امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

ریسٹورنٹ میں مچھلی پر پابندی کا فیصلہ

قاہرہ(این این آئی )مصر کے ایک گورنر نے پہلی مرتبہ ریسٹورنٹس، دکانوں اور بازاروں میں بحیرہ احمر کی مچھلیوں کو پکڑنے اور ان کی تجارت کو روکنے کا فیصلہ کرلیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بحیرہ احمر کے گورنر میجر جنرل عمرو حنفی نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں 15 مئی سے یکم اگست تک ہر قسم کی مچھلیاں پکڑنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

رات کے وقت تفریحی کشتیوں کو چھوڑنے پر پابندی عائد کردی گئی اور ان کشیتوں کو دن کے وقت کام کرنے تک محدود کردیا گیا۔ اسی طرح پابندی کی مدت میں رات کے وقت قیام کو بھی ممنوع کردیا گیا ہے۔پہلی مرتبہ اس فیصلے سے گورنری کے بازاروں، ریسٹورنٹس اور دکانوں میں بحیرہ احمر کی مچھلیوں کی تجارت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

گورنر نے بحیرہ احمر کے ذخائر، ڈائریکٹوریٹ آف سپلائی اینڈ فشریزاور انوائرمنٹ پولیس کے افراد پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا جو مچھلی منڈیوں اور دکانوں سے گزرے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہاں بحیرہ احمر کی مچھلیاں تو موجود نہیں ہیں۔خلاف ورزی کرنے والے یونٹ یا فلوٹ کو دو ماہ کی مدت کے لیے معطل کردیا جائے گا۔ ماہی گیری کے آلات کو ضبط کرلیا جائے گا اور ان افراد کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا جائے گا۔ایک سرکاری ذریعہ کے مطابق گورنر کا یہ فیصلہ بحیرہ احمر میں ماحولیاتی توازن پیدا کرنے کی خواہش اور ماحولیاتی کنسلٹنٹ سے ملنے والی سفارشات کی بنا پر سامنے آیا ہے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...
اینٹی بائیوٹک ادویات صرف باقاعدہ نسخے پر دستیاب ہونی چاہئیں،طبی ماہرین...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Mshijazi. All Rights Reserved