لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے 75 سابق بلدیاتی نمائندوں اورپاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے وابستگی رکھنے والوں نے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ۔استحکام پاکستان پارٹی لاہور ڈویژن سیکرٹریٹ میں صدر لاہور ڈویژن مراد راس ، سینئر رہنما سعدیہ سہیل اور سمیرا بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران تمام شخصیات نے استحکامِ پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
اس موقع پر مراد راس نے کہا ہے کہ پارٹی بدلنے سے نظریہ نہیں بدلتا ہمارا مقصد کل بھی پاکستان اور عوام کی بہتری کیلئے جدوجہد کرنا تھا آج بھی وہی ہے ،اسی مقصد کے حصول کیلئے اب ہم سب استحکام پاکستان پارٹی کے پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو رہے ہیں تاکہ عوام اور ملک کی بہتری کیلئے اپنے مشن کو جاری رکھ سکیں ۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اقتدار ملا تو ایسے شخص کو وزیر اعلی پنجاب بنا دیا گیا جو اس کا اہل ہی نہیں تھا عثمان بزدار نے بیڈ گورننس کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ،ہمیں کام نہیں کرنے دیا گیا جس سے عوام کا نقصان ہوا ،
اگر بزدار اتنا اہل تھا تو اب چیئرمین پی ٹی آئی انہیں شوکت خانم کے بورڈ آف گورنرز میں شامل کریں یقینا ایک ہفتے میں ہسپتال بند ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے تمام وہ فیصلے لئے جس سے پارٹی کو نقصان پہنچا ہماری طویل جدوجہد کو ملیامیٹ کر دیا گیا ،انہیں سب بتایا گیا کہ صوبے میں کیا ہو رہا ہے لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ،قومی اسمبلی ،پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ غلط تھا ،یہ سب اپنے ساتھ جڑے مافیا کہ کہنے پر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ استحکام پاکستان جہانگیر خان ترین اور عبدالعلیم خان کی قیادت میں بھرپور طریقے سے الیکشن میں حصہ لے گی ،ہماری تیار مکمل ہے ،ہمارا کسی جماعت سے کوئی رابط نہیں ،ہم تمام سیاسی جماعتوں کے خلاف الیکشن لڑیں گے ،اپنی پوری طاقت لگائیں گے اور پوری امید رکھتے ہیں کہ پاکستان کے عوام ہمیں کامیاب بنائیں گے۔