملک و قوم کو کسی حادثہ سے دوچار کر دیگا،فتنے نے موقع ملتے ہی قوم کو ایک حادثہ سے دوچار کیا، اس کے کہنے پر شہداء کی یادگاروں کو آگ لگائی گئی،یم ایم عالم کا جہاز قوم کیلئے فخر کا باعث تھا، اس کو آگ لگانے کا کیا جواز بنتا ہے؟،

یہ واقعات عمران خان کی نفرت کی سیاست کا ایک ٹریلر ہیں،عمران نیازی نے پھر فوج پر الزامات لگائے، حل یہی ہے اس جماعت کو کالعدم قرار دیا جائے،یہ ایک قانونی عمل ہے، اس میں آگے چل کر چیزیں سامنے آئیں گی، چیف جسٹس کو سپریم کورٹ میں اس شخص سے پوچھنا چاہیے تھا حالات کیوں خراب ہوئے؟بدقسمتی سے اس شخص سے سوال کرنے کی بجائے ساتھی ججوں کو بھی سوال کرنے سے روکا گیا،

جن کی ٹیلی فون کالز، آڈیوز، وڈیوز موجود ہیں، ان لوگوں کو باقاعدہ شناخت کیا جائیگا،جو جو آگ لگانے اور توڑ پھوڑ میں ملوث تھا، ان کے ثبوت عدالت میں پیش کئے جائیں گے۔ اتوار کو یہاں وفاقی وزیراطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہاکہ عمران نیازی نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سے تاریخی اور مثالی ریلیف حاصل کیا جس کی پاکستان کیا پوری دنیا میں مثال نہیں ملتی۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ میری گرفتاری کے بعد جو کچھ ہوا اس کا مجھے علم نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان ٹانگ پر جعلی پلستر چڑھا کر آٹھ ماہ بیٹھ کر جتھے بندی اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتے رہے۔وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران نیازی نے اپنے دہشت گردوں کو پٹرول بم بنانے کی باقاعدہ ٹریننگ دی۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان ایک فتنہ ہے، اس کی صحیح شناخت اور ادراک نہ کیا گیا تو یہ ملک و قوم کو کسی حادثہ سے دوچار کر دے گا، عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے اس فتنے کو مائنس کریں۔

رانا ثناء اللہ نے کہاکہ اس فتنے نے موقع ملتے ہی قوم کو ایک حادثہ سے دوچار کیا، اس کے کہنے پر شہداء کی یادگاروں کو آگ لگائی گئی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ایم ایم عالم کا جہاز قوم کیلئے فخر کا باعث تھا، اس کو آگ لگانے کا کیا جواز بنتا ہے؟، یہ واقعات عمران خان کی نفرت کی سیاست کا ایک ٹریلر ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہاکہ ان کی ٹیلی فون کالز، آڈیوز، وڈیوز موجود ہیں، ان لوگوں کو باقاعدہ شناخت کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ جو جو آگ لگانے اور توڑ پھوڑ میں ملوث تھا، ان کے ثبوت عدالت میں پیش کئے جائیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ چیف جسٹس کو سپریم کورٹ میں اس شخص سے پوچھنا چاہیے تھا کہ حالات کیوں خراب ہوئے؟بدقسمتی سے اس شخص سے سوال کرنے کی بجائے ساتھی ججوں کو بھی سوال کرنے سے روکا گیا،اس شخص سے پوچھ گچھ کرنے کی بجائے اسے ”بیسٹ آف لک“ کہا گیا،ہائی کورٹ سے عمران نیازی کو ملنے والے ریلیف کی دنیا میں مثال نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ عمران نیازی نے منصوبہ بندی کے تحت ایک ادارے کی تنصیبات پر حملے کروائے۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران نیازی نے گزشتہ روز پھر فوج پر الزامات لگائے، حل یہی ہے کہ اس جماعت کو کالعدم قرار دیا جائے،ایک قانونی عمل ہے، اس میں آگے چل کر چیزیں سامنے آئیں گی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان نے اعتراف کیا کہ ساٹھ ارب روپے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں گئے، یہ قوم کا پیسہ تھا، عمران نیازی نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران نیازی نے قومی خزانے سے 60 ارب کا ڈاکہ ڈالا اور کہتا ہے کہ میں تلاشی نہیں دوں گا۔

انہوں نے بتایاکہ پی ڈی ایم  پیر کو اپنا احتجاج کرنا چاہتی ہے، اس احتجاج کے حوالے سے ایجنسیوں نے مجھے جو معلومات دی ہیں وہ کافی الارمنگ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان کے رویئے اور تین رکنی بینچ کے یکطرفہ فیصلوں کی وجہ سے لوگوں میں غم و غصہ ہے، یہ احتجاج ریڈ زون یا شاہراہ دستور سے باہر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اندیشہ ہے کہ اگر یہ احتجاج ریڈ زون یا شاہراہ دستور پر ہوتا ہے تو اس پر کنٹرول کرنا مشکل ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے اس حوالے سے بات کی ہے، مولانا فضل الرحمان دیگر جماعتوں کے سربراہان سے مشاورت کر کے آگاہ کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہاکہ سویلین بالادستی کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ان کے گھروں کو آگ لگا دیں یا گالیاں دیں۔

14 مئی کوانتخابات ہوئے نہ ہی سپریم کورٹ کے احکامات پرعمل ہوسکا

اسلام آباد (این این آئی)الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات پرعمل نہ ہو سکا، چودہ مئی کو انتخابات ہوئے نہ ہی سپریم کورٹ کے احکامات پرعمل ہوسکا، الیکشن کمیشن نے تو تیاری مکمل ہونے کا دعویٰ کیا تاہم حکومت سے فنڈز نہ ملے، سیاسی جماعتیں بھی صرف پنجاب میں انتخابات پر راضی نہ ہوئیں۔

غیر یقینی کی صورتحال دیکھتے ہوئے انتخابی مہم شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گئی، مسلم لیگ (ن )نے تو امیدواروں کو ٹکٹ ہی نہ جاری کئے۔حکمران جماعتوں کے مطابق ملکی بقاء اسی میں ہے کہ مل کراس بحران سے نمٹا جائے اور معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔دوسری جانب 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست 15مئی کو ہوگی ۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ سماعت کرے گا، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختربھی بنچ میں شامل ہوں گے۔دریں اثناء پی ڈیم ایم کا (آج) پیر کو اسلام آباد کے کانسٹی ٹیوشن ایونیو میں سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے ،مسلم لیگ (ن) نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی کی چیف آرگنائزر مریم نواز دھرنے میں شرکت کے لیے پہلے ہی اسلام آباد پہنچ چکی ہیں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی دھرنے میں شامل ہونے کااعلان کیا ہے ۔

مرکزی قیادت کی گرفتاری سے عمران خان کو مشکلات کا سامنا

لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کی گرفتاری کے بعد پارٹی چیئرمین عمران خان کو موجودہ صورتحال پر مشاورت اور آئندہ کی حکمت عملی مرتب کرنے کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے،

میڈیا کوارڈی نیٹر وترجمان مسرت جمشید چیمہ کی گرفتاری کی وجہ سے پارٹی اور چیئرمین کی سیاسی سر گرمیوں کو قومی میڈیا اور سوشل میڈیا تک موثر انداز میں پہنچانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پولیس کی جانب سے پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، سیکرٹری جنرل اسد عمر، مرکزی نائب صدر رہنما فواد چوہدری،عمران خان کی میڈیا کوارڈی نیٹر و ترجمان مسرت جمشید چیمہ، وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد، جمشید اقبال چیمہ اوراعجاز چوہدری سمیت دیگر کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس کی وجہ سے نو مئی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر مشاورت اور خصوصاًآئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے تعطل کی صورتحال ہے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے وکلاء کی ٹیم سے مرکزی رہنماؤں کی رہائی کے لئے بات چیت کی ہے اور ممکنہ طورپر پیر کے روز سے اس میں تیزی لائی جائے گی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے مرکزی رہنما مسرت جمشید چیمہ کے ذریعے میڈیا سے کوارڈی نیشن کی جاتی تھی جبکہ سوشل میڈیا پر بھی پارٹی چیئرمین کی سر گرمیوں کے حوالے سے آگاہی دینے کے حوالے سے مسرت جمشید چیمہ انتہائی متحرک تھیں تاہم ان کی گرفتاری کے بعد ان امور میں بھی تعطل آیا ہوا ہے۔

پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں کے خلاف مزید تین مقدمات درج

لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مشتعل کارکنوں کے خلاف مزید تین مقدمات درج کر لئے گئے جس کے بعد لاہور کے مختلف تھانوں میں درج مقدمات کی مجموعی تعداد 12ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہورمیں تحریک انصاف کے مشتعل کارکنوں کے خلاف مزید تین مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔لاہور کے تھانہ مغلپورہ میں لیسکو کاٹرک چھیننے اور پولیس کی گاڑی جلانے کے مزید دو مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ تیسرا مقدمہ مال روڈ پرپرائیویٹ کمپنی کے کنٹینر کو آگ لگانے پرتھانہ ریس کورس میں درج کیاگیا ہے۔

تحریک انصاف کے مشتعل کارکنوں کے خلاف درج مقدمات میں ڈکیتی، چوری اور جلاؤ گھیراؤ کی سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔لاہور کے مختلف تھانوں میں درج مقدمات کی مجموعی تعداد بارہ ہوگئی ہے۔

بھارتی فلم میں کام کی پیشکش ہوتی تو ضرور کام کرتی، عفت عمر

لاہور(این این آئی)نامور اداکار و ماڈل عفت عمر آج تک کسی بھی بھارتی فلم میں کام کرنے کی پیشکش نہیں ہوئی، اگر ایسا ہواتو میں ضرور کام کرتی،شاہ رخ خان بڑا انسان ہے اس کا ظرف بہت بڑا ہے،شاہ رخ نے سالگرہ پر نہیں بس ویسے ہی وش کی تھی۔

ایک انٹر ویو میں اداکارہ نے انکشاف کیا ایمان علی کو ماہرہ خان سے پہلے ”رئیس“میں پرفارم کرنے کی پیشکش ملی۔ عفت کا کہا کہ بالی وڈ کا شمار دنیا کی بڑی انڈسٹری میں ہوتا ہے، وہاں سے کبھی بھی پیشکش آئی تو ضرور کام کریں گی۔تاہم اداکارہ نے کہا کہ اب انہیں نہیں لگتا کہ کوئی ایسی پیشکش ہو کیونکہ دونوں طرف اتنی نفرتیں پھیل گئیں ہیں مدونوں طرف کے حالات اتنے خراب ہوگئے ہیں،مجھے اپنی زندگی میں پاک بھارت تعلقات اچھے ہوتے ہوئے دکھائی نہیں دے رہے۔