امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

اسلام انسانی حقوق کا علمبردار ،کسی سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ،مولانا فضل الرحمن

ڈیر ہ اسماعیل خان ( این این آ ئی)جے یو آئی کے مرکزی امیر و سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسلام انسانی حقوق کا علمبردار ،کسی سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ،مسلمان کے خون کو حلال قرار دیکر قتل کرنا حرام ، باجوڑ دھماکہ کرنیوالے اسلام مخالف لوگوں کے ایجنٹ ہیں،

بریلویت کو شرک کہنا دارالعلوم دیوبند کا فتوی نہیں ،پشتونوں کو مذہب سے بیزار کرنے کیلئے عمران کو لایا گیا ،ملک سے انگریز تو چلا گیا مگر تابعداری و پیروی نہیں گئی ، عمران ،باجوہ ،فیض حمید نے ٹرمپ آفس میں بیٹھ کر مقبوضہ کشمیر بھارت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا اب قوم کو دھوکہ دینے کیلئے ٹسوے بہا رہے ہیں ،

فوج کو فاٹا میں آپریشن کی اجازت دینے والے آج فوج کیخلاف نعرے بازی کر کے اپنا چورن بیچ رہے ہیں،افغانستان اور پاکستان باہمی اختلافات مل بیٹھ کر حل کریں ۔جے یو آئی کے مرکزی امیر و سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن نے یہ بات مفتی محمود مرکز پشاور میں جے یو آئی کی مجلس شوری و عمائدین جمعیت کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

اجلاس کی صدارت صوبائی امیر سینیٹر مولانا عطاالرحمن نے کی ۔مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مفتی محمود ؒکانفرس صوبے کی سیاست میں سنگ میل ثابت ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام انسانی حقوق کا علمبردار ہے اس پر ہمیں کسی سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں مسلمان ہونا خود انسانیت ہے ہماری جماعت ہمارے اکابر سے ہمارے سپرد ہوئی ہے ان کے بتائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں

ایک مسلمان کے خون کو حلال قرار دیکر اس کو قتل کرنا حرام اور سب سے بڑا گناہ ہے یہاں پر علما کرام کی بڑی تعداد موجود ہے علما اس مسئلے کو ممبر ومحراب سے بلاخوف وخطر بیان کریں اور کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ باجوڑ دھماکہ کرنے والے اسلام کے ایجنٹ نہیں بلکہ اسلام مخالف لوگوں کے ایجنٹ ہیں، بریلویت کو شرک کہنا دارالعلوم دیوبند کا فتوی نہیں ہے دوسروں کے مسالک کو مت چھیڑو۔

انہوں نے کہا کہ پشتونوں کو مذہب سے بیزار کرنے کیلئے عمران خان کو لایا گیا عمران نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت معاشرے میں بے حیائی پھیلائی اس مذہبی صوبے میں نوجوانوں کے اخلاقیات کو تباہ کیا نوجوانوں کو اپنے ہی بڑوں کے مقابلے میں لا کھڑا کیا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں ہر طرف بدامنی پھیلی ہوئی ہے ایسی صورتحال میں انتخابی مہم کیسے چلائینگے سندھ ڈاکووں کے اور کے پی کے طالبان کے حوالے ہے سیاسی عدم استحکام میں معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی،

ریاست معیشت کی بنیاد پر چلتی ہے ۔مولانا نے کہا کہ ہماری چیزوں کی قیمتوں کا تعین آئی ایم ایف کرتا ہے ٹیکس بھی وہ بڑھاتا ہے سٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے حوالے عمران خان نے کیا جو کہ المیہ ہے عمران کے آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے کی وجہ سے پاکستانیوں کو یہ دن دیکھنے پڑے ہم نے ڈیڑھ سال میں 16 ارب ڈالر کے قرضے واپس کئے اور ملک کو دیوالیہ پن سے بچایا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک سے انگریز تو چلا گیا لیکن انگریز کی تابعداری و پیروی نہیں گئی

انہوں نے کہا کہ عمران خان ،باجوہ ،فیض حمید نے ٹرمپ کے آفس میں بیٹھ کر باہمی مشورے سے مقبوضہ کشمیر کو انڈیا کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا اب قوم کو دھوکہ دینے کیلئے ٹسوے بہا رہے ہیں ۔حالات نے ثابت کیا کہ فاٹا انضمام کا فیصلہ غلط تھا سیکولر قوتوں نے فوج کو فاٹا میں آپریشن کرنے کی اجازت دی آج یہی لوگ فوج کے خلاف نعرے بازی کر کے اپنا چورن بیچ رہے ہیں ۔مولانا فضل الرحمن نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور پاکستان باہمی اختلافات مل بیٹھ کر حل کریں جے یو آئی اس میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ کا اثرورسوخ کم کرنے کیلئے عوام کو جے یوآئی کا ساتھ دینا ہوگا۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved