اسلام آباد (این این آئی) وفاقی حکومت نے بجلی چوروں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ کرلیا اس حوالے سے نگران وزیر اعظم انوارالحق نے ہدایت کی ہے کہ بجلی چوری کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی شروع کی جائے اور اس پر پیش رفت پر روزانہ کی بنیادوں پر رپورٹ پیش کی جائے،
بجلی کے واجبات کے نادہندگان کے خلاف صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری طور پر کارروائی شروع کی جائے،بجلی کے نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کاروائی میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے، 2400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائے اور اس پورے عمل میں شفافیت یقینی بنائی جائے،
حکومت بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے شعبے کا جائزہ اجلاس پیر کو یہاں منعقد ہوا۔اجلاس میں نگران وفاقی وزیرِ بجلی محمد علی، مشیر وزیرِ اعظم احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بجلی کے شعبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بجلی کی مجموعی پیداواری استعداد، سال بھر میں پیداوار و ترسیل اور اس کیلئے استعمال ہونے والے انرجی مکس کے بارے بتایا گیا۔اجلاس کو ملک بھر میں بجلی نظام کے نقصانات اور وصول نہ ہونے والی رقم پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اسکے علاوہ ملک بھر میں تقسیم کار کمپنیوں میں وصولیوں کے نقصانات، بجلی چوری کے بھی اعشاریے پیش کئے گئے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بجلی چوری کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی شروع کی جائے اور اس پر پیش رفت پر روزانہ کی بنیادوں پر رپورٹ پیش کی جائے۔وزیر اعظم کو ملک میں بجلی کی مجموعی پیداواری استعداد(Installed Capacity) اصل پیداوار(Actual Generation)اور مختلف موسموں میں بجلی کی مجموعی ترسیل کے بارے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر اعظم کو بجلی کی پیداوار میں مختلف ذرائع کے استعمال(Energy mix) کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت بجلی چوروں کے خلاف بھرپور ایکشن لے گی۔ نگران وزیر اعظم نے کہاکہ بجلی کے آئندہ پیداواری منصوبوں میں قابل تجدید (renewable) اور ہائیڈل ذرائع کو ترجیح دی جائے،تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی کیلئے مؤثر اقدامات کئے جائیں۔
انہوں نے کہاکہ ٹرانسفارمر میٹرنگ کے منصوبے کے اطلاق کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ بجلی کے واجبات کے نادہندگان کے خلاف صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری طور پر کاروائی شروع کی جائے۔ وزیراعظم نے کہاکہ بجلی کے نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کاروائی میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔
وزیر اعظم نے کہاکہ چھوٹے ہائیڈل منصوبوں کیلئے ماہرین کی رہنمائی میں منصوبے بنا کر پیش کئے جائیں،ایسے منصوبے نہ صرف کم لاگت بجلی پیدا کریں گے بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہونگے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبوں میں مہنگے درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے کو ترجیح دی جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ 2400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائے اور اس پورے عمل میں شفافیت یقینی بنائی جائے،
حکومت بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔اجلاس کو ملک میں بجلی کی انرجی مارکیٹ کے قیام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بتایاگیاکہ انرجی مارکیٹ کے قیام سے بجلی کے شعبے کی استعداد و کارکردگی میں مؤثر اضافہ ہوگا جس سے دو کروڑ ستر لاکھ گھریلو صارفین کو فائدہ پہنچے گاوزیر اعظم نے کہاکہ اس حوالے سے پاور ڈویژن کی بیشتر کاروائی مکمل ہے۔