All posts by mshijazi

حکومت کی جانب سے ایک بار پھر بجلی کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ

لاہور( این این آئی)حکومت نے ایک بارپھر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، کراچی کیلئے 5.65 روپے اور ملک بھر کیلئے 2.01 روپے مہنگی کرنے کی سفارش کردی گئی۔بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں نے نیپرا کو ماہانہ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کی سفارش کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی کے بجلی صارفین سے 5 روپے 65 پیسے فی یونٹ اضافے وصولی جبکہ ملک بھر کے صارفین کیلئے بھی بجلی 2 روپے ایک پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق کراچی کیلئے جنوری تا مارچ 5.17 روپے جبکہ اپریل کیلئے 418 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے کی سفارش کی گئی ہے،

اضافے سے کراچی کے صارفین پر 74 کروڑ 70 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ملک بھر کے بجلی صارفین کیلئے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 2 روپے ایک پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے، یہ اضافہ اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت مانگا گیا ہے۔کے الیکٹرک اور سی پی پی اے کی درخواستوں پر نیشنل الیکٹرک اینڈ پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا ) 31 مئی کو سماعت کرے گا۔

لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے کے 72 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی کو تمام ممبران کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے اورتمام اراکین کو استعفے واپس لینے کے لئے سپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ریاض فتیانہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا ۔ جس میں تحریک انصاف کے 72 ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا گیا۔فاضل عدالت نے سپیکر قومی اسمبلی کو تمام ممبران کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے اراکین قومی اسمبلی کو بھی استعفے واپس لینے کے لئے سپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کردی۔جن اراکین کے استعفوں کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا گیا ہے ان میں شاہ محمود قریشی، فوادچوہدری، حماد اظہر، ریاض فتیانہ اور شفقت محمود سمیت تحریک انصاف کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 72 اراکین قومی اسمبلی شامل ہیں۔پاکستان تحریک انصاف نے سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 43 اراکین کے استعفے منظور کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

سابق اراکین کی طرف سے دائر کردہ درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔اراکین نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہوں نے استعفے منظور ہونے سے قبل ہی واپس لے لیے تھے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ استعفے واپس لینے کے بعد سپیکر کے پاس اختیار نہیں کہ وہ اسے منظور کریں، اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنا خلاف قانون اور بدنیتی پر مبنی ہے۔

برطانیہ نے روس پر نئی پابندیاں عائد کردیں

لندن (این این آئی)برطانیہ نے روس پر نئی پابندیاں عائد کردیں جن میں مختلف ادارے اور شخصیات بھی شامل ہیں۔غیرملکی میڈیا کے مطابق روس کی 86 شخصیات اور ادارے برطانیہ کی نئی پابندیوں کا نشانہ بنے ۔

برطانیہ نے پابندیوں کے لیے روس کی توانائی کے بڑے اداروں کو ہدف بنایا ہے۔برطانیہ نے پابندیوں میں اسلحہ ترسیل کی کمپنیوں کو بھی ہدف بنایا ہے۔برطانیہ روس سے ہیرے، کاپر، المونیم اور نکل کی برآمدات پر پہلے ہی پابندی لگا چکا ہے۔

وائس چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی کا حکم نامہ تحریری یقین دہانی سے مشروط تھا،شاہ محمود قریشی کا انکار

اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باجود وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل سے تاحال رہائی نہ ہوسکی۔وکیل بیرسٹرتیمور ملک نے کہا ہے کہ شاہ محمود کی رہائی کا حکم نامہ تحریری یقین دہانی سے مشروط تھا، شاہ محمود قریشی کو عدالتی حکم نامے اور شرائط سے آگاہ کیا تھا تاہم شاہ محمود قریشی نے اب تک تحریری یقین دہانی عدالت کو جمع نہیں کرائی۔

بیرسٹرتیمور ملک نے کہا کہ شاہ محمود ایسا کوئی حلف نامہ نہیں دینا چاہتے جس سے ان کے سیاسی وجمہوری حقوق متاثرہوں۔بیرسٹر تیمور ملک سمیت وکلاء ٹیم شاہ محمود قریشی سے اڈیالہ جیل میں دوبارہ ملے گی، شاہ محمود قریشی کو ملاقات میں عدالت کے موقف سے آگاہ کیا جائے گا ،رہائی کی شرائط پر دوبارہ بات ہوگی۔ شاہ محمود قریشی نے اپنے وکیل بیرسٹر تیمور ملک کو کہا ہے کہ عدالتوں کا بہت احترام ہے، تاہم پر امن احتجاج سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہے۔

ادویات کی قیمتوں میں 14 سے20 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

لاہور(این این آئی)حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں 14 سے20 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں 14 فیصد جبکہ دیگر دواؤں کی قیمتوں میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اضافے کی منظوری کابینہ کی اکنامک ایڈوائزری کمیٹی نے دی تھی،قیمتوں میں اضافہ ڈرگ پرائسنگ پالیسی کے تحت 24-2023 کیلئے کیا گیا۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈریپ پالیسی بورڈ قیمتوں کے تعین کا 3 ماہ بعد دوبارہ جائزہ لے گا۔

صرف 8لوگوں کے نام بتائے گئے ہیں، عمران خان

لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے 2200 لوگوں کی فہرست نہیں دی گئی بلکہ صرف 8لوگوں کے نام بتائے گئے ہیں،پی ٹی آئی نہیں بلکہ پی ڈی ایم تنہائی کا شکار ہے،ساری قوتیں آپ کے ساتھ ہیں آپ پھر بھی انتخابات کرانے سے بھاگ رہے ہیں،

ہم نے کبھی بھی اپنے احتجاج کے اندر کسی قسم کے انتشار کی اجازت نہیں دی جو لوگ بھی کور کمانڈر ہاؤس کے واقعہ میں ملوث ہیں ہمیں بتائیں ہم کہیں گے ان کو پکڑوں ان کو سزائیں دو،این آر او وہ لیتا ہے جس نے چوری کی ہو، میرا جو کچھ بھی ہے وہ پاکستان میں ہے اورمیرے نام پر ہے،ہمارے لوگوں کو انتخابی مہم چلانے کی ضرورت نہیں ہو گی بلکہ وہ صرف پولنگ والے دن سنبھال لیں الیکشن جیت جائیں گے۔

زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ این آر او وہ لیتے ہیں جن کو اپنی چوری بچانی ہے اور جن کا چوری کا پیسہ باہر پڑا ہوتا ہے، جن کو کہا جاتا ہے آپ کو این آر او ملے گا وہ سب سے پہلے کیا کرتے ہیں وہ ملک سے بھاگ جاتے ہیں،مجھے نہ این آر او کی ضرورت ہے نہ میں نے باہر جانا ہے۔انہو ں نے کہا کہ چودہ مہینے ہو گئے ہیں ایک آدمی فیصلہ کیا کہ عمران خان ملک کے لئے بڑا خطرناک ہے اور سازش کر کے مجھے ہٹایاگیا ہے تب سے کوشش ہو رہی ہے کہ تحریک انصاف کو کسی نہ کسی طرح کرش کیا جائے،

یہ تو ا للہ کا کرم ہے کیونکہ لوگوں کے دل اللہ کے ہاتھ میں ہوتے ہیں،کبھی کسی پارٹی کی اتنی مقبولیت نہیں ہوئی جتنی پی ٹی آئی کو ملی ہے،جب بھی انتخابات ہوں گے ہمارے لوگوں کو انتخابی مہم چلانے کی ضرورت نہیں ہو گی بلکہ وہ صرف پولنگ والے دن سنبھال لیں الیکشن جیت جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹس کا قیام نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ 2019میں ختم ہو گئے تھیں، کون سی ملٹری تنصیبات پر حملہ ہوا ہے مجھے پتہ نہیں ہے،کور کمانڈر ہاؤس اور دو تین چیزیں اورہوئی ہیں اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ملوث لوگوں کو سزائیں ملنی چاہیے۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے تنہائی کا شکار ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ کوئی جماعت تب تنہائی کا شکار ہوتی ہے جب کسی سیاسی جماعت کے ساتھ عوام نہیں ہوتے،تنہائی کا شکار تو پی ڈی ایم کی پارٹیاں ہیں، اقتدار میں ہیں،اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ ہے لیکن عوام میں نکل کر دکھائیں،کیوں انتخابات سے بھاگ رہے ہیں؟،الیکشن کمیشن آپ کے ساتھ ہے جو آپ کو کامیاب کرانے پر تلا ہوا ہے، اسٹیبلشمنٹ ساتھ ہے،حکومت میں بیٹھے ہوئے ہیں اور انتخابات سے بھاگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کے ساتھ اتنا بڑا ظلم ہوا ہے جس پر کوئی بات نہیں کر رہا، 14مئی کو آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہوچکی ہے، ان پر آرٹیکل چھ لگنا چاہیے، بد قسمتی سے مسلم لیگ (ن) نے ہر دور میں عدلیہ کو تقسیم کیا ہے، سپریم کورٹ کے سارے ججز متفق ہیں کہ نوے روز میں انتخابات ہونے چاہئیں، نگران حکومت کیا حیثیت رکھتی ہے ان کے سارے اقدامات غیر قانونی ہیں، یہ ملک کو بنانا ریپبلک بنا رہے ہیں، اب کیا گارنٹی ہے یہ اکتوبر میں بھی انتخابات کرائیں گے،اکتوبر میں پی ٹی آئی کرش نہ ہوئی ان کے جیتنے کا چانس نہ ہوا تو یہ اکتوبر میں بھی انتخابات نہیں کرائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے لڑکوں کو اٹھایا جا رہا ہے، کوئی پتا نہیں کیوں اٹھایا جا رہا ہے، صرف اس لیے تحریک انصاف کے ساتھ ہیں، پکڑ کر جیل میں ڈال دیتے ہیں، باہر آتا ہے تو ایک دم پولیس اٹھاتی ہے کوئی اور ایف آئی آر کرکے پھر جیل میں ڈال دیتے ہیں،ہمارے کارکن اس گرمی میں جیلوں کے اندر بھرے ہوئے ہیں، ہمیں پیغامات آرہے ہیں کہ کئی کو کھانا نہیں دیا جا رہا ہے، ان کو جانوروں کی طرح رکھا ہوا ہے،ہمارے وکیل کوشش کر رہے ہیں لیکن اتنی تعداد میں اٹھایا گیا ہے وہ کہاں تک پہنچیں گے،جو بھی یہ کر رہا ہے اس سے پارٹی مضبوط ہوگی کمزور نہیں ہوگی، جب پارٹی کا ووٹ بینک70فیصد ہوتو اس کو کیا فرق پڑتا ہے کون آئے اور کون جائے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو خوف کے ذریعے غلام بنانے کی کوشش ہو رہی ہے، مجھے عمران ریاض پر خوف آرہا ہے، عدالت بار بار کہہ رہی ہے پیش کرو لیکن اس کو پیش نہیں کیا جا رہا ہے،مجھے خوف یہ ہے ان کے اوپر بہت تشدد کیا گیا ہے، جو تشدد کیا گیا ہے اگر زندہ ہے تو عدالت کے سامنے نہیں لا رہے ہیں، اس لیے اس کو چھپایا جا رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ سارے لوگ کھڑے ہیں،میں سنتا ہوں آج کسی اور نے پی ٹی آئی چھوڑ دی، مجھے ان کی شکلیں دیکھ کر ترس آتا ہے، کس طرح کا دبا ؤان پر ڈالا جا رہا ہے، اس سے پارٹی ختم نہیں ہو رہی بلکہ لوگوں کا غصہ بڑھ رہا ہے اور پارٹی کا ووٹ بینک بڑھتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے اوپر اب تک 150کیسز ہوگئے ہیں،4مقدمات اس وقت ہوگئے جب میں جیل میں بند تھا اور مجھے پتہ بھی نہیں تھا کیونکہ میں نظر بند تھا،جو بھی یہ فیصلے کر رہے ہیں ان کو رائے دینا چاہتا ہوں کہ سیاسی جماعت کبھی بھی اس طرح ختم نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ میری انتظامیہ سے ملاقات ہوئی، انہوں نے کہا ہے کہ یہاں مطلوب افرادہے، اس وقت تو پی ٹی آئی کا ہر آدمی مطلوب ہے۔میں نے ان سے کہا کہ اندر آکر دیکھیں کوئی مطلوب شخص نہیں ہے، پھر انہوں نے کہا کہ آپ کے پورے گھر کی تلاشی لینا چاہتے ہیں،

اگر آپ مطلوب شخص یا دہشتگردوں کو ڈھونڈنے آرہے ہیں تو میرے گھر کی تلاشی کی کیا ضرورت ہے۔میں نے ان سے کہا کہ اس کے لیے اجازت نہیں دیں گے، اگر ہم کبھی اجازت دیں گے تو جو لاہور ہائیکورٹ نے اجازت دی تھی اس طرح کہ تلاشی کے لیے ایک آدمی ان کی طرف سے ہوگا اور دوسرا ہمارا ہوگا اور ساتھ ایک خاتون افسر بھی ہو کیونکہ وہ نہ ہو جو پچھلی دفعہ ہوا تھا۔انہوں نے توڑ پھوڑ کی تھی اور چیزیں بھی چوری کرکے لے تھے اور کہا کلاشنکوف ہے، اس لیے ہمیں ان پر اعتماد نہیں ہے۔انہوں نے کہا سارے گھر والے باہر نکلیں گے اور پھر جا کر ایک ایک چیز کی تلاشی لیں گے تویہ عدالت میں دیکھیں گے کیا کہتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں شروع کر دیں

اسلام آباد(این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں شروع کر دیں۔ملک بھر میں عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے ریٹرنگ افسران کی فہرستیں مرتب کرنا شروع کر دی ہیں،

اس ضمن میں الیکشن کمیشن مے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کے نام مراسلہ جاری کیا ہے۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یکم جون تک ڈی آر اوز، آر اوز اور اسسٹنٹ ریٹرنگ افسران کا ڈیٹا فراہم کیا جائے، الیکشن کمیشن پولنگ عملے کی نشاندہی کے بعد ٹریننگ کا آغاز کرے گا۔

امیر جماعت اسلامی کے قافلے پرخودکش حملہ ، سراج الحق محفوظ رہے

کوئٹہ/ ژوب/اسلام آباد (این این آئی)بلوچستان کے علاقے ژوب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر ’خودکش حملہ‘ ہوا تاہم وہ محفوظ رہے ،7 کارکن زخمی ہوئے۔جماعت اسلامی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر ڑوب بلوچستان میں خودکش حملہ ہوا اور حملہ آور مارا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ حملے میں’سراج الحق محفوظ رہے، وہ جلسہ عام سے خطاب کیلئے ژوب میں موجود تھے۔بیان میں کہا گیا کہ امیر جماعت کو قافلے کی صورت میں لے جایا جا رہا تھا، خودکش حملہ آور نے اس دوران دھماکا کیا، جس کے نتیجے میں جماعت اسلامی کے 7 کارکنان زخمی ہوئے، جن میں سے 4 کی حالت نازک ہے۔جماعت اسلامی پاکستان کے ترجمان قیصر شریف نے ویڈیو بیان میں کہا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کوئٹہ پہنچے تھے اور جلسے میں شرکت کے لیے ژوب جا رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ ژوب میں داخل ہو رہے تھے اور ان کا استقبال کیا جا رہا تھا، اسی دوران ایک آدمی نے خود کو اڑایا‘۔قیصر شریف نے کہا کہ خودکش حملے میں تمام لوگ محفوظ رہے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، ابتدائی اطلاع کے مطابق چند گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے اور متعدد کارکن زخمی ہیں۔انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کی قیادت محفوظ ہے۔بلوچستان کے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے ڑوب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر دھماکے پر اظہار مذمت کیا اور دہشت گردی کے واقعے میں امیر جماعت اسلامی کے محفوظ رہنے پر اظہار اطمینان کیا۔

انہوں نے کہا کہ واقعے میں 5 افراد کے زخمی ہونے پر دلی افسوس ہے، دہشت گرد بدامنی پھیلا کر اپنے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں لیکن دہشت گرد عناصر اور ان کے سرپرستوں کو ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔دریں اثناء وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق کے قافلے پر خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں قیمتی جانوں کے زیاں پر گہرے دکھ اورافسو س کا اظہار کیا ۔وزیر اعظم نے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کیلئے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ۔

وزیر اعظم نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ۔وزیرِ اعظم نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاء کی ۔وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو ٹیلی فون کر کے ژوب میں ان کے قافلے پر ہونے والے خودکش حملے کی مذمت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بلوچستان حکومت کو امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو ہر ممکن سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

دریں اثناء پاکستان علماء کونسل طاہر اشرفی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر حملہ کی بھرپور مذمت کی ۔ انہوںنے کہاکہ سراج الحق اور ان کے ساتھیوں کو اللہ کریم نے محفوظ رکھا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دشمن عناصر انتشار اور فساد پیدا کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں ۔ دریں اثناء سابق صدر آصف علی زرداری نے مولانا سراج الحق کے قافلے کے قریب خود کش حملہ کی مذمت کی ۔ آصف علی زر داری نے کہاکہ مولانا سراج الحق کے قافلے کے قریب خودکش حملے کے منصوبہ سازوں کو گرفتار کیا جائے۔آصف علی زرداری نے مولانا سراج الحق کے لیئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔آصف علی زرداری نے دھماکے میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا ء کی ۔

سعودی عرب میں مصنوعی ذہانت کے نئے انسٹی ٹیوٹ کاافتتاح

ریاض(این این آئی)مشرقِ اوسط میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں جدت لانے کے لیے سعودی دارالحکومت الریاض میں ایک نیا ادارہ قائم کیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں قائم فرم ڈولائٹ کے اے آئی انسٹی ٹیوٹ کا باضابطہ افتتاح سعودی دارالحکومت الریاض میں تجرباتی اینالٹکس کانفرنس میں کیا گیا۔

ڈولائٹ گلوبل کے اے آئی اورڈیٹا لیڈر کوسٹی پیریکوس نے اس موقع پرکہا کہ یہ ادارہ مشرق اوسط میں لانے کا مقصد بصیرت، قدر، پیداواری صلاحیت اور کارکردگی کو بڑھانا ہے تاکہ مصنوعی ذہانت کی طاقت کو بروئے کار لایا جاسکے۔انھوں نے بتایا کہ یہ نیا انسٹی ٹیوٹ کاروباری حل پیش کرنے کوتیار ہے۔یہ چیٹ جی پی ٹی زبان کے آلے میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کی طرح جنریٹو مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کا استعمال کرے گا۔

مصنوعی ذہانت کے اس ادارے میں سعودی عرب اور مشرق اوسط کی وسیع ترمارکیٹوں کے لیے منفرد تجاویز پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ مقامی ٹیلنٹ کو فروغ دے گا اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کیریئر بنانے میں دلچسپی رکھنے والے سعودی نوجوانوں کے لیے مواقع پیدا کرے گا۔ڈولائٹ مستقبل میں سعودی مملکت کی بڑی جامعات کے ساتھ تعاون کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ طلبہ کو مصنوعی ذہانت کی صنعت میں مہارت حاصل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا جاسکے۔ڈولائٹ کے مشرقِ اوسط میں اے آئی اورڈیٹا لیڈر یوسف برکاوی نے اس موقع پرکہا کہ “ڈولائٹ اے آئی انسٹی ٹیوٹ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی ایپلی کیشنز کے ذریعے سعودی عرب اور مشرق اوسط میں کاروباری اداروں اور سرکاری شعبے کی تنظیموں کی ترقی کو آگے بڑھانے کے سفرمیں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

قطری اقامہ کے حامل تارکین وطن وزٹ ویزا پر عمرہ اور سعودی سیاحت کر سکیں گے

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ نے خلیجی ریاست قطر کا اقامہ رکھنے والے غیر ملکی مقیمین کی سہولت کی خاطر سیاحت اور عمرہ کے لیے وزٹ ویزا جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ویزے حصول کے لیے “سعودی سفارت خانے کے ویزا سینٹر میں ملاقات کا وقت بک کرنا اور اصل پاسپورٹ کے ساتھ فنگر پرنٹ کا اندراج کرنا” کرانا لازمی ہو گا۔وزارت حج نے کہا کہ اس کثیر المقاصد وزٹ ویزے کے بہت سے فوائد ہیں۔

ویزہ ہولڈر عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے ساتھ سعودی عرب میں سیر و سیاحت اور نقل وحمل کی سروسز سے مستفید ہو سکے گا۔ اس کے علاوہ یہ سروس گروپوں کی شکل میں آنے والے زائرین اور انفرادی زائرین سب کو فراہم کی جائے گی۔

کلے کورٹ کے بادشاہ رافیل نڈال 18 برس میں پہلی بار فرنچ اوپن سے دستبردار

میڈرڈ (این این آئی)دْنیائے ٹینس کے نامور کھلاڑی اور کلے کورٹ کے بادشاہ اسپین کے رافیل نڈال انجری کیسبب فرنچ اوپن سے دستبردار ہوگئے ، ایونٹ کے 14 مرتبہ کے چیمپئن نے یہ بھی اعلان کیا کہ اگلا برس ٹینس میں اْن کا آخری سال ہوگا۔رافیل نڈال18 برس میں پہلی بار فرنچ اوپن کے کلے کورٹ پر ایکشن میں دکھائی نہیں دیں گے۔

نڈال کے مطابق وہ انجری کے سبب ایونٹ میں شریک نہیں ہو رہے ،ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پروفیشنل ٹینس میں اْن کا اگلا برس آخری ہوگا۔رافیل نڈال جس انجری کے سبب فرنچ اوپن سے دستبردار ہوئے ہیں وہ اْن کو اس سال جنوری میں آسٹریلین اوپن کے دوسرے راؤنڈ میں ہوئی تھی ، اسپینش کھلاڑی کا خیال تھا کہ وہ دو ماہ میں فٹ ہوجائیں گے مگر ایسا نہیں ہوسکا۔

22گرینڈ سلم جیتنے والے نڈا ل کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ انجری کے سبب ابھی مزید کچھ ماہ ٹینس کورٹ سے دور رہیں گے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ شاید ومبلڈن بھی نہ کھیل سکیں۔واضح رہے کہ فرنچ اوپن ٹورنامنٹ 22 مئی سے 11 جون تک کھیلا جائے گا، 2005 میں اپنے ڈیبیو کے بعد سے یہ پہلا موقع ہوگا کہ رافیل نڈال اس ایونٹ میں شرکت نہیں کریں گے۔

الیکشن اکتوبر میں اپنے وقت پر ہوں گے، خواجہ آصف

اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک بار پھرواضح کیا ہے کہ الیکشن اکتوبر میں اپنے وقت پر ہوں گے۔خواجہ آصف نے عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاسی بحران ضرور ہے لیکن بہت جلد اس پر قابو پا لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کے مسلح جتھوں نے عسکری تنصیبات پر حملے کیے۔

راولپنڈی، میانوالی اور لاہور میں پْرتشدد واقعات میں پی ٹی آئی ملوث تھی۔خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں اس سے پہلے بھی گرفتاریاں ہوتی رہی ہیں، میں بھی گرفتار ہوا تھا، میرا لیڈر اور میری سیاسی پارٹی کے کئی لوگ گرفتار ہوئے تھے، ہم گرفتار ہوئے لیکن ہم نے کبھی تشدد کی سیاست نہیں کی۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ ہم نے گرفتاریوں پر کبھی عسکری و سول تنصیبات پر حملے نہیں کیے، عسکری و سول تنصیبات پر حملے کرنے والے ملک دشمن ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سیاسی اختلافات ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ املاک پر حملے کیے جائیں، پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عسکری تنصیبات پر حملے کیے۔انہوں نے کہا کہ ایسا عمل پاکستان کے خلاف جنگ کے مترادف ہے، حملہ آوروں کے ٹرائل آئینی طریقہ کار کے مطابق ملٹری کورٹس میں ہوں گے، ہم نئی عدالتیں اور نئے قوانین نہیں بنا رہے، پہلے سے قوانین موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے ملزمان کے پاس ہائی کورٹس اور پھر سپریم کورٹ میں اپیل کا حق ہوگا، ہم صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ شہروں میں امن بحال ہو چکا ہے اور چند دنوں میں حالات معمول پر ہوں گے۔