لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ملک کو مشکلات سے نکال کر نواز شریف نے کسی سے شاباش نہیں لینی ،میڈل نہیں لینا اس نے عوام کی خاطر کرنا ہے کیونکہ وہ اس دھرتی کا بیٹا ہے ،وہ باہر سے امپورٹ ہو کر نہیں آیا ،اسے فارن فنڈنگ کے ذریعے لانچ نہیں کیا گیا ، جس نے قوم کی چار سال میں اتنی خدمت کی کیا قوم کے ساتھ ظلم نہیں کہ اسے وزیر اعظم کے دفتر سے نکال دیا گیا ،
نواز شریف کی پینتیس ، چالیس سالہ سیاسی زندگی میں گیارہ سال جلا وطنی کے ہیں ، میں جیلوں کی بات نہیں کر رہی جو انہوںنے عوام کی خاطر کاٹی ہیں،اگر سازش کے ذریعے نواز شریف کو اقتدار سے نہ نکالا جاتا ، اقامہ جیسے مذاق پر نہ نکالا جاتا تو ملک کا آج یہ حال نہ ہوتا ،نواز شریف کا راستہ قوم اس لئے دیکھ رہی ہے کہ نواز شریف ہمیشہ ملک کو ٹھیک کر کے دکھاتا ہے ،تسلی رکھو اللہ سے امید رکھو نواز شریف آئے گا اور اس بار پھر کر کے دکھا دے گا،
ان شااللہ شیر کسی سے نہیں ہارے گا،شیر کو ہرانے والے نکالنے والے کئی آئے اور چلے گئے شیر وہیں کھڑا ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی پر استقبال کی تیاریوں کے سلسلہ میں ٹھوکر نیاز بیگ میں منعقدہ بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی آج آٹھ اکتوبر ہے یا اکیس اکتوبر ہے ،اگر آٹھ اکتوبر کو ایک حلقے کا یہ عالم ہے تو اکیس اکتوبر کو کیا ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ اکیس اکتوبر کو آپ کا لیڈر ،میرا لیڈر ،پاکستان کا لیڈر نواز شریف واپس آرہا ہے ،انہوںنے شرکاء سے سوال کیا کہ اکیس اکتوبر کو جو آرہا ہے وہ آپ کو کیوں پسند ہے ،نواز شریف کا انتظار کیوں کر رہے ہو ، نواز شریف کے استقبال کی تیاریاں کیوں کر رہے ہو ، نواز شریف کا راستہ کیوں دیکھ رہے ہو ،جو پچھلے کئی سالوں سے اداسی چھائی ہوئی تھی وہ امید میںکیوں بدلتی جارہی ہے ؟
کیونکہ آپ سے زیادہ سچائی اور حقیقت سے کوئی اور واقف نہیں ہے ،جو شخص اکیس اکتوبر کو واپس آرہا ہے اس نے اپنی سیاسی زندگی میں پاکستان کی عوام کی خاطر آپ کی خاطر اقتدار کے دن کم دیکھے ہیں اور مشکلات کے دن زیادہ دیکھے ہیں۔مجھے آپ کی گواہی چاہیے کیا پاکستان کی 76سال کی تاریخ میں نواز شریف کے علاوہ کوئی ایسا وزیر اعظم آیا جس کے چار سال کے دور میں کسی چیز کی قیمت نہ بڑھی ہو ،
نواز شریف کے چار سال میں چینی پچاس روپے کلو تھی اور پچاس روپے کلو ہی رہی ، آٹا چار سال پینتیس روپے کلو پر رہا کہ نہیں رہا ، روٹی دو روپے اورپھر پانچ روپے کی رہی یا نہیں رہی ، ڈالر 99سے105پر رکھ کر دکھایا کہ نہیں دکھایا ، سستی بجلی ، سستی گیس ، سستی کھاد، سب کچھ نواز شریف نے چار سال میں کر کے دکھایا یا نہیں دکھایا ؟۔ نواز شریف کے دور میں مہنگائی دو فیصد کی سطح تھی اب پتہ نہیں کتنے فیصد ہے بلکہ روز اوپر جاتی ہے ،نواز شریف کو دفتر سے نہیں نکالا بلکہ آپ کی زندگیوں سے خوشحالی کو نکال دیا گیا ۔
نواز شریف نے صرف مہنگائی کم نہیں کی ، چار سال میں دھرنوں کے باوجود ، بد تمیزیوں کے باوجود، گالی گلوچ کے باوجود ایسے ایسے ترقیاتی منصوبے پاکستان کو دئیے کہ دنیا دیکھتی رہ گئی ،دنیا دھنگ رہ گئی ۔مریم نواز نے شرکاء سے استفسار کیا لوڈ شیڈنگ کس کے دور میں ختم ہوئی ، لوڈ شیڈنگ بھی نواز شریف کے دور میں ختم ہوئی ، 14ہزار میگا واٹ کے منصوبے نواز شریف کے دور میں لگے ، پاکستان کے ہر شہر میں دھماکے ہوتے تھے ، دہشتگردی بھی نواز شریف کی دور میں ختم ہوئی ۔سی پیک کس نے بنایا ،
اورنج لائن کس نے بنائی ، میٹرو بس کس نے بنائی ، موٹرویز کا جال کس نے بچھایا ، پورے پاکستان میں سڑکوں کا جال کس نے بچھایا ،پاکستان کو ایٹمی طاقت کس کو بنایا ، گرین لائن پاکستان میں کس نے دی ہسپتال کس نے بنائے ،ایل این جی کے ٹرمینلز کس نے بنائے ، 14ہزار میگا وات بجلی کے کارخانے کس نے لگائے ؟۔ میں پوچھتی ہوں جس نے قوم کی چار سال میں اتنی خدمت کی کیا قوم کے ساتھ ظلم نہیں کہ اسے وزیر اعظم کے دفتر سے نکال دیا ، نواز شریف کی پینتیس ،چالیس سالہ سیاسی زندگی میں گیارہ سال جلا وطنی کے ہیں ، میں جیلوں کی بات نہیں کر رہی جو انہوںنے آپ کی خاطر کاٹی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج بجلی کے مہنگے مہنگے بل آرہے ہیں،جب عوام بل دیکھتے ہیں تو سوچتے ہیں گھر بیچیں یا بل دیں ۔دل پر ہاتھ رکھ کر بتائو ، اللہ کو گواہ بنا کر بتائو ،اگر سازش کے ذریعے نواز شریف کو 2017میں اقتدار سے نہ نکالا جاتا ، وزارت عظمیٰ سے نہ نکالا جا تا تو کیا پاکستان کا آج یہ حال ہوتا، مہنگائی کا یہ عالم ہوتا، اگر جھوٹے الزامات ، جھوٹی سزائوں اوراقامہ جیسے مذاق پر نہ نکالا جاتا تو کیا آج مہنگائی کا یہ عالم ہوتا ، کیا بجلی کے بلوں کا یہ عالم ہوتا، کیا بیروزگاری اور غربت کا یہ عالم ہوتا، کیا آٹا سبزی گیس بجلی اورادویات کی قیمتوں میں اتنا اضافہ ہوتا۔
سفید پوش کے گھر میں بیماری آجائے تو وہ سوچتا ہے بجلی کا بل ادا کروں یا بچوں کی فیسیں ادا کروں ، کیا نواز شریف کے دور میں ایسا ہوتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ان شااللہ شیر کسی سے نہیں ہارے گا،شیر کو ہرانے والے نکالنے والے کئی آئے اور چلے گئے شیر وہیں کھڑا ہے ، آج پاکستان کے کونے سے آواز آرہی ہے وزیر اعظم نواز شریف ۔مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے دور میں ادویات گھروں کے دروازوں تک پہنچائی جاتی تھیں، مفت ادویات ملتی تھیں ، پچھلی حکومت آئی تو اس نے مفت ادویات چھین لیں ، یہ ہیلتھ کارڈ بنانے کا دعوی کرتے ہیں وہ نواز شریف نے بنایا تھا،
دعویٰ کرنے والوں نے عوام سے ان کی سستی اورمفت دوائیاں بھی چھین لیں ۔کینسر کے مریض رل گئے، ڈائیلسز کے مریض رل گئے، امراض قلب کے مریض رل گئے ، شوگر کے مریض رل گئے ، ہمارے دور میں ادویات لوگوں کے گھروں تک پہنچائی جاتی تھیں۔انہوںنے کہا کہ 2018میںنواز شریف کے ووٹ پر ڈاکہ ڈال کر جس گھڑی چور کو حکومت دی اس کے وزراء کا سارا وقت عوام کی خدمت کی بجائے ٹی وی پر گالم گلوچ اور مذاق اڑانے پر صرف ہوتا تھا،ایسے جوکروںکی حکومت تھی جو جتنی بڑی گالی دیتا تھا اسے اتنی بڑی وزارت دی جاتی تھی ،
جو سب سے بڑی گالی دیتا تھا وہ اس وقت کا جعلی وزیر اعظم پاکستان تھا،جن کا سارا وقت گالم گلوچ اور مذاق میں صرف ہوتا تھا انہوں نے عوام کی خدمت خاک کرنا تھی ، جنہوںنے خدمت کرنی تھی وہ گالی گلوچ اور الزامات لگاتے رہتے تھے،ہم پر برا وقت تھا تو انہوںنے دن رات گالی نکالی مذاق اڑایا ، آج ان پر کڑا وقت ہے ہم ان کا مذاق نہیں اڑاتے ہم ان کو گالی نہیں دیتے ، ہم چاہتے ہیں عوام اور ملک کے سینے پر جو زخم لگے ہیں ہم ان دلوں کو جوڑیں اور ہم ان کو جوڑیں گے۔
مریم نواز نے جلسے کے شرکاء سے سوال کیا نواز شریف کے بغیر پاکستان رل گیا ہے ناں،نواز شریف کے بغیر میرا ملک آپ کاملک رل گیا ہے ناں،میں جانتی ہوں مجھے تکلیف ہے کہ آپ کے گھروں میں مشکلات ہیں ، پاکستان کا کوئی ایسا طبقہ نہیں ہے جس کے گھر میں آج مشکلات نہیں ہیں،آج نواز شریف کو کیوں یاد کر رہے ہو ، کیوں لوگ راستے میں آنکھیں بچھا کر بیٹھے ہیں ، دکھوں میں اللہ کے بعد نواز شریف کیوں یاد آتا ہے ، تکلیفوں میں اللہ کے بعد نواز شریف کیوں یاد آتا ہے ،مہنگائی ہے نواز شریف کیوں یاد آتا ہے ، آج پاکستان بھکاری بن گیا ہے تو ہمیں نواز شریف کیوں یاد آ جاتا ہے ،
پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہیں تو نواز شریف کیوں یاد آتا ہے، آج کیوں نواز شریف کا راستہ دیکھ رہے ہو ؟۔ نواز شریف کا راستہ قوم اس لئے دیکھ رہی ہے کہ نواز شریف ہمیشہ ملک کو ٹھیک کر کے دکھاتا ہے ،تسلی رکھو اللہ سے امید رکھو نواز شریف آئے گا اور اس بار پھر کر کے دکھا دے گا۔ اس نے کسی سے شاباش نہیں لینی ،میڈل نہیں لینا اس نے آپ کی خاطر کرنا ہے کیونکہ وہ اس دھرتی کا بیٹا ہے ،نواز شریف نے اس ملک کو ٹھیک کرنا ہے کیونکہ وہ اس مٹی کا بیٹا ہے ،وہ باہر سے امپورٹ ہو کر نہیں آیا ،
اسے فارن فنڈنگ کے ذریعے لانچ نہیں کیا گیا ، اس کے ماں باپ اس کی بیوی کی قبریں پاکستان میں ہیں،یہ دھرتی ہماری ہے یہ ملک ہمارا ہے یہ مٹی ہماری ہے اور اس کو ہم نے ٹھیک کرنا ہے اور کر کے دکھائیں گے۔نواز شریف کا مستقبل مریم نواز کا مستقبل آپ کے ساتھ ہے ، میرا جینا مرنا آپ کے ساتھ ہے، آپ لوگوں نے اللہ کی ذات پر بھروسہ رکھنا ہے اور پھر نواز شریف پر رکھنا ہے اور وہ ملک کو ان مشکلات سے نکال کر لے جائے گا،
بھروسہ اور یقین رکھنا کہ نواز شریف واپس نہیں آرہا بلکہ ملک کے اچھے دن واپس آرہے ہیں۔مریم نواز نے جلسے کے شرکاء سے پوچھا نواز شریف کا ساتھ نبھائوں گے ، ساتھ دو، ساتھ چلو گے ، میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں اللہ کا فضل رہا اس کی مدد رہی اس کا کرم رہا ساتھ رہا ہم مل کر نواز شریف کے ساتھ آپ کی اور اس ملک کی تقدیر کو بدل دیں گے۔اکیس اکتوبر کو لاہور اور پاکستان نواز شریف کا وہ استقبال کرے گا کہ دنیا دیکھتی رہ جائے گی ۔