واشنگٹن(این این آئی)امریکی دفتر خارجہ نے سعودی عرب کو فوجی تربیت دینے کے سلسلے میں ایک ارب ڈالر کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔ اس سے قبل پینٹاگون نے اس منصوبے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اعلان ایک ماہ سے بھی کم وقفے کے دوران آیا ہے۔ خیال رہے چند ہفتے پہلے ہی امریکی دفتر خارجہ نے سعودی عرب کو ایک اور منصوبہ فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔
فضائی نگرانی کا نظام آر ای تھری اے ایئر بورن سرویلنس سسٹم جس کے تحت جہازوں کو جدید بنانے کے علاوہ آلات کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی۔ سعودی عرب کو اس کے لیے 582 ملین ڈالر ادا کرنا پڑیں گے۔پینٹاگون کے مطابق سعودی حکومت کی طرف سے امریکہ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس کے سیکورٹی حکام کو مملکت کے اندر اور باہر ایک جامع تربیتی پروگرام سے گزارا جائے۔
جس میں فلائٹ ٹریننگ، ٹیکنیکل ٹریننگ، پیشہ وارانہ فوجی تعلیم، سپیشلائزڈ ٹریننگ سمیت انگریزی زبان سکھانے کا پروگرام بھی شامل تھا۔بتایا گیا ہے ان میں سے بعض شعبوں میں تربیت سعودی عرب کی شاہی ایئر فورس اور دوسری سعودی فورس کے لیے ہوگی۔ جس میں یہ بھی شامل ہوگا کہ شہریوں کو ہلاکتوں سے کیسے بچایا جاسکتا ہے، اسی طرح جنگوں سے متعلق قوانین، انسانی حقوق کے امور، کمانڈ اینڈ کنٹرول اور گشتی تربیت کے سلسلے میں مختلف ٹیموں کی تربیت شامل ہے۔
پینٹاگون کی طرف سے مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کو یہ منصوبہ فروخت کرنے سے امریکی خارجہ پالیسی کے اہداف حاصل ہوں گے اور قومی سلامتی کے اہداف کو ممکن بنایا جائے گا۔ دونوں ملکوں کے درمیان سلامتی اور دوستی کے تعلقات کو فروغ ملے گا۔ جو سعودی سیاسی استحکام اور سعودی اقتصادی ترقی کا باعث بنے گا۔اس کے نتیجے میں سعودی عرب کی فوجی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور مستقبل میں درپیش خطرات سے نمٹنے کی اہلیت بڑھے گی۔
پینٹاگون کے مطابق اس تربیتی پروگرام کے سلسلے میں یہ خیال نہیں کیا جاتا کہ اس پروگرام سے سعودی عرب کے لیے کوئی دقت ہوگی۔اس سلسلے میں امریکہ کے 339 سرکاری و نجی کونٹریکٹر اور تربیت کار سعودی عرب جائیں گے۔ جو سعودی عرب میں ایک سال تک قیام کریں گے۔ اس معاہدے میں اضافے کا امکان بھی نظر انداز نہیں کیا جاتا۔امریکی اور سعودی افواج دو مشترکہ جنگی مشقوں کا انعقاد کریں گی۔ جبکہ اس میں بغیر پائلٹ کے اڑنے والے جہازوں کا توڑ کرنے کی تربیت بھی اسی سال دی جائے گی۔