All posts by mshijazi

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 22 فیصد کی کمی ریکارڈ

مکوآنہ (این این آئی)ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 22 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ او سی اے سی اور اوگرا کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے اپریل 2023ء تک کی مدت میں 20449000 ٹن پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات ریکارڈ کی گئی ہیں جو گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 22 فیصد کم ہے۔

گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 26063000 ٹن پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات ریکارڈ کی گئی تھیں۔ اپریل میں 1816000 ٹن پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات ہوئیں جو مارچ کے مقابلہ میں 11 فیصد اور گذشتہ سال اپریل کے مقابلہ میں 33 فیصد کم ہیں۔ مارچ میں 2036000 ٹن اور گذشتہ سال اپریل میں 2694000 ٹن پٹرولیم مصنوعات کی برآمدات ریکارڈ کی گئی تھیں۔ اعداد و شمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ہائی سپیڈ ڈیزل کی درآمدات میں 40 فیصد، خام تیل 14 فیصد اور ایل این جی کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 13 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

چائے کی درآمد میں پہلے9 ماہ کے دوران سالانہ بنیاد پر9 فیصد کمی ہوئی،ادارہ شماریات

مکوآنہ (این این آئی)چائے کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر9 فیصد کمی ریکارڈکی گئی۔پاکستان بیوروبرائے شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے مارچ تک چائے کی درآمدات کاحجم383.63 ملین ڈالر رہا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 9 فیصدکم ہے،

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں چائے کی درآمدات کاحجم418.94 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔مارچ میں چائے کی درآمدپر36.88 ملین ڈالرزرمبادلہ صرف ہواجو فروری میں 21.39 ملین ڈالراورگزشتہ سال مارچ میں 52.68 ملین ڈالرتھا۔مالی سال 2022 میں 561.13 ملین ڈالر کی چائے درآمد کی گئی تھی

میری تین فلمیں مکمل ہو کر ڈبے میں بند پڑی ہیں، ریچل خان

لاہور( این این آئی)اداکارہ و ماڈل ریچل خان نے کہا ہے کہ میری تین فلمیں مکمل ہو کر ڈبے میں بند پڑی ہیں، مجھے ان فلموں کی ریلیز کا شدت سے انتظار ہے کیونکہ ان فلموں پر میرے مستقبل کا انحصار ہے ۔

ایک انٹر ویو میں ریچل خان نے کہا کہ دو فلمیں دو سال سال قبل مکمل کرا دی تھیں جبکہ ایک فلم کا تھوڑا کام باقی ہے ۔ملک کے موجودہ حالات کی وجہ سے پروڈیوسر فلموں کو ریلیز کرنے کا رسک لینے کے لئے تیار نہیں کیونکہ فلموں پر کثیر لاگت آئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ میں بڑی شدت سے فلموں کی ریلیز کی منتظر ہوں کیونکہ فلموں میں اپنے کام کو دیکھتے ہوئے آئندہ فلموں میں کام کرنے کا فیصلہ کروں گی۔

صرف ڈیڑھ لاکھ روپے میں شادی کی، امریتا رائو کا انکشاف

ممبئی (این این آئی)بالی ووڈ اداکارہ امریتا رائو نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی شادی بالی ووڈ انڈسٹری کی سب سے سستی ترین شادیوں میں سے ایک تھی جس میں کل ڈیڑھ لاکھ بھارتی روپے خرچے کئے گئے تھے۔

یوٹیوب پر وی لاگر کو انٹرویو دیتے ہوئے اداکارہ نے اپنی شادی کے اخراجات اور شادی کے لباس کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے2014میں آر جے انمول سے قریبی رشتہ داروں اور دوست احباب کی موجودگی میں مندر میں سادگی سے شادی کی تھی اور اب ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔

اداکارہ امریتا رائو نے بتایا کہ ہم نے اپنی شادی پر صرف ڈیڑھ لاکھ بھارتی روپے خرچ کیے، جن میں شادی کے ملبوسات، سفر اور دیگر تمام اخراجات شامل تھے۔انہوں نے بتایا کہ ان کا شادی کا جوڑا صرف 3ہزار بھارتی روپے کا تھا، انہوں نے بتایا کہ انہوں نے شادی سے قبل ہی سادگی سے شادی کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا جس کے بارے میں انہوں نے اپنے شوہر انمول کو بھی آگاہ کر دیا تھا۔

میں خود ہی مائنس ہونے کیلئے تیار ہوں، عمران خان

لاہور( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ یہی بتا دیں مائنس ون کرنے سے پاکستان کا کیا فائدہ ہے میں خود ہی مائنس ہونے کے لئے تیار ہوں تاکہ میرا ملک تو تباہ نہ ہو ،جب چیف جسٹس نے مجھ سے پوچھا تو میں نے کہا کہ میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں ، میں نے کبھی اپنے لوگوں کو اس کی اجازت نہیں دی کہ پر امن احتجاج کے علاوہ کچھ کریں،پی ٹی آئی کے خلاف ایک منظم پراپیگنڈا چل رہا ہے ، تحریک انصاف کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کے ذریعے سازش کی گئی۔

ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں ،سپورٹروں اورعہدیدار وںکو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے ، جو ابھی تک نہیں پکڑے گئے وہ زیر زمین چلے گئے ہیں کیونکہ ان کے گھر پر چھاپے پڑ رہے ہیں ، میرے لئے اطلاعات لینا مشکل ہے جس سے تاخیر بھی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو شہید کیا گیا ، 700لوگ زخمی ہیں اس پر کوئی بات نہیں کر رہا ، کیا اس ملک میں جان کی کوئی اہمیت نہیں ۔میں بار بار بتاتا رہا ہوں کہ فرانس میں مظاہرین نے پولیس پر سیدھے سیدھے پیٹرول بم پھینکے لیکن وہاں پولیس نے ایک بھی شخص کو گولی نہیں ماری ، جمہوریت میں احتجاج حق ہوتا ہے ۔

یہ کہا جارہا ہے کہ ہم نے جیو فینسنگ کر کے پکڑ لیا ، جیو فینسنگ تو یہ بتا تی ہے فلاں بندہ ایک جگہ پر کھڑا تھا ،جو کور کمانڈر کے گھر کے سامنے تھے کیا وہ بھی توڑ پھوڑ اور آگ لگانے میں شامل تھے ، ہم تو اس طرح کے واقعات کی سب سے زیادہ مذمت کرتے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ میں تو چار دن بند تھا مجھے کوئی پتہ نہیں تھا کیا ہو رہا ہے ، جب میں جیل سے نکلا تو میں نے کہا کہ ہم ہر قسم کے تشدد کے خلاف ہیں اور میں اس کی مذمت کرتا ہوں ، مجھے گولیاں لگیں کیا میںنے اپنے لوگوں کو کہا توڑ پھوڑ کرو ۔ جب چیف جسٹس نے مجھ سے پوچھا تو میں نے کہا کہ میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں ، میں نے کبھی اپنے لوگوں کو اس کی اجازت نہیں دی کہ پر امن احتجاج کے علاوہ کچھ کریں ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ایک منظم پراپیگنڈا چل رہا ہے ، یہ ایک منظم سازش تھی ، تحریک انصاف کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کے ذریعے سازش کی گئی ، پی ڈی ایم کو معلوم ہے یہ تحریک انصاف کو نہیں ہرا سکتے اس لئے منصوبہ بنا کہ تحریک انصاف کو کالعدم قرار دلوایا جائے ، پراپیگنڈا کر کے سب کچھ ہمارے اوپر ڈالا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری 27سال کی جدوجہد ہے ، ہمارے احتجاج اور جلسوں میں عورتیں، بچے اور فیملیاں آتی ہیںکیا اس طرح کی جماعت پر تشدد احتجاج کرے گی ۔

عمران خان نے کہا کہ جو جہاز جلایا گیا وہ تو جل ہی نہیں سکتا کیونکہ وہ ایلو مینیم کا تھا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے ، میں پیشگوئی کر رہا ہوں جب بھی تحقیقات ہونگی اس میں سے کیا نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ پولیس سے بھی پکڑوا سکتے تھے،میں ہائیکورٹ باہر نکلتا پولیس مجھے پکڑ لیتی ، کیا ضرورت پڑی تھی ہائیکورٹ میں توڑ پھوڑ کرکے حملہ کیا گیا ،لوگوں کو مارا گیا ، وکلاء کو مارا گیا ، وہاں عملے کو مارا گیا ساری مشینیں توڑ دی گئیں، مجھے مارا گیا ، کیا اس کا رد عمل نہیں آنا تھا ۔ شاہ محمود قریشی ،اسد عمر ،یاسمین راشد کہہ رہے ہیں پر امن احتجاج کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کی عمارت کیسے جل گئی کیونکہ اس وقت احتجاج تو کہیں اور ہو رہا تھا ، نادرا کے ڈیٹا بیس سے دیکھیں وہ کون کون آدمی تھا جو لوگوں کو کور کمانڈر ہائوس میں بلا رہا ہے اور پھر خود غائب ہو جاتا ہے ، کنٹرول میڈیا پر ہمارے خلاف پراپیگنڈا چل رہا ہے ، انٹر نیٹ سروسز بند کر دی گئیں، ہمیں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع ہی نہیں دیا۔ انہوں نے عورتوںپر جو ظلم کیاگیا اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا ۔انہوں نے کہا کہ آئین ہمیں احتجاج کا حق دیتا ہے ، آئین نے یہ نہیںکہاکہ ہم کہا ںکہاں احتجاج کر سکتے ہیں ، ہم پاکستان میں کہیں بھی احتجاج کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگ جیل سے نکل کر ضمانت کے لئے عدالت جاتے ہیں انہیں ضمانت ملتی ہے لیکن پھر گرفتار کر لیا جاتا ہے ۔ کسی پی ٹی آئی کا رکن کی تصویر دکھائیں جو جلا رہا ہو ،ہمیں بتائیں ہم اسے کہیں گے اپنے آپ کو عدالت کے سامنے پیش کرے ہم کہیں گے انہیں جیلوں میں ڈالیں اورسزائیں دو ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں کوئی قانون کام نہیں کر رہا ،ہمیں صرف امید عدلیہ سے ہے لیکن عدلیہ پر دبائو ڈالا ہوا ہے ، ججز پر دبائو ڈالا ہوا ہے کہ ہمیں کسی طرح ریلیف نہ ملے ۔ عمران خان نے کہا کہ 14مئی کو الیکشن ہونا تھے لیکن اس پر عمل نہ کر کے آئین توڑا گیا ہے،

نگران حکومتیں غیر قانونی بن چکی ہے ان کے سب احکامات غیر قانونی ہیں، آج ملک نظریہ ضرورت پر چل رہا ہے ،آئین سے ہٹ گیا ہے ، یہ مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ تحریک انصاف کے خلاف ان سے الیکشن نہیں لڑاجانا ، انہیں معلوم ہے انہوں نے ہار جانا ہے ،اسی لئے یہ چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف الیکشن لڑنے کے قابل ہی نہ رہے ، جب یہ سمجھیں پی گے ٹی آئی دب چکی ہے تب الیکشن کرا کے جیتنا چاہتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ یہی بتا دیں مائنس کرنے سے پاکستان کا کیا فائدہ ہے میں خود ہی مائنس ہونے کے لئے تیار ہوں تاکہ میرا ملک تو تباہ نہ ہو ،ہم ادھر جارہے ہیں جہاں سے واپسی نہیں ہے ،آج سپریم کورٹ کے کے فیصلے نہیں مانے جارہے ، ہائیکورٹ اور ماتحت عدلیہ کے فیصلے نہیں مانے جارہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو جاتی ہے اس ملک کو بنانا ریپبلک کہتے ہیں، آج لوگ یہاں سے پیسہ باہر لے کر جارہے ہیں ، لوگوں کی ملک سے امید ختم ہو گئی ہے، عوام سے کہہ رہا ہوں یہ ملک آپ نے سنبھالنا ہے ،

جن کا سارا کچھ باہر پڑا ہوا ہے ان کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ملک نیچے چلا جائے ، پی ڈی ایم والوں کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا جن کا جینا مرنا ملک میں ہے وہ تباہی دیکھ رہے ہیں۔ مجھے بتایا جائے میں ملک سے کیوںباہر جائوں گا،میرا سب کچھ پاکستان میں ہے ، میں اپیل کر رہا ہوں ملک تباہی کی طرف جارہا ہے ، جب قانون ختم ہوتا ہے انصاف کا نظام ختم ہوتاہے تو جنگل کا قانون آتاہے جو آ گیا ہے۔ حضرت علیؓ کا قول ہے کفر کا نظام چل جائے گا ظلم کا نظام نہیں چلے گا ، پھر اس ملک کو کوئی نہیں سنبھال سکے گا، ملک کو بچانے کا صرف ایک راستہ بچا ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں ، اس کے بعد ملک کو دلدل سے نکالنے کی جدوجہد شروع ہو گی ۔

عمران خان کی امریکی کانگریس کی رکن سے گفتگو کی آڈیو لیک

اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم عمران خان کی امریکی کانگریس کی خاتون رکن میکسین مور واٹرز کے ساتھ گفتگو کی مبینہ آڈیو لیک سامنے آگئی۔امریکی کانگریس کی خاتون رکن سے گفتگو میں عمران خان نے کہاکہ 99 فیصد پاکستان میرے ساتھ ہیں۔انہوں نے گفتگو میں تحریک عدم اعتمادکا سارا ملبہ سابق آرمی چیف پر ڈال دیا اور کہا کہ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے،

مجھے گولیاں ماری گئیں اور تاریخ کا بدترین ریاستی جبر ہم پرہو رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ چاہتا ہوں آپ کی جانب سے ہمارے حق میں آواز بلند ہو، آپ اگر امریکا سے ہمارے لیے آواز اٹھائیں تو اس کے اثرات ہونگے۔لیک آڈیو میں سابق وزیراعظم نے کہاکہ ہماری حکومت معاشی اعتبارسیبہت بہتر کام کر رہی تھی، پاکستان کی کسی جمہوری جماعت کیخلاف تاریخ میں اتنا کریک ڈاؤن نہیں ہوا۔انہوں نے گفتگو میں کہا کہ ہم صرف قانون کی حکمرانی اور آئین کی سربلندی چاہتے ہیں، انسانی حقوق کیلئے اور قانون کی حکمرانی کیلئے آپ آواز اٹھائیں۔

عمران خان 2011ء سے دہشتگردی ،تخریب اور سازش کر رہا ہے ، مریم نواز

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے تحریک انصاف کو دہشتگرد جماعت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمرا ن خان نے 2011ء سے دہشتگردی ،تحریب اور سازش سے کام لیا لیکن یہ ایکسپوز اب ہوئے ہیں ،میں خود کہتی ہوں کسی بھی ایسے شخص کو جو سویلین ہو اس کا کیس سویلین کورٹس میں نہیں جانا چاہیے لیکن عدالتوں کا حال تو دیکھیں وہاں تو منصف رہے ہی نہیں ،

جب سویلین عدالتوںمیں سہولت کاری ہو رہی ہو گئی تو انصا ف کا نظام کدھر جائے گا، جیسا جرم ہوگا ویسی سزا ہو گی ، جرم آپ نے ملٹری تنصیبات پر حملہ کرنے کا کیا ہے ، تاریخ میں تحریک طالبان ،دہشتگرد وں اور تحریب کاروں کے حصے میں اس قسم کی بد نامی اور ذلت ہے اور سیاست میں یہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے حصے میں آئی ہے ،جو ججوں کا جسٹس عمر عطا بندیال کا لاڈلا ہے جب زمان پارک میں پولیس گئی تھی حملے ہوئے تھے اگراسے اس وقت سزا مل جاتی تو آج اسے نو مئی کا سانحہ کرنے کا حوصلہ نہ ہوتا،

جسٹس عمر عطا ء بندیال سے کہتی ہوں آپ نے ماضی سے نہیں سیکھا جسٹس (ر) آصف سعید کھوسہ ابھی قانون کے شکنجے میں نہیں آئے لیکن وہ آئین و قانون کے شکنجے میں آئیں گے ،جسٹس (ر) ثاقب نثار ڈیم والے بابا جی کی بات کرو ں تو وہ کسی کو چہرہ دکھانے کے قابل نہیں ، یہ قدرت کی طرف سے عبرت کے نشان بنے ہوئے ہیں،جب عدالتیں انصاف نہیں دیں گی تو پھر مظلوم کہاں جائے گا ، اس وقت مظلوم کون ہے اس وقت مظلوم ریاست پاکستان ہے ، لوگ اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہو سکتے ہیں کرداروں پر تنقید ہو سکتی ہے لیکن شہید سب کے ہیں ،

عمران خان کہتا ہے مجھے ثبوت دیدیں میں پکڑا دوں گا،اسے حسان نیازی کی تصویر دکھا دو ، ڈاکٹر یاسمین راشد کی آڈیو سنو ، آئینے میں اپنا چہرہ دیکھو تمہیں سارے ثبوت مل جائیں گے،،اس کے ماسٹر مائنڈ تم ہو ، تمہیں پتہ تھا جب چوریاں اورمقدمات سامنے آئیں گے قانون کی گرفت میں آئوں گا تو اس کے لئے چھ ما ٹانگ پر پلستر لگا کر منصوبہ بندی کر رہا تھا کہ جب میں گرفتار ہوں تو کون کون سی دفاعی تنصیبات پر کون کون حملہ کرے گا، اس کے لئے فہرست بنیں ،نواز شریف نے تو تمہاراکوئی بندہ نہیں توڑا آج تمہیں چھورنے والوں کی لائن لگی ہوئی ہے ، لوگ جہاں سے آئے تھے وہاں جارہے ہیں ، یہ پارٹی جہاں سے نکلی تھی وہاں واپس جارہی ہے ۔

پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں علماء و مشائخ ونگ کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ علماء مشائخ ونگ کے قائدین کے ساتھ ملاقات کا شرف حاصل ہونے پر بہت خوش ہوں ، پارٹی کے تمام ونگز متحرک ہو رہے ہیںاور اپنا اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔میں آپ کو خصوصی دعوت دوں گی اور آپ کے جو مسائل ہیں ان پر توجہ دیں گے ، آپ نے پنجاب سطح پر کنونشنز منعقد کرنے کا کہا ہے آج اس کا آغاز ہے ،

میری ساری توجہ پارٹی کے تمام ونگز کو مضبوط کرنے اور فعال کرنے پر مرکوز ہے ، علماء مشائخ ونگ بڑی اہمیت کا حامل ہے ، آپ فعال کردار ادا کر سکتے ہیںکیونکہ آپ کی بات میں اثر ہوتا ہے،لوگ آپ کی بات سنتے ہیں ،معاشرے میں آپ کا مقام اوراحترام ہے ،مذہب کی وجہ سے دین کے نام پر اسلام کے نام پر لوگوں کی آپ سے عقیدت ہے ،سارا معاشرہ آپ کو سنتا ہے ،آپ کی معاشرے میں بہت قد رو منزلت ہے،ہمارا ملک دین اسلام سے محبت کرنے والا ہے جو اس کے داعی ہیں اس کا پرچار کرتے ہیں نام لیتے ہیں ہم ان سے محبت کرتے ہیں ان سے عقیدت رکھتے ہیں۔

سانحہ 9 مئی کے ذمہ داروں کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی شروع کردی،جنرل عاصم منیر

راولپنڈی /لاہور (این این آئی)آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ سانحہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں، اکسانے والوں اور عمل کرنے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی شروع کردی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے لاہور کا دورہ کیا اور انہیں 9 مئی یوم سیاہ کے واقعات پر بریفنگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف نے یادگار شہدا پر پھول رکھے اور مادر وطن کیلئے جانوں کا نذرنہ پیش کرنے والے شہداکوخراج عقیدت پیش کیا۔آرمی چیف نے جناح ہاؤس اور ایک فوجی تنصیب کا بھی دورہ کیا۔اس موقع پر آرمی چیف نے کہاکہ سانحہ 9 مئی کے ذمہ داروں کیخلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی شروع کردی۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی طاقت اس کے عوام ہیں، فوج اور عوام کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش ریاست کیخلاف عمل ہے، ایسا عمل کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔جنرل عاصم منیر نے کہاکہ دشمن قوتیں اور ان کے حامی فیک نیوز اور پروپیگنڈے کے ذریعے انتشار کی کوشش کررہے ہیں، قوم کے تعاون سے دشمن کے ایسے تمام عزائم کوناکام بنا دیا جائے گا۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سروسز اسپتال لاہور کا بھی دورہ کیا اور 9 مئی کو زخمی ہونے والے ڈی آئی جی علی ناصر رضوی کی عیادت کی جبکہ آرمی چیف نے قربان لائنزکا بھی دورہ کیا اور پولیس حکام سے ملاقات کی۔آرمی چیف نے پولیس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جبکہ انہوں نے فسادات، توڑ پھوڑ کے دوران پولیس کی پیشہ ورانہ مہارت اورتحمل کوسراہا۔

وزیر اعظم آفس اور سپریم کورٹ کے ججز کی غیر قانونی اور غیر آئینی نگرانی کے پیچھے کون ہے، عمران خان کا بڑا مطالبہ

لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے قائم عدالتی کمیشن کو جو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں ان میں ایک اہم نکتہ موجود نہیں کہ وزیر اعظم آفس اور سپریم کورٹ کے ججز کی غیر قانونی اور غیر آئینی نگرانی کے پیچھے کون ہے۔

انہوں نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس کے معاملے پر 2017ء کے کمیشن آف انکوائری ایکٹ کے سیکشن 3 کے تحت انکوائری کمیشن تشکیل دیا ہے۔ تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے ترتیب دیئے گئے ٹرمز آف ریفرنس میں ایک سوچا سمجھا نقص/خلا موجود ہے یا جان بوجھ کر چھوڑا گیا ہے۔

یہ (ٹی او آرز)اس پہلو کا ہرگز احاطہ نہیں کرتے کہ وزیراعظم کے دفتر اور سپریم کورٹ کے حاضر سروس ججز کی غیرقانونی و غیرآئینی نگرانی کے پیچھے کون ہے؟ ۔کمیشن کو اس تحقیق کا اختیار دیا جائے کہ عوام اور اعلی حکومتی شخصیات کی ٹیلی فون پر کی جانے والی گفتگو کی ٹیپنگ اور ریکارڈنگ میں کون سے طاقتور اور نامعلوم عناصر ملوث ہیں۔

یہ آئین کے آرٹیکل 14کے تحت پرائیویسی کے حق کی سنگین خلاف ورزی کے۔ عمران خان نے کہا کہ فون ٹیپنگ کے ذریعے (عوام اور اعلی شخصیات کی)نگرانی اور ان کے مابین کی جانے والی بات چیت تک غیرقانونی رسائی حاصل کرنے والوں کا ہی محاسبہ نہ کیا جائے بلکہ اس ڈیٹا کو کانٹ چھانٹ کر اور اس کے مختلف حصوں کو توڑ مروڑ کر سوشل میڈیا کو جاری کرنے والوں سے بھی باز پرس کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے سائے میں پنپنے والی جمہوریتوں میں ریاست کی جانب سے (شہریوں کی)زندگی کے بعض پہلوئوں میں اپنی مرضی سے مداخلت کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ جب بھی ریاست یوں غیرقانونی طور پر فرد پر پہرے بٹھاتی/اس کی نگرانی کرتی ہے تو آرٹیکل 14کے تحت اسے میسر پرائیویسی اور شخصی وقار کے حق پر زد پڑتی ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ حال ہی میں خفیہ طور پر جاری (لیک ) کی جانے والی بعض کالز ایسی تھیں جو اصولاً وزیراعظم کے دفتر کی محفوظ ٹیلی فون لائن پر کی جانے والی گفتگو کے زمرے میں آتی تھیں۔ اس کے باوجود انہیں غیرقانونی پر ٹیپ اور کانٹ چھانٹ/رد و بدل کرکے جاری کیا گیا۔ اس ٹیپنگ میں کارفرما یہ دیدہ دلیر عناصر بظاہر وزیراعظم کی دسترس سے باہر دکھائی دیتے ہیں اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ انہیں ان کا علم تک نہیں۔ یہ کردار ہیں کون جو قانون سے بالاتر ہیں، ملک کے وزیراعظم کے بھی ماتحت نہیں اور پوری ڈھٹائی سے (شہریوں، اعلی شخصیات کی)خلافِ قانون نگرانی کرتے ہیں۔ کمیشن کی جانب سے ان عناصر کی نشاندہی ناگزیر ہے۔

روبوٹ سرجری بڑی اہمیت حاصل کرچکی،ڈاکٹر جاوید اکرم

لاہور ( این این آئی)کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ آرتھوپیڈک کے زیر اہتمام جوڑوں کی تبدیلی پر ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میںنگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز نے استقبالیہ خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر صحت کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور ادارے میں جاری تعلیمی سرگرمیوں بارے آگاہ کیا۔

ورکشاپ سربراہ شعبہ آرتھوپیڈک پروفیسر فیصل مسعود کی زیر نگرانی منعقد کی گئی۔ورکشاپ میں پاکستان آرتھوپلاسٹی کے صدر پروفیسر شاہد نور، پروفیسر تحسین ریاض، پروفیسر رانا دل آویز ندیم، ڈاکٹر عرفان الحق، ڈاکٹر امیں چنائی، پروفیسر عارف خان، ڈاکٹر اسرار احمد، ڈاکٹر ناصر، ڈاکٹر ممریز سالق، ڈاکٹر محمد عقیل اور ڈاکٹر اسد علی نے شرکت کی۔

ورکشاپ میں زیر تربیت ڈاکٹرز کو کہلے گٹنے کی خرابی، جوڑ کی تبدیلی بارے جدید طریقہ علاج اور تجربات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ورکشاپ میں تربیت لینے والوں کو مصنوعی کولہے اور گٹنے کے جوڑوں پر عملی تربیت کروائی گئی۔نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ انتہائی اہم موضوع پر ورکشاپ کے انعقاد پر وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کو شاباش دیتا ہوں۔ پاکستان میں روبوٹ سرجری بڑی اہمیت حاصل کرچکی ہے۔

مجھے میڈیسن کے شعبہ میں کئی ممالک میں کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ ایک ڈاکٹر کیلئے اس کے مریضوں کی دعائیں ہی سب کچھ ہوتی ہیں۔ پرائمری انجیو پلاسٹی کی سہولت ماضی میں صرف اشرافیہ کو ہی دستیاب تھی۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے صوبہ بھر کے کارڈیالوجی ہسپتالوں میں پرائمری انجیو پلاسٹی کی 24/7 سہولت فراہم کر دی ہے۔ پی کے ایل آئی میں روبوٹک سرجری کی کامیابی کیلئے پرامید ہیں۔

پنجاب میں ڈرپ اینڈ شفٹ کا پروگرام کامیابی سے جاری ہے۔ ہمیں طب کی دنیا میں جدید علوم کے ذریعے عوام کو خطرناک بیماریوں سے بچانا ہو گا۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کے حالات بہتر کرنے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔ اس موقع پر وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ میری صرف ایک ہی پہچان ہے کہ میں پروفیسر جاوید اکرم کا شاگرد ہوں۔ آج کی تربیتی ورکشاپ میں شعبہ آرتھوپیڈک کی مایہ ناز شخصیات سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔مستقبل میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں زیر تربیت ڈاکٹرز کو ربوٹک سکلز سکھائی جائیں گی ۔

ہائیکورٹ کا تحریک انصاف کے 123 کارکنوں کی فوری رہائی کا حکم

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے 123کارکنوں کی نظر بندی کے احکامات معطل کرکے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا ۔ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے پی ٹی آئی کے 123کارکنوں کی بازیابی کے لیے فرخ حبیب کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔مذکورہ درخواست میں فیصل آباد سے 123کارکنوں کی نظر بندی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیاگیا تھا۔

پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب کے وکیل بیرسٹر احمد پنسوتہ کی جانب سے دلائل دیئے گئے کہ 9مئی کے واقعات کے بعد فیصل آباد سے درجنوں افراد کو گرفتار کرکے نظر بند کیا گیا، آئی جی پنجاب نے گرفتاری کا میڈیا کے سامنے اعتراف کیا، گرفتاری اور نظر بندی بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور غیرقانونی ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت ڈپپٹی کمشنر فیصل آباد کے نظربندی کے احکامات کالعدم قرار دے۔

جسٹس انوارالحق پنوں نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فیصل آباد سے تحریک انصاف کے رہنمائوں اور کارکنوں سمیت 123فراد کی نظربندی کے احکامات معطل کر دیئے ۔عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔خیال رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی 9مئی کو گرفتاری کے بعد پنجاب سمیت ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا، جس کے بعد حالات پر قابو پانے کیلئے نگراں پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف کریک ڈائون کا آغاز کردیا تھا۔انتظامیہ نے فیصل آباد سے بھی پاکستان تحریک انصاف کے 100سے زائد کارکنوں کی نظر بندی کے احکامات جاری کئے، پولیس نے 123کارکنوں کو حراست میں لیا تھا۔

آشیانہ سکینڈل میں وزیراعظم شہبازشریف کو کلین چٹ مل گئی

لاہور( این این آ ئی)قومی احتساب بیورو (نیب )نے وزیراعظم شہباز شریف کو آشیانہ ہائوسنگ سکینڈل میں کلین چٹ دے دی۔احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے ریفرنس پر سماعت کی، شہباز شریف کے نمائندے انوار حسین ایڈووکیٹ نے پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔

نیب نے شہباز شریف کی جانب سے احتساب عدالت میں دائر بریت کی درخواست پر اپنا تحریری جواب جمع کر ادیا جس میں کہا گیاہے کہ آشیانہ ہائوسنگ کے ٹھیکے دینے میں شہباز شریف کے خلاف بدعنوانی کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔ اختیارات کے ناجائزاستعمال کے بھی کوئی ثبوت نہیں ملے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آشیانہ پراجیکٹ میں سرکاری خزانے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

مزید کہا گیا ہے آشیانہ ہائوسنگ کے ٹھیکے دینے کے پراسس میں بدعنوانی کے کوئی ثبوت نہیں ملے ، آشیانہ پراجیکٹ شروع کرتے وقت شہباز شریف نے کسی طرح کے فوائد حاصل نہیں کیے، ریکارڈ اور شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کسی پبلک آفس ہولڈر نے کسی قسم کے کوئی فوائد حاصل نہیں کیے۔نیب رپورٹ کے مطابق کامران کیانی نے سرکاری خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا،فواد حسن فواد نے بھی کوئی رشوت نہ لی۔

نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے آشیانہ کا ٹھیکہ لطیف اینڈ سنز کو دینے کا معاملہ قانون کے مطابق اینٹی کرپشن کو بھجوایا تھا۔نیب نے استدعا کی ہے کہ احتساب عدالت لاہور قانون کے مطابق شہبازشریف کی بریت کی درخواست پر فیصلہ کردے۔شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر نیب کی جانب سے احتساب عدالت لاہور میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ آشیانہ سکینڈل میں شہبازشریف کے خلاف بدنیتی کا کوئی پہلو بھی ثابت نہیں ہوتا۔عدالت نے وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کرکے سماعت 27 مئی تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ 8اپریل 2023ء کو آشیانہ ہائوسنگ ریفرنس میں وکیل امجد پرویز نے وزیراعظم شہباز شریف، احد چیمہ اور فواد حسن فواد کی بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں ۔