پھولنگر ( این این آئی) مقامی عدالت نے ریلوے پر 28کروڑ روپے ہرجانہ عائد کردیا،26مئی 2020ء کو ریلوے پھاٹک کھلا ہونے پر کار خیبر میل ٹرین کی زد میں آگئی تھی اور حادثے میں دو نوبیاہتا جوڑے جاں بحق ہوگئے تھے۔سول جج درجہ اول قصور سید شہباز حسین نقوی نے وفاقی وزیر،سیکرٹری ریلوے، جنرل منیجر ریلوے ، ڈی ایس، انجن ڈرائیوروں، گیٹ کیپر ز سمیت 13افسران و ملازمین کے خلاف دائر ہرجانہ کے مقدمہ کا فیصلہ سنا یا۔
سول جج درجہ اول قصور سید شہباز حسین نقوی نے 28 کروڑ روپے ہرجانے کی جزوی طور پر ڈگری جاری کر دی۔نوبیاہتا جوڑوں کے ٹرین تلے آ کر جاں بحق ہونے کے خلاف دائر مقدمہ کا فیصلہ 3 سال بعد سنایا گیا۔ فیصلے کے مطابق ہرجانہ متوفیان کے ورثا ء کو ادا کیا جائے گا۔ 26مئی 2020ء میں دو نوبیاہتا جوڑے پتوکی سے حسین خان والا آرہے تھے جب پھاٹک لنڈا سے گزرنے لگے تو اسی دوران اچانک تیز رفتار ٹرین خیبر میل آگئی ۔ٹرین کی زد میں آکر کار سوار دولہا سرفراز اس کی نئی نویلی دلہن ثمرین، عماد علی اور اس کی بیوی کرن موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے۔واقعہ ریلوے افسران و ملازمین کی غفلت، کوتاہی، لاپرواہی اورغیر ذمہ داری سے پھاٹک کھلا ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔ورثاء نے ریلوے کے افسران اور ملازمین کے خلاف 40 کروڑ روپے ہرجانہ کا مقدمہ دائر کیا تھا۔