All posts by mshijazi

پی سی بی نے بھارت کے ساتھ نیوٹرل وینیو پر ٹیسٹ سیریز کیلئے گرین سگنل دے دیا

لاہور ( این این آئی) پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھارت کے ساتھ نیوٹرل وینیو پر ٹیسٹ سیریز کے لیے گرین سگنل دے دیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔

پاک بھارت ٹیسٹ سیریز آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ میں ہوسکتی ہے اور اس کے لیے پہلا آپشن انگلینڈ جبکہ دوسرا آسٹریلیا ہوگا۔اگر آسٹریلیا میں ہائوس فل ہو سکتا ہے تو ٹھیک ہے، یہ بڑا اچھا ہوگا، بھارت کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کے لیے دبئی ہمارے لیے سستا پڑے گا۔نجم سیٹھی نے کہا کہ آسٹریلیا کو بھی ہم نے نیوٹرل وینیو کے طور پر ریڈار پر رکھا ہے، ایشیا کپ کے لیے بھارت کو ہائبرڈ ماڈل دے چکے ہیں، ورلڈکپ اور چیمپینز ٹرافی کو بچانے کے لیے آئی سی سی کو آگے آنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کو بھارت کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بھارت کو کہنا چاہیے کہ جا پاکستان میں جا کر کھیلو نہیں تو ہائبرڈ ماڈل اپنا۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کی ٹیسٹ سیریز کا آئیڈیا گزشتہ سال بھی خبروں کی زینت بنا تھا اور دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی تنا کی وجہ سے دوطرفہ سیریز نہیں ہو رہی۔پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری بار باہمی سیریز 2013ء میں کھیلی گئی تھی۔دونوں ٹیموں کے درمیان آخری بار ٹیسٹ میچ دسمبر 2007ء میں کھیلا گیا تھا۔

ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 22افراد کی نظر بندی کا حکم معطل کر دیا ، رہا کرنے کا حکم

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے 22افراد کی نظر بندی کا حکم معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا جبکہ 453کارکنوں کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 23مئی کو جواب طلب کر لیا ۔

ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے پی ٹی آئی کے 22فراد کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار شاہین اعجاز اور حفیظ الرحمان کی جانب سے ظفر اقبال منگن ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ایس ایس پی لیگل، سپرنٹنڈینٹ جیل اور ڈی سی لاہور بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور کے پاس نظر بندی کا حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں، نظر بند کے لیے خاطر خواہ مواد موجود نہیں ہے، غیر قانونی نظر بندی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے کہ عدالت نظر بندی کے احکامات کالعدم قرار دے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے صرف پولیس رپورٹ پر 22 لوگوں کو جیل میں بند کر دیا، نظر بندی کے لیے شواہد ہونا ضروری ہیں، یہ لوگوں کے بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔

بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے نظر بندی کا حکم معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنمائوں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے 22افراد کے مقدمات کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے 453کارکنوں کی نظربندی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم نے چودھری زبیراحمد سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی ۔

درخواستوں میں چارسوترپن پی ٹی آئی کارکنوں کی نظری بندی کے احکامات کو چیلنج کیا گیا۔نشاندہی کی گئی کہ پنجاب حکومت نے نو مئی واقعہ کو بنیاد بنا کر پی ٹی آئی کارکنوں کو نظر بند کر دیا گیا ۔درخوست گزاروں کے وکیل نے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کارکنوں کی نظری بندی کے احکامات کالعدم قرار دے کررہائی کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے پنجاب حکومت سمیت دیگر سے جواب طلب کرتے ہوئے درخواستوں پرمزید کارروائی 23مئی تک ملتوی کر د ی۔

جناح ہائوس حملے کی ہوشربا تفصیلات سامنے آگئیں، یاسمین راشد کا نام بھی شامل

لاہو ر( این این آئی) لاہور میں 9مئی کو جناح ہائوس پر شر پسندوں کے حملے کی ہوشربا اہم تفصیلات سامنے آگئیں جس میں پاکستان تحریک انصاف وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر قائدین کا نام بھی شامل ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق دوپہر 2:35سے لے کر 2:40تک پرتشدد مظاہرین زمان پارک لاہور میں اکٹھے ہونا شروع ہوئے، 2:55سے 3:20کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر قائدین لبرٹی چوک پہنچے۔ سہہ پہر 4:05پر مشتعل ہجوم نے کینٹ کا رخ کیا اور 4:05پر پہلے سے شرپسندوں کا ایک ٹولہ شیرپا برج پر پہنچا ہوا تھا۔

شام 5:15پر پہلا دھاوا جناح ہائوس پر بولا گیا جو 25سے 30افراد پر مشتمل تھا لیکن اسے واپس دھکیل دیا گیا، 5:27پر شرپسندوں نے جناح ہائوس پر بتدریج بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ دوبارہ انٹری کی اور 5:30سے 6بجے تک ان شرپسندوں نے بھرپور انداز میں جناح ہائوس میں شدید توڑ پھوڑ کر کے اسے شدید نقصان پہنچایا۔اس کے بعد 6:07پر جناح ہائوس کو مکمل جلا دیا گیا۔

شام 6:10پر فورٹریس سے شرپسندوں کی مزید کمک جناح ہائوس پہنچ گئی جنہوں نے تباہ کاریوں میں اپنا کردار ادا کیا، 6:13 پر مزید ایک اور جتھہ دھرم پورہ سے جناح ہائوس پہنچ گیا۔ شام 6:30 سے رات 7:55 تک تقریباً 2ہزار لوگوں نے اجتماعی طور پر جناح ہائوس کو مکمل تباہ کر دیا اور تباہی کا یہ سلسلہ رات 8 بجے تک جاری رہا۔اس کے ساتھ ساتھ شرپسندوں نے ملٹری انجینئرنگ سروسز کے دفتر پر بھی حملہ کر کے تباہی مچائی۔

اس کے علاوہ ملک کے باقی علاقوں میں تقریباً 200 سے زائد جگہوں پر دو سے تین گھنٹے کے وقت میں ان شر پسندوں نے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جو سارے پاکستان نے اپنی آنکھوں سے دیکھی۔ان ہوشربا انکشافات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ جناح ہائوس پر پوری منصوبہ بندی اور کوارڈینیشن کے ساتھ منظم طریقے سے حملہ کیا گیا تھا جس میں چند شر پسند رہنمائوں کی براہ راست شرکت اور رہنمائی شامل تھی۔

بنگلہ دیش میں سمندری طوفان، بجلی کا بحران پیدا ہوگیا

ڈھاکہ (این این آئی)بنگلادیش میں سمندری طوفان موکا کے باعث گیس سپلائی متاثر ہونے سے بجلی کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے دونوں فلوٹنگ ایل این جی ٹرمینل بند ہونے سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔

بنگلادیش کے گرڈ آپریٹر کے مطابق پیر کو بجلی کی فراہمی طلب کے مقابلے میں 17 فیصد جبکہ اتوار کو 14 فیصد کم تھی۔ آدھی رات کے بعد بدترین قلت دیکھی گئی۔حکام کے مطابق ایک ٹرمینل نے گزشتہ رات کام کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ دوسرے ٹرمینل سے کام اگلے کچھ دنوں میں شروع ہوجائے گا۔

غیر ملکی سفارت خانوں میں لوٹ مار سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، سوڈانی فوج

خرطوم(این این آئی )سوڈانی فوج نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ ملک میں پیدا ہونے والی امن وامان کی صورت حال کی وجہ سے مسلح افواج سفارتی مشنوں کو سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔سفارتی مشنوں پر حملوں کی ذمہ داری فوج پرعائد کرنا بلا جواز ہے۔ ہمارا سفارت خانوں پر حملوں سے کوئی تعلق نہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فوج نے ایک بیان میں مزید کہا کہ منحرف ریپڈ سپورٹ فورسز پر سفارت خانوں پر حملے کا الزام رپورٹوں اور عینی شاہدین کے بیانات پر مبنی ہے۔خیال رہے کہ سوڈان میں ایک ماہ سے فوج کیدو دھڑوں کیدرمیان جاری خانہ جنگی کیدوران بڑے پیمانے پر لوٹ مار کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

دونوں متحارب دھڑے لوٹ مارکا الزام ایک دوسرے پر عائد کررہے ہیں۔دارالحکومت خرطوم میں منگل کو متحارب قوتوں کے درمیان جھڑپیں دوبارہ شروع ہوئیں اور کئی الگ الگ علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔دار الریاض، ارکویت اور المعمورہ، خرطوم کے مشرق میں اور دارالحکومت کے جنوب میں جبرہ میں پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔خرطوم کے رہائشیوں نے تصدیق کی کہ فضائی حملوں اور توپ خانے کی گولہ باری میں تیزی سے اضافہ ہوا۔

عینی شاہدین کے حوالے سے بتایاگیا کہ رات پڑوسی شہروں بحری اور ام درمان کے کچھ حصوں میں شدید گولہ باری کی آوازیں سنی گئیں۔گذشتہ ہفتے سعودی عرب کے شہر جدہ میں شروع ہونے والے جنگ بندی کے مذاکرات کے باوجود گذشتہ روز دارالحکومت خرطوم کے مشرق میں واقع “مشرقی نیل” کے علاقے میں اور ام درمان شہر میں بھی جھڑپوں اور فضائی بمباری کے واقعات رونما ہوئے۔

ایران،ہوائی اڈے پر عمانی طیارے سے پراسرار چیز کے ٹکرانے کا واقعہ

تہران(این این آئی )خلیجی ملک سلطنت عمان کی فضائی کمپنی عمان ایئر نے ایک اعلامیے میں بتایا ہے کہ ایران کے شیراز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے رن وے پر لینڈنگ کے دوران طیارے کو نامعلوم پراسرارشے سے نقصان پہنچا جس کی وجہ سے شیراز سے مسقط جانے والی واپسی کی پرواز میں تاخیر ہوئی۔

کمپنی نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ مسقط سے شیراز جانے والے طیارے کو لینڈنگ کے وقت نامعلوم چیز کے ٹکرانے کی وجہ سے ہونے والے نقصان کے بعد عمان ایئر کی پرواز کو روک دیا گیا تھا۔ کمپنی کی انجینیرنگ ٹیم نے طیارے کی مسقط واپسی کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے ۔ عمان ایئر کے حوالے سے مزید کہاگیا کہ زیادہ سے زیادہ حفاظتی اقدامات کے پیش نظرطیارے کو زمین پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں عمان ایئر کی پرواز کے ٹیک آف میں تاخیر ہوئی۔ کمپنی اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کا ڈان فرنچائز کو خیر باد کہنے کا فیصلہ

ممبئی (این این آئی)بالی وڈ کی ایکشن سے بھرپور سیریز’’ڈان‘‘ کے تیسرے پارٹ یعنی ڈان 3 کی تیاریوں کے حوالے سے گزشتہ کچھ دنوں سے کئی خبریں گردش میں ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ دن پہلے پروڈیوسر رتیش سدھوانی نے ہدایتکار اور اداکار فرحان اختر کی ڈان فرنچائز کے تیسرے پارٹ کے اسکرپٹ مکمل ہونے کی تصدیق کی تھی۔

واضح رہے کہ بالی وڈ کی سپر ہٹ فلموں میں سے ایک ڈان سب سے پہلے 1978 میں ریلیز ہوئی تھی جس میں امیتابھ بچن نے مرکزی کردار ادا کیا جو مداحوں نے کافی پسند کیا تھا۔28 سال بعد 2006 میں ہدایتکار فرحان اختر نے ماضی کی ہٹ فلم ڈان کو دوبارہ بنانے کا فیصلہ کیا اور اس بار ڈان کا کردار شاہ رخ خان کے حصے میں آیا جو انہوں نے بخوبی نبھایا۔

یہ سلسلہ ادھر نہیں رْکا بلکہ 2011 میں فرحان اختر نے ڈان 2 بنائی اور شاہ رخ خان ہی ڈان کے کردار میں نظر آئے۔اب ڈان 3 کی تیاریوں کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کے بعد شاہ رخ خان کے مداحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی کہ وہ اپنے پسندیدہ اداکار کو ایک بار پھر ڈان بنتا دیکھیں گے۔تاہم بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ڈان 3 میں شاہ رخ خان کے بجائے ایک نئے اداکار کو ’’ڈان‘‘ کے کردرار کے لیے فلم میں کاسٹ کیا جارہا ہے۔

پنک وِلاکی رپورٹ کے مطابق بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان نے ڈان فرنچائز کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کرلیا اور وہ مزید اس سیریز کی فلموں میں بحیثیت ‘ڈان’ نظر نہیں آئیں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہ رخ خان اب کمرشل فلموں میں کام کرنا چاہتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ڈان آج کے سنیما میں فٹ نہیں ہوتی۔تاہم اس حوالے سے شاہ رخ خان یا ڈان کے پروڈیوسرز اور ہدایتکار کی جانب سے اب تک کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

پاک فوج ہے تو ہم سب ہیں ، پاکستان کی سلامتی او ر بقاء کی ضامن ہے، شبنم مجید

لاہور( این این آئی)نامور گلوکارہ شبنم مجید نے کہا ہے کہ پاک فوج ہے تو ہم سب ہیں ، پاک فوج پاکستان کی سلامتی او ر بقاء کی ضامن ہے اور پوری قوم کو اس پر فخر ہے ۔ ایک انٹر ویو میں شبنم مجید نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت ہو اسے اپنے مفادات کیلئے اداروں پر تنقید نہیں کرنی چاہیے ،

کچھ لوگوں کی جانب سے پاک فوج کے خلاف جس طرح کی مہم چلائی گئی وہ قابل مذمت ہے ، پاک فوج کے افسران اور جوان دن رات سرحدوں پر رہ کر اپنے ملک کی حفاظت کرتے ہیں ، ملک کے اندر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سینہ سپر ہیں اور روز شہادتیں دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے اور ان کی قربانیوں کا اعتراف کرتی ہے ۔

9 مئی المناک دن، جرم کرنے والے کے بچ نکلنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وزیراعظم

اسلام ابٓاد (این این آئی)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ہونے والی توڑ پھوڑ کو المناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس نے جرم کیا ہے اس کے بچ نکلنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا مگر کسی کے ساتھ زیادتی اور ظلم بھی نہیں ہوگا،جو کام دشمن نہ کر سکا وہ ایک جتھے نے کیا،75 سالہ تاریخ میں ایسی گھنانی اسکیم کبھی نہیں ہوئی،

ان کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا اور اگر وزیراعظم بھی کہے کہ فلاں کو چھوڑ دو تو وزیراعظم کا حکم ماننے سے انکار کردو اور بے گناہ کو کسی صورت تنگ نہیں کریں گے، وزیراعظم بھی کہے اس کو تنگ کرو تو ان کا حکم نہیں مانیں گے۔ منگل کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کا دن ایک الم ناک دن تھا جو کہ کروڑوں پاکستانیوں نے انتہائی غم و غصے میں گزارازیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم سب آج یہ بات سوچنے پر مجبور ہیں کہ وہ کونسا نظریہ تھا کون شخص تھا یا کونسا جتھا تھا جس نے وطن کے ساتھ والہانہ محبت کو نذر آتش کردیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جس نے بھی یہ منصوبہ بندی کی اور جتھوں کو توڑ پھوڑ پر اکسایا، جنہوں نے ان کی قیادت کی اور جنہوں نے یہ تباہ کن کارروائیاں کی وہ یقینا دہشت گردی کے زمرے میں تو آتے ہیں تاہم پاکستان کے ازلی دشمن بھی 75 سال میں ایسے گھنانے کام کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے جس میں یہ جتھا کامیاب ہوا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ چاہے وہ 65 کی جنگ ہو، ضرب ازب ہو، امن و امان قائم کرنے کا منصوبہ ہو، چاہے وہ آرمی پبلک اسکول ہو، چاہے وہ سرحدوں کو محفوظ کرنے کے لیے جامِ شہادت نوش کرتے ہوئے کروڑوں ماں اور بچوں کو حفاظت اور سکون مہیا کیا ان سپوتوں اور غازیوں کی بے حرمتی کی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ جی ایچ کیو کی طرف رخ کیا گیا ہے، میانوالی کے ایئربیس کی طرف رخ کیا گیا، فیصل آباد میں آئی ایس آئی کے دفتر کا رخ کیا گیا، ایف سی اسکول پر تباہی کی گئی۔وزیراعظم نے کہاکہ 75 سال میں کسی صوبے میں خواہ کتنا گھمبیر واقعہ ہوا ہو کبھی دیکھتی آنکھ نے اس طرح کی قبیح حرکت، گھنانی اسکیم اور دل خراش منظر نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ ہم آج ایسے موقع پر یہاں بیٹھے ہیں کہ ہمیں اس ساری صورت حال کا جائزہ لینا ہوگا، پاکستان کے 22 کروڑ عوام اور حکومت یک جان دو قالب ہیں اور اپنی افواج کے ساتھ مکمل طور پر وابستگی کا اظہار کرتے ہیں اور اس مذموم حرکت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے یہ تہیہ کر رکھا ہے اور اسی حوالے سے لاہور میں بھی اجلاس کیا تھا، خیبرپختونخوا کے عہدیدار بھیموجود تھے، وہاں کہا تھا کہ اس طرح کا دل خراش منظر کبھی کسی پاکستانی نہیں دیکھا اور یہ کن کے ساتھ کیا گیا، جو وطن کی خاطر اگلے جہان میں چلے گئے، ہم کچھ بھی کرلیں ان کا قرض ادا نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ دشمن نے بھی کبھی نہیں سوچا ہوگا لہذا لاہور میں کہا تھا کہ جنہوں نے منصوبہ بندی کی ہے، جنہوں نے ان بلاوائیوں کو اکسایا اور رہنمائی کی اور اپنے سامنے توڑ پھوڑ اور گھروں کو آگ لگائی، شہیدوں اور غازیوں کی بے حرمتی کی وہ کسی رعایت کے قابل نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا اور اگر وزیراعظم بھی کہے کہ فلاں کو چھوڑ دو تو وزیراعظم کا حکم ماننے سے انکار کردو اور بے گناہ کو کسی صورت تنگ نہیں کریں گے، وزیراعظم بھی کہے اس کو تنگ کرو تو ان کا حکم نہیں مانیں گے۔انہوںنے کہاکہ یہ پیمانہ دیا اور 72 گھنٹے کا باقاعدہ وقت دیا کہ اس دوران آپ سب کو گرفتار کرکے مقدمات درج کرائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں 7/7 کو لندن میں تھا، مجھے مشورہ دیا گیا کہ 24 گھنٹے میں گھر سے نہ نکلوں،

جب 24 گھنٹے بعد گھر سے باہر سڑک پر نکلا تو کھوکھا پر ایک آدمی اسلامی تاریخ اور اسلامی کتابیں بیچتا تھا، میں حیران رہ گیا کہ ان کی دکان وہاں موجود تھی اور کسی نے اس کی طرف دیکھا نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ جو مجرمان تھے ان کے لیے راتوں کو بھی عدالتیں لگیں اور ان کو قرار واقعی سزائیں دی گئیں، لندن کی تاریخ میں شاید پہلا موقع ہو گا کہ رات کو عدالتیں لگیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگر آج اس لمحے تاریخ، عوام اور ملک کے 22 کروڑ کے عوام کا مطالبہ ہے کہ جو بے گناہ ہیں ان کو ہاتھ نہ لگایا جائے جو کسی بھی حوالے سے گناہ گار ہیں ان کو قرار واقعی سزا ملے تو رہتی دنیا تک اس طرح کا واقعہ دوبارہ رونما نہیں ہوگا اور پاکستان کو پھر کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ آج یہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس اپنی افواج پاکستان کے ساتھ بھرپور وابستگی کا اظہار کرتا ہے، ان تمام واقعات کی شدید مذمت کرتا ہے، قانون اور آئین کے مطابق قانون اپنا راستہ اپنائے گا۔انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ زیادتی اور ظلم کا سوال پیدا نہیں ہوتا مگر کسی نے جرم کیا ہے تو اس کو بچ نکلنے کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں قانونی، آئینی اور انتظامی حوالے سے آئندہ کے لیے ایسے انتظامات کرنے چاہئیں کہ قیامت تک اس طرح کا واقعہ دوبارہ کبھی رونما نہ ہو کیونکہ اس واقعے نے پوری دنیا میں پاکستان کو شدید نقصان پہنچایا اور کروڑوں لوگ آج بھی غصے میں اور رنجیدہ ہیں۔

ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ، سیاسی وعسکری قیادت کا اتفاق

اسلام آباد (این این آئی)قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فوجی اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا اور اعلیٰ عسکری قیادت نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے نقصانات اور کارروائیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کے مطابق شرکاء کو بتایاگیاکہ سیاسی جماعت کے شر پسندوں نے طے شدہ منصوبے کے تحت یہ سب کیا،واقعات کی ویڈیوز اور شواہد موجود ہیں۔ بتایاگیاکہ توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث پانچ ہزار سے زائد شرپسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں 9مئی کے پرتشدد واقعات کی شدید مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ فوجی اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے مطابق سیاسی مقاصد کی آڑ میں فوجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، ملکی دفاع اور سلامتی کے اداروں پر حملے نا قابل قبول ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہاکہ سیاسی مقاصد کیلئے اداروں پر حملہ افسوسناک ہے، قومی حمیت کے حامل جناح ہائوس کو آگ لگائی گئی، 75 سال میں جو دشمن نہ کر سکا وہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنان نے کیا۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے پرتشدد واقعات پر تحمل کا مظاہرہ کیا جو قابل ستائش ہے، پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہاکہ نو مئی کو یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا، فوجی اور سرکاری تنصیبات پر حملے کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ کسی کو بھی ملک کا امن اور استحکام داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں شر پسندوں کے خلاف کیسز کا جلد فیصلہ کرنے کیلئے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے مسلح افواج سے مکمل اظہار یکجہتی کیا ۔

انٹیلی جنس کی بنیاد پر حالیہ آپریشنز کو بھی فورم نے سراہا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں اداروں کے خلاف بیرونی اور اندرونی پروپیگنڈہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ بتایاگیاکہ فوج کی قیادت کے خلاف پروپیگنڈہ مسلح افواج اور پاکستان کے عوام کے درمیان ربط کو ختم کرنے کی سازش ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی میں عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہاگیاکہ مذموم پروپیگنڈے کو پاکستانی عوام کی حمایت سے شکست دی جائے گی۔

اجلاس میں سوشل میڈیا کے قواعد و ضوابط اور قوانین پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت پر زوردیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق فورم کی جانب سے نو مئی کے ذمہ داروں سے نمٹنے سے متعلق افواج پاکستان کے موقف کی تائید کی گئی ۔فورم نے ملک میں انتشار پھیلانے کو سوچی سمجھی سازش قرار دیا ۔ ذرائع کے مطابق ملک دشمنی میں ملوث عناصر کے ساتھ آئینی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد سے کوئی رعایت نہ کرنے کا عزم کا اظہار کیا گیا ۔

ذرائع کے مطابق سیاسی اور عسکری قیادت نے ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ ذرائع کے مطابق فورم نے شہداء کی تذلیل اور مجسموں کی بیحرمتی پر اظہار افسوس کیا ۔اجلاس میں ایک سیاسی جماعت کے موقف کو دشمنوں کی زبان قرار دیا گیا ۔فورم نے ملک کے تمام ستونوں کا مل کر مشکلات کا راستہ تلاش کرنے پر زور دیا ۔قومی سلامتی کمیٹی نے ملک کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس میں فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کا فیصلہ کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور جلا ئوگھیرا ئوکیا تھا۔پی ٹی آئی کارکنوں نے جناح ہاس لاہور سمیت فوجی تنصیبات، تاریخی عمارتوں، سرکاری املاک اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی اور پاک فوج نے 9 مئی کو یوم سیاہ قرار دیا۔

پاکستان دنیا بھر میں ذیابیطس کے مرض میں پہلے نمبر پر آگیا

جارجیا(این این آئی)پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔جارجیا اسٹیٹ یونیورسٹی میں ریاضی اور شماریات کے شعبہ کے زیر اہتمام چلنے والے ایک ادارے ورلڈ آف اسٹیٹسٹکس کی جانب سے ایک تحقیق کی گئی ہے

جس کے مطابق پاکستان میں شوگر کے مرض کی شرح 30.8 فیصد ہے۔اس تحقیق میں 38 ممالک پر مشتمل ڈیٹا دیا گیا جس میں پاکستان کا پہلا نمبر ہے جب کہ دوسرا کویت جہاں ذیابیطس کا مرض 24.9 فیصد ہے اور تیسرے نمبر پر موجود مصر میں شوگر کا مرض 20.9 فیصد ہے۔شوگر کے مریضوں کا سب سے کم تناسب نائیجیریا میں رہا جہاں یہ مرض 3.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ادھر دنیا بھر میں ماہرین کی جانب سے عوام کو ورزش کرنے پر زور دیا جاتا ہے جس سے ناصرف شوگر جیسے مرض کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے بلکہ دیگر بیماریوں سے بھی بچا جاسکتا ہے۔

گردوں کی بیماریوں میں مبتلا افراد میں امراض قلب بڑھنے کا انکشاف

لندن (این این آئی)ایک حالیہ طویل عرصے تک جاری رہنے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گردوں کی مختلف بیماریوں یا پیچیدگیوں میں مبتلا افراد میں امراض قلب بڑھنے کے امکانات نمایاں ہوتے ہیں جو بعض افراد میں انتہائی شدید ہوجاتے ہیں۔ماضی میں ہونے والی متعدد تحقیقات میں بتایا جا چکا ہے کہ گردوں کے امراض کا دل کی بیماریوں سے گہرا تعلق ہے جبکہ ان سے فالج جیسے سنگین امراض بھی ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اسی حوالے سے امریکی ریاست میساچوٹس کے شہر بوسٹن کے ماہرین نے گردوں کے امراض میں مبتلا 600افراد پر تحقیق کی اور تقریبا 6 سال بعد دوبارہ ان کی صحت کا جائزہ لیا۔طبی جریدے جاما کے مطابق ماہرین نے 600 افراد کے گردوں کے نمونے لے کر لیبارٹری میں ان پر تحقیق کی اور انہیں لاحق مرض کا پتہ لگایا۔ماہرین نے ساڑھے 5 سال بعد دوبارہ تمام رضاکاروں کی صحت کا جائزہ لیا، جس سے معلوم ہوا کہ 126 افراد کو امراض قلب، فالج، ہارٹ اٹیک اور دل کے ناکارہ ہونے (ہارٹ فیلیوئر)جیسی سنگین بیماریوں کا سامنا کرنا پڑا اور ان میں سے کچھ افراد زندگی کی بازی بھی ہار گئے۔

تحقیق کا حصہ رہنے والے تمام افراد درمیانی عمر کے تھے اور ان میں بھی کوئی شخص نابالغ نہیں تھا۔ماہرین کے مطابق جن افراد کے گردوں کے نمونے لیے گئے تھے، ان میں خصوصی طور پر گردوں کی دو بیماریوں کی تشخیص ہوئی تھی۔مذکورہ افراد میں سے زیادہ تر افراد کے گردوں میں کچرے جمع ہونے کی بیماری پائی گئی جب کہ دوسرے افراد میں گردوں میں سوجن سے خون کی ترسیل میں رکاوٹ جیسا مسئلہ پایا گیا۔

ماہرین کے مطابق گردوں میں کچرے ہونے کی وجوہات متعدد ہو سکتی ہیں، تاہم عام طور پر ذیابیطس میں مبتلا افراد میں مذکورہ مسئلہ عام ہوتا ہے جب کہ گردوں میں سوجن اور وہاں کون کی مناسب ترسیل نہ ہونے کا مسئلہ بلڈ پریشر سے منسلک ہوتا ہے لیکن اس کی دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔اسی طرح ماہرین نے بتایا کہ گردوں کی دوسری بیماریاں یا پیچیدگیاں بھی امراض قلب اور فالج جیسی سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں لیکن مذکورہ دونوں بیماریوں میں مبتلا افراد میں امکانات بڑھ جاتے ہیں۔