ریاض(این این آئی)مشرقِ اوسط میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں جدت لانے کے لیے سعودی دارالحکومت الریاض میں ایک نیا ادارہ قائم کیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں قائم فرم ڈولائٹ کے اے آئی انسٹی ٹیوٹ کا باضابطہ افتتاح سعودی دارالحکومت الریاض میں تجرباتی اینالٹکس کانفرنس میں کیا گیا۔
ڈولائٹ گلوبل کے اے آئی اورڈیٹا لیڈر کوسٹی پیریکوس نے اس موقع پرکہا کہ یہ ادارہ مشرق اوسط میں لانے کا مقصد بصیرت، قدر، پیداواری صلاحیت اور کارکردگی کو بڑھانا ہے تاکہ مصنوعی ذہانت کی طاقت کو بروئے کار لایا جاسکے۔انھوں نے بتایا کہ یہ نیا انسٹی ٹیوٹ کاروباری حل پیش کرنے کوتیار ہے۔یہ چیٹ جی پی ٹی زبان کے آلے میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کی طرح جنریٹو مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کا استعمال کرے گا۔
مصنوعی ذہانت کے اس ادارے میں سعودی عرب اور مشرق اوسط کی وسیع ترمارکیٹوں کے لیے منفرد تجاویز پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ مقامی ٹیلنٹ کو فروغ دے گا اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کیریئر بنانے میں دلچسپی رکھنے والے سعودی نوجوانوں کے لیے مواقع پیدا کرے گا۔ڈولائٹ مستقبل میں سعودی مملکت کی بڑی جامعات کے ساتھ تعاون کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ طلبہ کو مصنوعی ذہانت کی صنعت میں مہارت حاصل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا جاسکے۔ڈولائٹ کے مشرقِ اوسط میں اے آئی اورڈیٹا لیڈر یوسف برکاوی نے اس موقع پرکہا کہ “ڈولائٹ اے آئی انسٹی ٹیوٹ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی ایپلی کیشنز کے ذریعے سعودی عرب اور مشرق اوسط میں کاروباری اداروں اور سرکاری شعبے کی تنظیموں کی ترقی کو آگے بڑھانے کے سفرمیں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔