All posts by mshijazi

ہماری پسماندگی کاغلط استعمال،غربت کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے،مظالم کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے،مولانا فضل الرحمن

تونسہ شریف(این این آئی)سربراہ جے یو آئی(ف) مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ ہماری پسماندگی کاغلط استعمال،غربت کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے،مظالم کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، دوسرے ممالک سے آزادی کی بھیک نہیں مانگی جاسکتی،پختہ عقیدہ اور نظریہ ہماری آزادی کی ضمانت بن سکتا ہے، جنگ میں شکست سر جھکانے والا کھاتا ہے سر کٹنے والا نہیں،امریکا اور یورپ انسانی حقوق کے قاتل ہیں،سرائیکی وسیب کی پسماندگی کو نواب اور جاگیردار بلیک میلنگ کیلئے استعمال کرتے ہیں، پی ڈی ایم ابھی تک نہیں ٹوٹی مگر صدر اپوزیشن میں باقی پارٹیاں حکومت میں ہیں۔ہفتے کوتونسہ شریف میں شاہ سلیمان پارک میں امام اہلسنت و استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مولانا عبد الستار تونسوی ہماری تابندہ تاریخ کا حصہ ہیں،خطے میں دیوبند کی آواز موجود ہے جب تک یہ آواز موجود استبداد اور جبر کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری غربت کو جاگیر دار استعمال کر رہا ہے، ہماری پسماندگی کاغلط استعمال ہو رہا ہے، ہماری غربت کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے،اس خطے میں وہ آواز موجود ہے جس کو جے یوآئی کی آواز کہا جاتا ہے، غلامی سے بغاوت ہماری شناخت ہے، دوسرے ممالک سے آزادی کی بھیک نہیں مانگی جاسکتی۔ انہوں نے کہاکہ حکمران غربت کو کمزوری سمجھتے ہوئے غلط استعمال کر رہے ہیں، مظالم کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ پختہ عقیدہ اور نظریہ ہماری آزادی کی ضمانت بن سکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انسانیت کیلئے اس سے بڑا دھبہ کوئی نہیں ہوسکتا کہ کوئی آزادی بھیک مانگے،غلامی کی ہم نے انگریز کے دور میں بھی نفی کی اب بھی اس سے بغاوت کرتے ہیں،ہم آج بھی تہذیب اور بود و باش مغرب سے بھیک مانگ رہے ہیں ہمارے آباؤاجداد نے جس سے بغاوت کی تھی،آج اسلامی دنیا مظلوم ہے شام عراق لبنان عراق آگ میں جل رہے ہیں،یہود و نصاری سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم نے تمہاری کتاب اور پیغمبر کو مانا ہے تم نے ہماری کتاب اور پیغمبر کا انکار کیا ،ماننے والا فساد کا سبب نہیں ہوتا انکار کرنے والا فساد کا سبب ہوتا ہے،فساد کی جڑ تم ہو فساد کی جڑ ہم نہیں ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ صہیونی سفاکیت نے ڈیڑھ سال میں 60ہزار انسانوں کا خون کیا ہے،یادرکھو! جنگ میں شکست وہ کھاتا ہے جس کا سرجھک جائے جس کا سر کٹ جائے وہ شکست نہیں کھاتا۔ انہوں نے کہاکہ امریکا اور یورپ انسانی حقوق کے قاتل ہیں تمہارے ہاتھوں سے انسانیت کا خون ٹپک رہا ہے،نیتن یاہو بھی جنگی مجرم ہے وہ بھی انسانیت کا قاتل ہے۔ انہوںنے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام پوری قوم کو پکار رہی ہے تمام مکاتب فکر یکجاہوکر ایک موقف طے کرنا ہوگا،ایک ہفتے کے اندر اندر قومی سطح کا کنونشن اسلام آباد میں بلاکر متفقہ موقف طے کیا جائے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام نفاذ شریعت کی مستقل جدوجہد کا نام ہے،77سالوں میں سود کے متبادل کی بحث چلتی رہی ہم 26ویں ترمیم میں اس کا حل نکالنے میں کامیاب رہے،ہم نے چھبیسویں ترمیم میں کوئی فیصلہ اپوزیشن جماعتوں کے مشورے کے بغیر نہیں کیا پھر نئے مسائل کیوں پیدا کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی شرعی عدالت کو چھبیسویں ترمیم میں ہم نے مضبوط کیا،اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر بحث کو ہم نے آئینی طور پر لازم قرار دیا،تمام مذہبی دنیا کو اکٹھا ہوکر چھبیسویں ترمیم میں موجود اسلامی دفعات کا تحفظ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ حزب اختلاف کو وحدت کا مظاہرہ کرنا پڑے گا،سرائیکی وسیب کی پسماندگی کو نواب اور جاگیردار بلیک میلنگ کے لیے استعمال کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم ابھی تک نہیں ٹوٹی لیکن اس کا صدر اپوزیشن میں ہے اور باقی پارٹیاں حکومت میں ہیں۔کانفرنس سے مولانا عبداللطیف تونسوی، انجینئر ضیاء الرحمان، مولانا امان اللہ قیصرانی، حافظ نصیر احمد احرار، خواجہ مدثر محمود، حافظ غضنفر عزیز، ملک سجاد وینس ایڈووکیٹ، مولانا یحییٰ عباسی، مولانا محمد صفی اللہ، مولانا جمال عبدالناصر، حاجی غلام عابد، مفتی سہیل نقشبندی، مفتی عبدالغفار قیصرانی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

کھیل، قومی ترقی، نوجوانوں کو بااختیار بنانے ،عالمی سطح پر پاکستان کی شناخت اجاگر کرنے کا مؤثر ذریعہ ہیں،شہبازشریف

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ کھیل، قومی ترقی، نوجوانوں کو بااختیار بنانے ،عالمی سطح پر پاکستان کی شناخت اجاگر کرنے کا مؤثر ذریعہ ہیں، حکومتی قومی کھیل پالیسی نچلی سطح پر شمولیت، ٹیلنٹ کی تلاش، صنفی مساوات اور ہمہ گیری کو فروغ دینے پر مرکوز ہے،آئیںسب مل کر کھیلوں کے نظام کو مضبوط کریں اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک زیادہ جامع، بااختیار اور پائیدار معاشرہ تشکیل دیں۔کھیلوں کے عالمی دن برائے ترقی و امن کے موقع پر جاری بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترقی اور امن کیلئے کھیلوں کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان، مثبت تبدیلی کے فروغ، رکاوٹوں کے خاتمے اور سرحدوں سے ماورا اتحاد کے لیے کھیلوں کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، بین الاقوامی برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھیل، قومی ترقی، نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور عالمی سطح پر پاکستان کی شناخت اجاگر کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ ہماری حکومت نے کھیلوں کو اپنے ترقیاتی ایجنڈے کا مرکزی ستون قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری قومی کھیل پالیسی نچلی سطح پر شمولیت، ٹیلنٹ کی تلاش، صنفی مساوات اور ہمہ گیری کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔ ارشد ندیم / شہباز شریف ہائی پرفارمنس اکیڈمی جیسے اقدامات کے ذریعے ہمارا ہدف نوجوان کھلاڑیوں کو سائنسی بنیادوں پر تربیت، مالی معاونت اور جدید سہولیات کی فراہمی کے ذریعے مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ بہتر انتظام مضبوط کھیلوں کی بنیاد ہے۔ حکومت کھیلوں کی قومی فیڈریشنز میں شفافیت، جوابدہی اور پیشہ ورانہ مہارت کو یقینی بنانے کے لیے اصلاحات متعارف کروا رہی ہے تاکہ ادارہ جاتی نظم و نسق کو بہتر بنایا جا سکے، کھلاڑیوں کے انتخاب میں میرٹ کو مقدم رکھا جا سکے اور کھیلوں کے میدان میں اخلاقی اقدار کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ ملک گیر تربیتی کیمپوں کے انعقاد سے لے کر 2026 میں 14ویں ساؤتھ ایشین گیمز کی تیاری تک، پاکستان خطے میں کھیلوں کی مہارت اور سیاحت کا مرکز بننے کے لیے پْرعزم ہے۔انہوں نے کہاکہ میں تمام اسٹیک ہولڈرزبشمول سول سوسائٹی اور ترقیاتی شراکت داروں—سے اپیل کرتا ہوں کہ تعلیم، صحت، ترقی اور امن سے متعلق پالیسیوں اور پروگراموں میں کھیل کو مؤثر انداز سے شامل کریں،آئیے ہم سب مل کر اپنے کھیلوں کے نظام کو مضبوط کریں اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک زیادہ جامع، بااختیار اور پائیدار معاشرہ تشکیل دیں۔

وزیراعظم سے ایازصادق، عطاء تارڑ، سعد رفیق کی ملاقات،نہروں کے معاملے پر بلاول بھٹو کے بیان پر تبادلہ خیال

لاہور (این این آئی)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت میں باہمی مثالی اعتماد سازی کی فضا خوش آئند ہے،تمام فیصلے اتحادیوں کی باہمی مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔ہفتے کو لیگی رہنمائوں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور خواجہ سعد رفیق نے لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر پارٹی رہنماں سے مشاورت کی گئی اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے حکومت کے نہروں سے متعلق فیصلے پر بیان بازی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ حکومت کا خاصا ہے کہ تمام فیصلے اتحادیوں کی باہمی مشاورت سے کیے جاتے ہیں، اتحادی حکومت میں باہمی مثالی اعتماد سازی کی فضا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہاکہ اتحادی حکومت ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے مکمل یکسوئی سے کام کر رہی ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی کے مثبت ثمرات براہ راست چھوٹے طبقے کو منتقل کیے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ ملکی معیشت درست سمت میں چل پڑی، آئندہ بھی عوامی مسائل کے حل کیلئے اقدامات کریں گے، بجلی کی قیمتوں میں کمی اتحادی حکومت کی دن رات انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔

دوسرے بیٹے کی پیدائش کے بعد گھبراہٹ کا شکار ہوگئی تھی،کرینہ کپور

ممبئی (این این آئی)معروف اداکارہ کرینہ کپور اپنے دوسرے بیٹے جہانگیر علی خان کی پیدائش کے بعد گھبراہٹ کا شکار ہوگئی تھیں۔کرینہ کپور نے ایک انٹرویو میں دوسرے بیٹے کی پیدائش کے بعد ہونی والی پیچیدگیوں کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ میرا وزن 25 کلو بڑھ گیا تھا۔کرینہ کپور نے مزید کہا کہ ویسے تو میں اپنی شکل و صورت اور جسمانی ہیئت پر ہمیشہ پراعتماد رہی ہوں لیکن جہانگیر کی پیدائش پر بڑھنے والے وزن کے باعث گھبرا گئی تھی۔اداکارہ نے بتایا کہ بچپن سے میں ہر وقت کچھ نہ کچھ کھانے کی عادت میں مبتلا رہی ہوں اور ہر وقت ہاتھ میں چپس کا پیکٹ رہا کرتا تھا۔کرینہ کپور نے کہا کہ ظاہر ہے پھر وزن بھی بڑھنا تھا لیکن مجھے خود سے پیار ہے اس لیے یہ سب ٹھیک لگتا تھا۔اداکارہ نے مزید کہا کہ جب جہانگیر کی پیدائش کے بعد وزن بڑھا اور مجھے تب گھبراہٹ ہوئی تو خود سے کہا کہ میں اس میں بھی زبردست لگ رہی ہوں۔اس موقع پر کرینہ کپور نے اپنی فلم”جب وی میٹ”کے ڈائیلاگ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ یہ اصول اپناتی ہوں کہ میں اپنی پسندیدہ ہوں۔ادکارہ کرینی کپور نے خواتین کو مشورہ دیا کہ یہی وہ طریقہ ہے جس پر ہر عورت کو اپنی زندگی گزارنی چاہیے۔

پی ایس ایل 10 کی تشہیری مہم کا آغاز کردیا گیا

لاہور(این این آئی)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کی تشہیری مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔ لاہور کے مین بلیوارڈ لبرٹی مارکیٹ چوک کو پی ایس ایل کی ٹیموں کے ناموں سے سجا دیا گیا ہے۔ اسی مقام پر دیوہیکل پی ایس ایل ایکس بھی سب کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔رنگ برنگی لائٹس نے بھی مین بلیوارڈ گلبرگ پر سماں باندھ دیا۔ شہریوں کی بڑی تعداد تصاویر بنا رہی ہے۔واضح رہے کہ پی ایس ایل 10 کا آغاز 11 اپریل کو ہوگا۔ چھ ٹیموں کا یہ ایونٹ کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔پی ایس ایل 10 کا فائنل 18 مئی کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا۔

نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان تیسرا اور آخری ون ڈے میچ آج کھیلاجائے گا

ویلنگٹن(این این آئی)نیوزی لینڈ اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ بین الاقوامی میچوں پر مشتمل سیریز کا تیسرا اور آخری ون ڈے میچ 5 اپریل کوبے اوول، ماؤنٹ مونگانوئی میں کھیلا جائے گا۔نیوزی لینڈ کو پاکستان کے خلاف تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں 0ـ2 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔ کیوی ٹیم نے پہلے ون ڈے میچ میں گرین شرٹس ک73رنز جبکہ دوسرے ون ڈے میچ میں 84 رنز سے شکست دی تھی۔اس سے قبل میزبان کیوی ٹیم نے پاکستان کی ٹیم کو پانچ ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز میں 1ـ4 سے شکست دی تھی۔ پاکستان کی ٹیم ان دنوں نیوزی لینڈ کے دورہ پر ہے جہاں وہ میزبان ٹیم کے خلاف پانچ ٹی ٹونٹی اور تین ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سیریز کھیلے گی جن میں سے پانچ ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز کھیلی جا چکی ہے جو میزبان کیوی ٹیم نے 1ـ4 سے جیت لی ہے جبکہ ون ڈے سیریز کے دو میچز کھیلے جا چکے ہیں۔جو نیوزی لینڈ نے جیت لئے ہیں۔ تیسرا اور آخری ون ڈے میچ 5 اپریل کو بے اوول، ماؤنٹ مونگانوئی میں کھیلا جائے گا۔

آئی ایم ایف وفد پاکستان پہنچ گیا، گورننس ،بجٹ پر مذاکرات ہوں گے

اسلام آباد (این این آئی)آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا ،گورننس سے متعلق تکنیکی معاونت پر پاکستانی حکام سے فالو اپ مذاکرات کرے گا۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد پاکستان میں اگلے مالی سال کیلئے بجٹ سازی سے متعلق تخمینہ جات کا بھی جائزہ لے گا جس کے بعد بجٹ اہداف کو حتمی شکل دے کر جون کے پہلے عشرے میں اگلے مالی سال کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد پیر سے پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کرے گا، آئی ایم ایف وفد کے موجودہ دورے کا مقصد اصلاحاتی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے آئی ایم ایف کی تکنیکی امداد کا حصول ہے۔آئی ایم ایف وفد سال 2025-26ء کی بجٹ تجاویز کا جائزہ لے گا اور گورننس سے متعلق تکنیکی معاونت پر پاکستانی حکام سے فالو اپ مذاکرات کرے گا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وفد آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس ریونیو اقدامات، اخراجات پر کنٹرول سے متعلق پاکستانی حکام سے مذاکرات کرے گا اور بجٹ کو حتمی شکل دینے کیلئے آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ حکام سے مل کر تجاویز تیار کرے گا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف لاہور پہنچ گئے

لاہور ( این این آئی)وزیراعظم محمد شہباز شریف اسلام آباد سے لاہور پہنچ گئے۔وزیراعظم خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد سے لاہور پہنچے جہاں سے انہیں سخت سکیورٹی میں ان کی رہائشگاہ ماڈل ٹائون پہنچا دیا گیا۔

احسن اقبال کا سول سروس میں داخلے کیلئے انگریزی زبان کو لازمی مضمون بنانے کے فیصلے پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سول سروس میں داخلے کیلئے انگریزی زبان کو لازمی مضمون بنانے کے فیصلے پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سے سرکاری افسران کی مہارتیں عہدوں کے موجودہ تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ،اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے کارپوریٹ سیکٹر کی بہترین حکمت عملیوں کو اپنانا ضروری ہے۔جمعہ کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال کی زیر صدارت سول سروسز ریفارم کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ یہ کمیٹی وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کا مقصد پاکستان کی بیوروکریسی کی ہمہ گیر اصلاح اور اسے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی، اقتصادی امور ڈویڑن اور کابینہ سیکرٹریٹ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران کمیٹی نے سول سروسز کے ڈھانچے میں ”کلسٹر بیسڈ سسٹم” کے نفاذ کی حمایت کی اور اس بات پر زور دیا کہ سرکاری شعبے میں پیشہ ور افراد کی شمولیت کے حوالے سے درپیش چیلنجز کو مؤثر انداز میں حل کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے نشاندہی کی کہ بہت سے سرکاری افسران کی مہارتیں ان کے عہدوں کی موجودہ تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے کارپوریٹ سیکٹر کی بہترین حکمت عملیوں کو اپنانا ضروری ہے۔وفاقی وزیر نے مختلف وزارتوں میں تکنیکی ماہرین کی شدید قلت کی نشاندہی کی اور کہا کہ اس کمی کو دور کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ سرکاری ادارے مطلوبہ مہارتوں سے لیس ہو سکیں۔ انہوں نے انجینئرنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت دیگر تکنیکی شعبوں میں پیشہ وارانہ گروپس کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ سول سروس میں تکنیکی صلاحیتوں کی بنیاد مستحکم کی جا سکے۔احسن اقبال نے سول سروس میں داخلے کے لئے انگریزی زبان کو لازمی مضمون بنانے کے فیصلے پر نظرِ ثانی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال کئی باصلاحیت طلبہ صرف انگریزی کے پرچے میں ناکامی کی وجہ سے مقابلے کے امتحان سے باہر ہو جاتے ہیں، اگر انگریزی قابلیت کا معیار ہوتی تو ہماری سول سروس دنیا کی بہترین سول سروس ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ انگریزی کو عام شہری اور اکثریتی آبادی کے خلاف امتیازی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اردو زبان کو بھی سی ایس ایس امتحان میں لازمی مضمون کے طور پر اختیار کرنے کا موقع دیا جائے تاکہ قومی زبان کو تقویت ملے اور قومی تشخص کو اجاگر کیا جا سکے۔اجلاس کے اختتام پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں 1973 کے سول سروس ماڈل پر ازسرنو غور کرنا ہوگا۔ اب زمانہ اور تقاضے یکسر بدل چکے ہیں، آج کا شہری زیادہ باخبر اور بااختیار ہے اور اس کی توقعات بھی کہیں زیادہ ہیں، اس لئے ہمیں ایسی سول سروس درکار ہے جو جدید تقاضوں کے مطابق چْست، فعال، کارکردگی پر مبنی اور عوام کے لئے مؤثر و جوابدہ ہو۔

اسد قیصر کی پی ٹی آئی قیادت سے علی امین کے بیان کی مکمل تحقیقات ، عمران خان کا موقف قوم کے سامنے لانے کا مطالبہ

صوابی (این این آئی)سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت سے وزیراعلی علی امین کے حالیہ بیان کی مکمل تحقیقات ، چیئرمین پی ٹی آئی کا موقف قوم کے سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کو چاہئے وہ اپنی تمام تر توانائیاں صوبے میں بہتر گورننس ، امن و امان کی بحالی اور عمران خان و دیگر بے گناہ اسیران کی رہائی کی جدوجہد پر مرکوز رکھیں ۔ سوشل میڈیا پر وائرل اپنے بیان میں اسد قیصر نے کہا کہ ہم وزیر اعلی کے بیان کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں تاہم موجودہ حالات میں ایسی باتوں سے گریز کرنا ملک اور بانی چیئرمین عمران خان کے لیے ضروری سمجھتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری ساری توجہ عمران خان اور دیگر بے گناہ قیدیوں کی رہائی پر مرکوز ہونی چاہیے غیر ضروری بیانات کے ذریعے پارٹی کے اندورنی معاملات کو ہوا دے کر عمران خان کی رہائی کی جاری جدوجہد کو کمزور نہیں کرنا چاہئے۔

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کا مستحسن اقدام، پنجاب پولیس کی گاڑیوں کی بلٹ پروفنگ

لاہور( این این آئی)وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے کچہ کریمنلز،خوارجی دہشتگردوں کے خلاف سپیشل آپریشنز اور شر پسند و جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائیوں کیلئے مستحسن اقدامات کی روشنی میں پنجاب پولیس کی گاڑیوں کی بلٹ پروفنگ کا عمل جاری ہے۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ سنگل و ڈبل کیبن بلٹ پروف گاڑیاں کچہ کریمنلز کے خلاف سپیشل آپریشنز کے دوران استعمال کی جائیں گی۔ سرحدی چوکیوں کے اہلکاروں کو خوارجی دہشتگردوں کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے پولیس وہیکلز کی بلٹ پروفنگ سے ہارڈ ایریاز کے افسران و جوانوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کے لیے وزیر اعلی پنجاب کے پولیس دوست اقدام پر تہہ دل سے شکر گذار ہیں۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ سی ٹی ڈی کو دہشتگردوں اور شرپسند عناصر کے خلاف ریڈز کے لئے بھی بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جا رہی ہیں۔کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو سنگین جرائم میں ملوث خطرناک اشتہاری مجرمان اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف ایکشن کے لئے بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جا رہی ہیں۔اسی طرح سپیشل برانچ کے ملازمین کو رپورٹنگ و دیگر حساس امور کی انجام دہی کے لئے بلٹ پروف گاڑیاں دی جا رہی ہیں۔ ڈاکٹر عثمان انور نے مزید کہا کہ پولیس وہیکلز کی بلٹ پروفنگ سے دہشت گردوں، شر پسنداور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائیوں میں مزید تیزی آئے گی۔ بلٹ پروف گاڑیوں کی مدد سے کچہ کے ڈاکوں، سرحدی چوکیوں پر دہشت گردوں کے خلاف نتیجہ خیز کارروائیوں میں مدد ملے گی۔

اداکارہ حرا مانی کے عید کے بولڈ لباس پر شدید تنقید

کراچی (این این آئی)مشہور پاکستانی اداکارہ اور ٹیلی ویژن ہوسٹ حرا مانی نے حالیہ دنوں میں اپنے عید کے بولڈ لباس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر خاصی تنقید کا سامنا کیا ہے۔حرا مانی مقبول ڈراموں دو بول، کشف، سن یارا اور میرے پاس تم ہو میں اپنی جاندار اداکاری کے باعث شہرت حاصل کر چکی ہیں۔انہوں نے عید کے موقع پر کچھ ایسی ساڑھیاں زیب تن کیں جن میں ان کا جسم نمایاں طور پر ظاہر ہو رہا تھا، جیسے ہی ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ ہوئیں، مداحوں نے ان پر سخت تنقید کرنا شروع کر دی۔ناقدین کا کہنا ہے کہ حرا مانی نے ایک بار پھر بولڈ لباس کا انتخاب کر کے اسلامی معاشرتی اقدار کو مجروح کیا ہے۔ایک صارف نے تبصرہ کیا ہے کہ حرا مانی دن بدن بولڈ ہوتی جا رہی ہیں، ایک اور صارف نے کہا ہے کہ یہ اداکارائیں پیسہ اور کام حاصل کرنے کے لیے ایسے لباس پہنتی ہیں۔کچھ لوگوں نے ان کے شوہر اور بچوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ کس طرح اپنی والدہ کو ایسے لباس پہننے کی اجازت دے سکتے ہیں۔ایک صارف نے تو یہاں تک کہا کہ نہ چہرے میں کوئی کشش ہے اور نہ ہی کپڑوں میں، جدید اور بولڈ لباس پہن کر بھی خوبصورتی نظر نہیں آتی۔ایک اور صارف نے رمضان کے دوران ان کے آنسوں کو یاد کرتے ہوئے طنز کیا کہ یہ وہی ہیں جو رمضان میں روتی نظر آتی تھیں۔