اسلام آباد (این این آئی)بارہ ہزار افغان شہریوں کو پاکستانی پاسپورٹ جاری ہونے سے متعلق ملوث سرکاری ملازمین کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ،ڈی جی ایف آئی اے نے تمام زونز سے کارروائی اور پیشرفت پر رپورٹ مانگ لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے تمام زونل ڈائریکٹرز کو جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اورکہا ہے بتایا جائے جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کرنے پر کیا اب تک کوئی مقدمہ درج ہوا؟
بتائیں نادرا اور پاسپورٹ حکام کے خلاف کتنے کیسز چل رہے ہیں؟ کیا ملوث نادرا افسران و پاسپورٹ آفس عملے اور افغان شہریوں کے فارم تصدیق کرنے والوں کو شامل تفتیش کیا گیا؟ کیسز میں تفتیش کہاں تک پہنچی؟ ڈی جی ایف آئی اے نے ساری تفصیلات جلد از جلد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب کے حکام نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے افغان شہریوں سے 12000 سے زائد پاکستانی پاسپورٹ حاصل کر لیے ہیں،
یہ جعلی پاسپورٹ مبینہ طور پر افغان شہریوں نے پاکستان کے اندر کام کرنے والے متعدد پاسپورٹ مراکز سے حاصل کیے تھے۔وزارت داخلہ نے معاملے کی چھان بین کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی۔وزارت داخلہ نے معاملے کی تحقیقات کیلئے 5 رکنی اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی تھی کمیٹی کی سربراہی ڈائریکٹرجنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن نے کی۔ ڈپٹی سیکرٹری ایف آئی اے،وزارت داخلہ اورنادرا کانمائندہ کمیٹی میں شامل ہیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن پاسپورٹ کمیٹی کے سیکرٹری تھیکمیٹی پاسپورٹس کیاجراء میں کوتاہی کی تحقیقات کرنی تھی۔