پشاور (این این آئی)وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ 9 مئی کے شرپسندوں اور دہشت گردوں و وطن دشمنوں میں کوئی فرق نہیں، ان شرپسندوں کو قانون اور انصاف مطابق سزا ضرور ملے گی تاکہ کوئی آئندہ ایسی جسارت نہ کر سکے، تاریخی اور قومی ورثے کو جلا دینا حب الوطنی نہیں ، ریڈیو پاکستان کے ملازمین کے حوصلے کی داد دیتا ہوں، وزیراطلاعات ریڈیو پاکستان کی متاثرہ عمارت کو فوری بحالی کے لئے اقدامات اٹھائیں۔
وہ جمعرات کو ریڈیو پاکستان پشاور کے دورہ کے موقع پر گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب ، ڈی جی ریڈیو پاکستان طاہر حسن نے بھی خطاب کیا اور ریڈیو پاکستان کو 9 اور 10 مئی کوبلوائیوں کے ہاتھوں پہنچنے والے نقصان اور بحالی کے کاموں پر بریفنگ دی۔اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی، نگران وزیراعلیٰ اعظم خان، وفاقی وزرا رانا ثنا اللہ، اسحاق ڈار، احسن اقبال ، مشیر امیر مقام اور دیگر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم سب ریڈیو پاکستان کی تاریخی عمارت کو دیکھ کر دکھی ہیں۔ اس عمارت میں پاکستان بننے سے پہلے ریڈیو کاسیٹ اپ موجود تھااور یہیں سے لاہور کی طرح 13 اور 14 اگست 1947 کی درمیانی شب آزادی کی صدائیں بلند ہوئیں اور پوری دنیا کو اس تاریخی مرکز سے قائد اعظم کی عظیم جدوجہد اور لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجے میں پاکستان کے معرض وجود میں آنے کی نوید سنائی گئی۔ 9 اور 10 مئی کے دوران جو دلخراش واقعات رونما ہوئے اس نے پاکستان میں بسنے والے 23 کروڑ عوام کو شدید دلی صدمہ پہنچایا اور غم و غصہ کی ایک شدید لہر پورے پاکستان میں دوڑ گئی۔
انہوں نے کہاکہ جس سنٹر سے پاکستان بننے کی نوید سنائی گئی اس سے راکھ کاڈھیر بنادینا ،اس سے بڑھ کر ملک دشمنی نہیں ہوسکتی۔ ا س کے ساتھ چاغی کی یادگار کو تباہ کر دیا گیا ، یہ یادگار پاکستان کی دفاعی طاقت کا شاہکار تھا جس کا آغاز ذوالفقار علی بھٹو نے کیا اور اس کی انتہا 28 مئی 1998 کو ہوئی، اس دوران تمام حکومتوں نے اس عظیم دفاعی پروگرام کے لئے اپنا حصہ ڈالا۔ وسائل اور توانائیاں مہیا کیں، ایک عزم اور عرق ریزی کے ساتھ اس منصوبے کی تکمیل کی اور ان تمام اجتماعی کاوشوں کے نتیجے میں پاکستان ایٹمی طاقت بنا اور قیامت تک دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا،اس یادگار کو تباہ کر دیا گیا، یہ ملک دشمنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان پشاورسے پاکستان کی نوید سنانے والے ظہور اظہر ، مصطفی ہمدانی جیسے لوگ تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے،یہاں پر موجود آرکائیوز کو جلا دیا گیا۔دنیا اپنی شناخت اورتاریخی ورثوں کو جان سے بھی زیادہ عزیز رکھتی ہے تاکہ آنے والی نسلیں اس سے فیض یاب ہوں اور یہاں پر اس ورثے کو جلا دیاگیا،کاش وہ ڈیجیٹائز ہوچکی ہوتی لیکن وقت نے ساتھ نہیں دیا۔ صوۃ القرآن کا حصہ بچ گیا جس پر اللہ کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 100 سالہ ریکارڈ کا تباہ ہونا افسوسناک ہے،اس ادارے کے ملازمین کے حوصلے کی داد دیتے ہیں، عبداللہ اور نصیر نے جس طرح بلوائیوں کو روکتے ہوئے زخم کھائے ان کی جرات اور شجاعت کو سلام پیش کرتے ہیں، ہماری مسلح افواج اور عام شہریوں نے ہمیشہ پاکستان کی حفاظت کی ہے۔
وزیراعظم نے اس موقع پر فی الفور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگیوں کے احکامات جاری کئے جس کاانتظام آج ہی ہو جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کا دورہ نمائشی نہیں،ان دلخراش واقعات کے بعد ہمیں اندازہ ہونا چاہیے کہ جن لوگوں نے یہ انتہائی شرمناک کام کیا ان میں اور دہشت گردوں اور دشمنان پاکستان میں کوئی فرق نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ اس قسم کے واقعات دوبارہ نہیں ہونے دیں گے ۔ دشمن بھی اتنی جسارت نہیں کر سکتا۔ اس شرپسندی میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق ضرور سزا ملے گی۔ وزیراعظم نے وزیراطلاعات سے کہا کہ وہ ریڈیو کی عمارت کی مرمت کا کام فوری شروع کروائیں تاکہ یہ ادارہ دوبارہ پاکستان اور دنیا بھر میں ہمارے عزم اور ولولے کا ذکر کر سکیکہ مشکلات کے باوجود ہم قائد اعظم کے پاکستان کا خواب ضرور شرمندہ تعبیر کریں گے۔