All posts by mshijazi

آج جو بھی بااختیار ہے اس سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کیلئے تیار ہوں،عمران خان کی کارکنوں و عہدیداروں کو اہم ہدایات

لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ وہ آج جو بھی بااختیار ہے اس سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کیلئے تیار ہیں،شیریں مزاری کی سیاست سے علیحدگی پاکستان کیلئے بہت بڑا نقصان ہے، آپ پی ٹی آئی کو ختم نہیں کر سکتے، پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ان کی زمان پارک رہائش گاہ کا انٹرنیٹ کنکشن بند کر دیا گیا ہے، مجھے امید ہے کہ میری یہ گفتگو آپ تک پہنچ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ بند کرنے کا واحد مقصد میڈیا کو کنٹرول کرنا ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ وہ آج جو بھی بااختیار ہے اس سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں یہ کمیٹی بنا رہا ہوں اور دو باتیں کہتا ہوں، اگر وہ کمیٹی کو بتائیں کہ ان کے پاس ملک کے مسائل کا کوئی حل ہے اور ملک میرے بغیر بہتر طریقے سے چل سکتا ہے یا وہ کمیٹی کو بتائیں کہ اکتوبر میں الیکشن کرانے سے پاکستان کو کیا فائدہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ میں ایک کمیٹی بنا رہا ہوں اور اس کا اعلان جمعرات کو کروں گا، وہ ہمیں ان دو باتوں پر قائل کریں۔

عمران خان نے پارٹی قیادت پر پی ٹی آئی چھوڑنے کے لیے دبا ئوڈالنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لاہور کور کمانڈر کے گھر پر آتشزدگی سے فائدہ اٹھایا اور اسے پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈائون کے لیے استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ ایسا کریک ڈائون کیا جارہا ہے جو ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے پوری قیادت کو جیل میں ڈال دیا ہے اور ان لوگوں کو بھی جو پارٹی کا حصہ بھی نہیں ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اس سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ وہ میں پی ٹی آئی چھوڑ رہا ہوں کے جادوئی الفاظ بولیں، کیا یہ مذاق ہے؟پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اس وقت ہمارے 10 ہزار سے زیادہ کارکن جیل میں ہیںاور صورتحال ان کے لیے بہت مشکل ہے، انہیں چھوٹے پنجروں میں رکھا جاتا ہے، اچھے کھانے اور پانی سے محروم رکھا جاتا ہے اور انہیں اپنے وکلا سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے جیسے وہ ملک کے غیر ملکی دشمن ہوں حالانکہ جنگی قیدیوں کے بھی حقوق ہوتے ہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے سوال کیا کہ ہمارے انسانی حقوق کہاں ہیں؟ کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے آواز اٹھائی؟انہوں نے کہا کہ کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے آزادی صحافت کے لیے آواز اٹھائی؟ آپ کا ضمیر کہاں ہے؟عمران خان نے کہا کہ میڈیا میں پروپیگنڈا ہو رہا ہے اور یکطرفہ بیانیہ چلایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ اب میڈیا پر آنے سے ڈر رہے ہیں، انہیں خوف ہے کہ انہیں پکڑ کر جیلوں میں ڈال دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ چھپ جائیں، میں اپنے کارکنوں اور عہدیداروں سے کہہ رہا ہوں کہ آپ کو باہر آنے کی ضرورت نہیں ہے، اپنے گھروں میں مت رہیں، چھپ جائیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سابق پارٹی رہنما شیریں مزاری کی سیاست سے کنارہ کشی صرف تحریک انصاف کا نہیں بلکہ پورے ملک اور اس کی جمہوریت کا نقصان ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ بلڈ پریشر کی مریضہ تھیں، 72 سال کی تھیں، بیوہ تھیں، اس گرمی میں انہیں ایک جیل سے دوسری جیل میں لے جایا گیا، مجھے اطمینان ہے کہ انہوں نے اپنے آپ کو بچانے کے لیے پارٹی سے استعفیٰ دیالیکن اس میں نقصان کس کا ہوا ہے؟ پاکستان کی سیاست کا۔ انہوں نے کہا کہ شیریں مزاری ہماری اعلی پارلیمنٹرین اور کابینہ کی وزیر تھیں جو ہر چیز پر گہری نظر رکھتی تھیں، حتی کہ ان کے تمام دشمن بھی جانتے ہیں کہ وہ محب وطن ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں ان کے لیے تیار بیٹھا ہوں، جب بھی وہ میرے لیے آئیں گے، میں ہر روز تیار رہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ غلامی جو وہ ہم سے کروا رہے ہیں، جس طرح وہ گردنیں پکڑ کر پی ٹی آئی چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں، آپ اس لیے پیدا نہیں ہوئے، جو قوم خوف کے آگے سر جھکاتی ہے وہ قوم مر جاتی ہے۔انہوں نے حامیوں سے کہا کہ وہ امید نہیں ہاریں گے اور آخری بال تک کھڑے رہیں گے۔انہوںنے کہاکہ میں اپنی قوم سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کو کسی صورت شکست قبول نہیں کرنی چاہیے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اس ظلم سے پی ٹی آئی ختم نہیں ہوگی بلکہ اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میں یہ بات اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ جب بھی میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ تقسیم کروں گا اور جس کو بھی دوں گا وہ جیتیں گے۔

سیلاب اور ڈالر میں اضافے سے معیشت بے حال، ترقی کی شرح صفر فیصد ہوگئی

کراچی (این این آئی) مالی سال 23-2022 کے دوران سیلاب اور ڈالر کی قیمت میں اضافے نے معیشت کی کمر توڑ دی، پچھلے سال رکھا گیا معاشی ترقی کا 5 فیصد ہدف صفر کے گرد گھومتا رہا، کئی انڈسٹریز کی شرح نمو منفی درجوں پر چلی گئی۔تفصیلات کے مطابق حال ہی میں جاری کی گئی وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق سیلاب اور ڈالر کے بڑھتے ایکسچینج ریٹ نے گراس ڈومیسٹک پروڈکٹ (جی ڈی پی)کو بے حد نقصان پہنچایا۔

گزشتہ مالی سال کے دوران معاشی ترقی کا ہدف 5 فیصد رکھا گیا تھا لیکن ترقی محض 0.8 فیصد رہی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ زرعی شعبے کی شرح نمو کا ہدف 3.9 فیصد تھا، تاہم سیلاب سے زراعت کو 297 ارب روپے کا نقصان ہوا، کپاس کی فصل کو سیلاب سے 205 ارب اور چاول کی فصل کو 50 ارب روپے کا نقصان ہوا۔دستاویز کے مطابق صنعتی شرح نمو کا ہدف 7.1 فیصد رکھا گیا لیکن شرح منفی 8.11 فیصد تک گر گئی، گاڑیوں کی صنعت کی شرح نمو 42 فیصد گر گئی جبکہ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں 98 فیصد کمی ہوگئی۔ایکسپورٹ میں 11 فیصد کمی ہوئی، مالیاتی خسارہ 5.2 فیصد بڑھ گیا، معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جانے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی شرح نمو میں بھی 16 فیصد کمی ہوئی۔دستاوزی میں کہا گیا کہ صرف کرنٹ اکاآنٹ خسارہ قابو کرنے میں کامیابی ہوئی۔

سعودی پرو لیگ میں النصر کی فتح، کرسٹیانو رونالڈو سجدہ ریز ہوگئے

ریاض ( این این آئی) سعودی پرو لیگ میں النصر کلب کی قیادت کرنے والے پرتگالی اسٹار فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو فیصلہ کن گول کے بعد سجدہ ریز ہوئے تو ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کرسٹیانو رونالڈو اپنے فیصلہ کن گول ، جس کی بدولت انہوں نے الشباب کو تین دو سے شکست دے کر اپنی ٹیم النصر کا ٹائٹل جیتنے کی امیدیں برقرار رکھی، جیت کے بعد مبینہ طور پر عاجزی سے سجدہ ریز ہوگئے۔

وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کرسٹیانو رونالڈو مذکورہ گول کے بعد ابتدا اپنی ٹیم کے دیگر ساتھیوں سے بغلگیر ہوتے ہیں اور پھر گھٹنوں کے بل بیٹھ کر اپنی پیشانی کو زمین پر رکھتے ہیں اور اپنی ٹیم کی کامیابی پر اظہار تشکر کرتے ہیں۔اسٹار فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو کے اس عمل کا مظاہرہ دنیا بھر میں لاکھوں افراد نے براہ راست کیا، جو مختلف ثقافتوں اور مذاہب کے لیے ان کے گہرے احترام کی عکاسی کرتا ہے۔خیال رہے کہ سجدے کا عمل عام طور سے مسلمانوں کے ساتھ منسلک کیا جاتا۔یاد رہے کہ پرتگال کے اسٹار فٹ بالر کرسٹیانورونالڈو نے گزشتہ برس کے اختتام پر النصر کے ساتھ ڈھائی سال تک کھیلنے کا معاہدہ کیا تھا۔ اس معاہدہ کی مالیت 20 کروڑ یورو (21کروڑ62 لاکھ ڈالرز) سے زیادہ بتائی گئی تھی۔

9 مئی واقعات کے تناظر میں تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا جائزہ لیا جارہا ہے، خواجہ آصف

اسلام آباد(این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی کے پر تشدد واقعات کے تناظر میں پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کا جائزہ لیا جارہا ہے،اگر تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تو پارلیمنٹ سے رجوع کیا جائے گا، پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا،عمران خان نے اپنی سیاسی جنگ میں افواج کو فریق بنا دیا ہے،

ایسا ماضی میں پہلے کبھی نہیں ہوا،ہم نے کبھی دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے کا نہیں سوچا، 75 برس میں 9 مئی جیسے واقعے کی کوئی نظیر نہیں ملتی، عمران خان کی اپنی جماعت خود ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہورہی ہے، ان لوگوں کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، ایسے ایسے لوگ اب سامنے آرہے ہیں جو 4 سال تک ان کا دم بھرتے تھے،نوازشریف جب واپس آئیں گے تو قوم کے سامنے اپنا موقف رکھیں گے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کو لوگوں نے کور کمانڈر ہائوس، جی ایچ کیو، کنٹونمنٹ بورڈ سمیت دیگر فوجی تنصیبات پر حملہ کیا، یہ سارے کے سارے مربوط حملے تھے، پی ٹی آئی کے اپنے لوگ بتا رہے ہیں کہ ان کو اس سب کیلئے تین چار مرتبہ بریفنگ دی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک برس کے دوران عمران خان کا ہر حربہ ناکام ہوگیا تھا اور 9 مئی کو ان کا افواج کے خلاف آخری حربہ بھی ناکام ہوگیا،

ان کے گھنائونے عزائم تھے، ایسے عزائم بھارت کے تو ہوسکتے ہیں تاہم کسی پاکستانی کے نہیں ہوسکتے، ان تمام واقعات کے تناظر میں پی ٹی آئی پر پابندی کے امکانات ہیں، اس کا فیصلہ تو نہیں ہوا ناہم جائزہ ضرور لیا جارہا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی نے ریاست کو چیلنج کیا اور اس کی نظریاتی و دفاعی اساس پر حملہ کیا، کوئی ایسا جرم نہیں جو 9 مئی کو سرزد نہیں ہوا، گوجرانوالہ میں 4 بندے مارے گئے،

آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ کیا گیا، سیالکوٹ میں کینٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی، کور کمانڈر کے گھر میں بھی گھس گئے۔انہوں نے کہا عمران خان نے فوج کو اپنا حریف سمجھ لیا ہے، ان کی ساری سیاست فوج کی گود میں پروان چڑھی اور آج وہ ان کے خلاف بات کرتے ہیں، یہ محسن کش آدمی ہیں، ان کے اپنے لوگ جو ان کا ساتھ چھوڑ رہے ہیں وہ خود یہ ساری باتیں بتا رہے ہیں کہ یہ سب پلاننگ کے تحت ہوا تھا۔

انہوں نے کہاکہ کہ عمران خان نے اپنی سیاسی جنگ میں افواج کو فریق بنا دیا ہے، ایسا ماضی میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کا ان تمام واقعات کے حوالے سے واضح موقف ہے، ان شا اللہ جب وہ واپس آئیں گے تو قوم کے سامنے اپنا موقف رکھیں گے، نواز شریف سمیت مسلم لیگ (ن) رہنمائوں کے ساتھ کیا کچھ نہیں ہوا لیکن ہم نے کبھی دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے کا نہیں سوچا، 75 برس میں 9 مئی جیسے واقعے کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔

انہوں نے کہاکہ اگر تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تو پارلیمنٹ سے رجوع کیا جائے گا، پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا اور یہ پی ڈی ایم جماعتوں کا مشترکہ فیصلہ ہوگا، عمران خان نے جو جو اقدامات اٹھائے اس پر بھارت نے خوشیاں منائیں کہ یہ سب تو ہم بھی نہیں کرسکے۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے عسکری قیادت کے تحفظات جائز ہیں، یہ ایک نئی صورتحال ہے جس سے ہمیں نمٹنا ہے، نواز شریف کی قیادت میں تمام اتحادی جماعتیں پر ممکن قدم اٹھائیں گی تاکہ آئندہ آنے والے روز میں کوئی ہماری افواج کو اپنی سیاست کا نشانہ نہ بنائے اور ان کے احترام پر کوئی حرف نہ آئے۔

پی ٹی آئی چھوڑ کر جانے والوں سے متعلق سوال کے جواب میں انہوںے کہاکہ 9 اپریل کو تحریک عدم اعتماد کے بعد سے عمران خان نے جتنی بھی اقدامات اٹھائے وہ سب بیک فائر کر گئے، عمران خان اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں، ان کو اپنے اقدامات سے نقصان پہنچ رہا ہے، ہم ان کو کئی نقصان نہیں پہنچا سکے، اْن کے ان فیصلوں کے بوجھ تلے پی ٹی آئی بکھر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب کسی سیاسی جماعت پر لگنے والی پابندیاں جائز نہیں ہوتی تھیں یا پھر ان پابندیوں کے پیچھے سیاسی محرکات ہوتے تھے، مگر عمران خان کی اپنی جماعت خود ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہورہی ہے، ان لوگوں کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، ایسے ایسے لوگ اب سامنے آرہے ہیں جو 4 سال تک ان کا دم بھرتے تھے، اسد قیصر نے بھی شاید سائفر سے متعلق کوئی بیان دے دیا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کا مقصد مارشل لا کو دعوت دینا ہو لیکن میں یہ یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ایسا کوئی امکان نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ عالمی اسٹیبلمشنٹ کا ہم پر کوئی دبائو نہیں ہے، ہمارے اپنے معاملات ہیں، ہمیں اپنے مفادات کا خود تحفظ کرنا ہے۔

حکومت کی نہیں اللہ کی رضا کیلئے بیٹھے ہیں،پولیس نے عمران خان کیلئے مرسڈیز منگوائی، اس بات کو کیا سے کیا بنادیا گیا، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میںپنجاب میں انتخابات پر نظر ثانی کی درخواستوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے ہیںکہ ماضی کو حکومت کے خلاف استعمال نہیں کریں گے، حکومت کی نہیں اللہ کی رضا کیلئے بیٹھے ہیں، ہم اللہ کے لیے کام کرتے ہیں اس لیے چپ بیٹھے ہیں۔

بدھ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے دائر نظر ثانی درخواست پر چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔سماعت کے آغاز میں اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل دلائل شروع کریں تاہم میں کچھ کہنا چاہتا ہوں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ گزشتہ روز عدالت نے کہا تھا نظر ثانی درخواست میں الیکشن کمیشن کے اٹھائے گئے نکات پہلے کیوں نہیں اٹھائے تھے، دوسرا نقطہ تھا وفاقی حکومت پہلے 3-4 رکنی بینچ کے چکر میں پڑی رہی۔انہوں نے کہا کہ ایک صوبے میں انتخابات ہوں تو قومی اسمبلی کا الیکشن متاثر ہونے کا نقطہ اٹھایا گیا تھا اور اپنے جواب میں 4-3 کا فیصلہ ہونے کا ذکر بھی کیا تھا۔

اٹارنی جنرل کے نکات پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کو گھبرانا نہیں چاہیے، عدالت آپ کی سماعت کیلئے بیٹھی ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی معقول نقطہ اٹھایا گیا تو جائزہ لے کر فیصلہ بھی کریں گے، عدالت میں نقطہ اٹھایا گیا لیکن اس پر بحث نہیں کی، گزشتہ روز نظر ثانی کے دائرہ اختیار پر بات ہوئی تھی۔چیف جسٹس نے کہا کہ ماضی کو حکومت کے خلاف استعمال نہیں کریں گے، حکومت کی نہیں اللہ کی رضا کے لیے بیٹھے ہیں، بہت سی قربانیاں دے کر یہاں بیٹھے ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ آپ اپنے لوگوں سے کہیں کہ ہمارے دروازے پر ایسی باتیں نہ کریں، ایوان میں بھی کھڑے ہوکر سخت باتیں نہ کریں، ہم اللہ کیلئے کام کرتے ہیں اس لیے چپ بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کچھ نہیں کرسکتے لیکن جس ہستی کا کام کر رہے ہیں وہ بھی اپنا کام کرتی ہے، آپ صفائیاں نہ دیں عدالت صاف دل کے ساتھ بیٹھی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہماری ہرچیز درست رپورٹ نہیں ہوتی، کہا گیا عمران خان کو عدالت نے مرسیڈیز دی تھی، میں تو مرسیڈیز استعمال ہی نہیں کرتا، پولیس نے عمران خان کی مرسیڈیز کا بندوبست کیا تھا، اس بات کو پتا نہیں کیا سے کیا بنا دیا گیا، ہم نے آپ کو خوش آمدید کہا، گڈ ٹو سی یو کہا۔

دور ان سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی نے روسٹرم پر آ کر دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ عدالت ہمیشہ آئین کی تشریح زندہ دستاویز کے طور پر کرتی ہے، انصاف کا حتمی ادارہ سپریم کورٹ ہے اس لیے دائرہ کار محدود نہیں کیا جاسکتا، مکمل انصاف اور آرٹیکل 190 کا اختیار کسی اور عدالت کو نہیں ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کیا 150 سال کی عدالتیں نظیریں غیر مؤثر ہوگئی ہیں، ڈیڑھ سو سالہ عدالتی نظیروں کے مطابق نظر ثانی اور اپیل کے دائرہ کار میں فرق ہے، اس سوال کا جواب آپ نے کل سے نہیں دیا۔

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ دائرہ کار پر آپ کی دلیل درست مان لیں تو سپریم کورٹ رولز کالعدم ہو جائیں گے، سپریم کورٹ رولز میں نظر ثانی پر ابھی تک کوئی ترمیم نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ دائرہ کار بڑھایا تو کئی سال پرانے مقدمات بھی آجائیں گے، کیسے ہو سکتا ہے سپریم کورٹ رولز کا نظرثانی سے متعلق آرڈر 26 پورا لاگو نہ ہو، آرڈر 26 پورا لاگو نہ ہونے سے نظر ثانی دائر کرنے کی مدت بھی ختم ہو جائے گی۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ کیا 10 سال بعد کوئی نظر ثانی دائر کر کے کہہ سکتا ہے رولز مکمل لاگو نہیں ہوتے، آپ کو شاید اپنی دلیل مانے جانے کے نتائج کا اندازہ نہیں ہے۔

وکیل الیکشن کمیشن سجیل سواتی نے کہا کہ نظر ثانی دائر کرنے کے لیے مقرر کردہ مدت ختم نہیں ہونی چاہیے۔عدالت نے کہا کہ 70 سال میں یہ نکتہ آپ نے دریافت کیا ہے تو نتائج بھی بتائیں، نظر ثانی کا دائرہ کار سپریم کورٹ رولز میں موجود ہے۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ رولز نظر ثانی کے آئینی اقدام پر قدغن نہیں لگا سکتے۔چیف جسٹس نے کہا کہ دفعہ 184/3 کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے، احساس ہوا ہے کہ اس سے غلطیاں بھی ہو سکتی ہیں۔الیکشن کمیشن کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کی نظر میں نظر ثانی کا دائرہ محدود ہونا درست نہیں ہے، آپ چاہتے ہیں نظر ثانی میں دائرہ وسیع کیا جائے، اس نقطہ پر اٹارنی جنرل سے رائے لیں گے، اب اصل مقدمہ کی جانب آئیں اس پر بھی دلائل دیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے صدر کو ایک ہی دن انتخابات کرانے کا مشورہ کیوں نہیں دیا، صدر مملکت کو 218/3 کا بتایا نہ ہی 1970 کے انتخابات کا، الیکشن کمیشن نے صدر کو نہ سیکیورٹی اور فنڈز کا بھی نہیں بتایا۔چیف جسٹس نے کہا کہ زمینی حالات کا ذکر کیے بغیر کہا جا رہا ہے 218/3 کے تحت مزید آئین اختیار دیتا ہے تو استعمال کرنے سے پہلے آنکھیں اور ذہن بھی کھلا رکھیں۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ تلور کے شکار والے کیس میں بھی عدالت نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی، 16 ہزار ملازمین کے کیس میں نظر ثانی خارج ہوئی لیکن عدالت نے 184/3 اور 187 کا اختیار استعمال کیا اور ججز کیس میں بھی عدالت نے اپنا فیصلہ خود تبدیل کیا۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت نے ججز کیس میں از خود نوٹس کیس پر نظر ثانی کی تھی۔بعدازاں پنجاب انتخابات میں نظر ثانی کی درخواستوں پر مزید سماعت جمعرات کو سوا 12 بجے تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

جو آج کررہے ہیں کل بھگتیں گے یہ مکافات عمل ہے، جسٹس انوار الحق

لاہور( این این آئی)سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ اور ان کے خاندان کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس انوارالحق پنوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو آج کررہے ہیں کل بھگتیں گے، یہ مکافات عمل ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس انوار الحق پنوں نے سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی اپنے اور خاندان کے افراد کے خلاف درخواست پر سماعت کی ۔

سلمان شاہ نے خواجہ طارق رحیم اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی ۔درخواست گزار کے وکلا ء نے موقف اختیار کیا کہ سابق وزیر خزانہ کی بیٹی خدیجہ شاہ نے گزشتہ روز گرفتاری دے دی ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ اب ریکارڈ فراہم کرنے میں کیا رکاوٹ ہے؟ ۔جس پر وکلا ء نے کہا کہ جو اب ہو رہا ہے وہ کبھی اس ملک میں نہیں ہوا ۔جس پر جسٹس انوار الحق پنوں نے ریمارکس دئیے کہ جو آج کررہے ہیں کل بھگتیں گے یہ مکافات عمل ہے۔عدالت نے سلمان شاہ اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی ۔

آٹے کی قیمت میں کمی کے باوجود روٹی کی قیمت کم نہ ہو سکی

پشاور(این این آئی)آٹے کی قیمت میں کمی کے باوجود نانبائیوں نے روٹی کی قیمت کم نہیں کی۔پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں آٹے کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، آٹے کی 80 کلو گرام کی بوری کی قیمت میں 2000 روپے تک کی کمی ہوئی ہے، 80 کلوگرام کی بوری 13000 سے کم ہوکر 11000کی ہوگئی ہے۔

20 کلوگرام آٹے کی تھیلے کی قیمت میں 700 روپے کی کمی ہوئی ہے، 20 کلو آٹیکے تھیلے کی قیمت 3400 سے کم ہوکر 2700 روپے ہوگئی ہے۔آٹے کی قیمت میں کمی کے باوجود صوبے میں روٹی کی قیمت میں کمی نہیں کی گئی۔آٹے کی قیمت میں اضافے پر روٹی کی قیمت میں 10 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا اور نانبائیوں نے 20 روپے کی روٹی کی قیمت 30 روپے کردی تھی۔آٹا ڈیلرز کے مطابق پنجاب سے گندم کی سپلائی پرپابندی میں نرمی کردی گئی ہے، آٹے کی قیمتوں میں آئندہ چند روز میں مزید کمی کا امکان ہے۔

پی ٹی آئی خواتین رہنماؤں کی جی ایچ کیو پردھاوا بولنے سے متعلق مبینہ آڈیو سامنے آگئی

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کی خواتین رہنماؤں کی راولپنڈی میں جی ایچ کیو پر دھا وا بولنے سے متعلق مبینہ آڈیو سامنے آگئی۔مبینہ آڈیو میں پی ٹی آئی کی سابق رکن پنجاب اسمبلی فرح آغا پارٹی کی خواتین ارکان کے ساتھ جی ایچ کیو پر دھا وا بولنے سے متعلق گفتگو کر رہی ہیں۔

فرح آغا پی ٹی آئی ویمن ونگ کی خواتین سے جی ایچ کیو کی طرف جانے کی بات کر رہی ہیں۔مبینہ آڈیو میں سابق ایم پی اے فرح آغا پی ٹی آئی کی کارکن سبرینا سے کہہ رہی ہیں کہ اب جی ایچ کیو پہنچنا ہے، میں نکل آئی ہوں کیونکہ میم کنول ( سابق ایم این اے کنول شوذب) نکلی ہوئی ہیں، میم کنول نے کہا ہے کہ جی ایچ کیو کی طرف آنا ہے، جی ایچ کیو جانے کے لیے میم کنول نے کہا ہے، ہم نے جی ایچ کیو جانا ہے فیض آباد آدمی جا رہے ہیں۔

فرح آغا نے کہاکہ انٹرنیٹ نہیں چل رہا ساری سروسز بند ہیں۔فرح آغا پی ٹی آئی ویمن ونگ کی ڈپٹی جنرل سیکرٹری فرخندہ سے بھی بات کر رہی ہیں، جس میں انہوںنے کہاکہ لیاقت باغ والی جگہ پر اتنی بری شیلنگ ہو رہی ہے، پولیس اور لڑکوں کی لڑائی ہو رہی ہے، صدر جانے کے سارے راستے بند ہیں، ، فیض آباد میں راشد حفیظ،شفیق اور سماویہ ہے، سماویہ ہیروئن بنی آگے آگے جا رہی ہے’۔

روس سے ایک لاکھ ٹن تیل لایا جارہا ہے، مصدق ملک

اسلام آباد (این این آئی)وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس سے دو سے تین روز میں جہاز خام تیل لے کر عمان پہنچے گا جہاں سے چھوٹے جہازوں کے ذریعے تیل پاکستان لایا جائیگا،ملکی تیل کی ضروریات کا تقریباً 50 فیصد مقامی ریفائنریزفراہم کرتی ہیں، ملک میں فرنس آئل کی کھپت ختم ہورہی ہے،پاکستان نے نئی گرین فیلڈ آئل ریفائنگ پالیسی کی منظوری دے دی ہے،

پاکستان میں اس نئی پالیسی سے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان نے نئی گرین فیلڈ آئل ریفائنگ پالیسی کی منظوری دے دی ہے، پاکستان میں اس نئی پالیسی سے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی، ملک میں جدید ترین 4 لاکھ بیرل یومیہ آئل کی ریفائنری لگانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی ترقی کے لیے انرجی سکیورٹی ضروری ہے، ان سرمایہ کاروں کو ٹیکس چھوٹ دیں گے، نئی ریفائنریز خصوصی اقتصادی زون میں لگیں گی، آئل ریفائننگ میں سرمایہ کاروں کو فارن انویسٹمنٹ ایکٹ کے تحت تحفط فراہم کریں گے، اس کے علاوہ ایل پی جی ائیرمکس کی پالیسی لارہے ہیں، جہاں گیس نہیں وہاں نجی شعبے کے ذریعے ایل پی جی فراہم ہوسکے گی۔

وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی پیٹرول اور ڈیزل کی سالانہ ضرورت 20 سے 21 ملین ٹن ہے، ملکی تیل کی ضروریات کا تقریباً 50 فیصد مقامی ریفائنریزفراہم کرتی ہیں، ملک میں فرنس آئل کی کھپت ختم ہورہی ہے، 2032 تک ملک میں پیٹرول اورڈیزل کی سالانہ کھپت 33ملین ٹن تک پہنچ جائے گی۔مصدق ملک نے کہا کہ روس سے خام تیل کا جہاز 27-28 مئی کو عمان پہنچ رہا ہے، عمان سے یہ خام تیل چھوٹے جہازوں کے ذریعے پاکستان پہنچے گا، جہاز سے ایک لاکھ ٹن تیل لایا جارہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ آئی ایم ایف غریب کیلیے سستے پیٹرول پیکج پراعتراض کرے گا۔

بھارت کے دواساز اداروں کے تیارکردہ کھانسی شربت کی برآمد سے قبل جانچ لازمی قرار

نئی دہلی(این این آئی)بھارت میں تیارکردہ کھانسی کے شربت سے گیمبیا اور ازبکستان میں درجنوں بچوں کی مبینہ اموات کے بعد حکومت نے ایک سرکاری نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ کھانسی کے شربت کی برآمد کی اجازت سرکاری لیبارٹری میں نمونوں کی جانچ کے بعد ہی دی جائے گی۔

میڈیارپورٹس کے مطابق حکومت نے 22 مئی کو جاری ایک نوٹس میں کہا کہ کھانسی کے کسی بھی شربت کو برآمد کرنے سے پہلے سرکاری لیبارٹری کی جانب سے جاری کردہ تجزیے کا سرٹی فکیٹ ہونا ضروری ہے۔اس فیصلے کا اطلاق یکم جون سے ہوگا۔بھارت کی 41 ارب ڈالر کی دواسازی کی صنعت دنیا کی سب سے بڑی فارماسیوٹیکل صنعتوں میں سے ایک ہے لیکن عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے تین بھارتی کمپنیوں کے تیار کردہ کھانسی کے شربتوں میں زہریلے مادے کی نشان دہی کی ہے جس سے اس کی ساکھ کو گہرا دھچکا لگا ہے۔

بھارت کی دو کمپنیوں کے تیارکردہ کھانسی کے شربت سے گذشتہ سال گیمبیا میں 70 اور ازبکستان میں 19 بچوں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔بھارت کی وزارتِ تجارت کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کھانسی کا شربت برآمد کرنے کی اجازت برآمدی نمونے کی جانچ اور تجزیے کا سرٹی فکیٹ پیش کرنے سے مشروط ہوگی۔نوٹس میں وفاقی حکومت کی سات لیبارٹریوں کی نشان دہی کی گئی ہے جہاں نمونے ٹیسٹ کے لیے بھیجے جا سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ دیگر ریاستی لیبارٹریوں کی بھی نشان دہی کی گئی ہے جن کی تصدیق قومی ایکریڈیشن ادارے سے کی گئی ہے۔واضح رہے کہ گیمبیا میں بچوں کی اموات مبینہ طور پر میڈن فارماسوٹیکل لمیٹڈ کے تیارکردہ کھانسی کے شربت سے ہوئی تھیں لیکن اس کے ہندوستانی ٹیسٹ میں کوئی زہریلا مادہ نہیں پایا گیا تھا۔ایک اور دواسازادارے ماریون بائیوٹیک کی تیارکردہ کئی ادویہ میں آلودہ مادوں کا پتاچلا تھا اوراسی سیرپ کو ازبکستان میں اموات سے جوڑا گیا تھا۔

سعودی عرب میں وزٹ اور ٹرانزٹ ویزوں کے نئے طریقہ کار کی منظوری

ریاض (این این آئی )سعودی عرب میں وزٹ اور ٹرانزٹ ویزوں کے نئے طریقہ کار کی منظوری دیدی گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے جدہ میں سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت سعودی کابینہ کا اجلاس ہوا، جہاں اس کی منظوری دی گئی۔سعودی کابینہ کے مطابق پاسپورٹ پر اسٹیکر کے بجائے ای ویزا جاری ہوگا جس پر کیو آر کوڈ ہوگا۔

خادم حرمین شریفین کی ہدایت پر شامی سیامی جڑواں بچے علاج کے لیے سعودی عرب منتقل

ریاض(این این آئی )سعودی عرب کی قیادت کی ہدایت پرشامی سیامی جڑواں بچے احسان اور بسام اپنے والدین کے ہمراہ جمہوریہ ترکیہ سے فضائی طبی انخلا کے طیارے کے ذریعے ریاض میں نیشنل گارڈ کیشاہ عبداللہ چلڈرن اسپیشلسٹ سینٹر پہنچا دیے گئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بچوں کو ترکیہ سے شاہ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ لایا گیا جہاں سے انہیں علاج کے لیے شاہ عبداللہ چلڈرن ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

دوسری طرف بچوں کے والدین نے علاج کی سہولت فراہم کرنے پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔خیال رہے کہ شام کے سیامی جڑواں بچوں کو علاج کے لیے سعودب عرب لانے کی خصوصی طور پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے دی گئی تھی۔