امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

سراج الحق کا بجلی بلوں میں اضافہ واپس نہ لینے کے حکومتی فیصلہ کیخلاف گورنرہاؤسز کے باہر دھرنوں کا اعلان

لاہور ( این این آئی)امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے بجلی بلوں میں اضافہ واپس نہ لینے کے حکومتی فیصلہ کے خلاف گورنرہاؤسز کے باہر دھرنوں کا اعلان کیا ہے جبکہ بجلی بلوں، پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ اور ہوش ربا مہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریک کے اگلے مرحلے میں ملک گیر پہیہ جام ہوگا۔

منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت جماعت اسلامی آئی پی پیز معاہدوں کی تفصیلات حاصل کرکے انہیں سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی اور توانائی سیکٹر پر وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے ہفتہ کی ملک گیر کامیاب ہڑتال پر تاجرتنظیموں، علما، وکلا، مزدور یونینز، ٹرانسپورٹرز، دیگر طبقہ ہائے فکر اور پوری قوم کا شکریہ ادا کیا اور نگران حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوام کی آواز سنے اور سابقہ حکومتوں کے فیصلوں کو آگے نہ بڑھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم آئی ایم ایف کی بجائے عوام کے مفادات کے ترجمان بنیں۔ نگران حکومت الیکشن کروا کے اقتدار منتخب نمائندوں کے سپرد کرے۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کا مہنگائی سے متعلق بیان عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ نگران حکومت الیکشن کے علاوہ ہرمسئلہ پر بات کرتی ہے۔

قبل ازیں انہوں نے مرکزی قیادت کے اجلاس کی صدارت کی اجلاس میں مرکزی ،صوبائی اور بڑے شہروںکے ذمہ داران شریک تھے اس موقع پر مہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے سیکرٹری جنرل امیر العظیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور امیر لاہور ضیاالدین انصاری پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جو مشاورت کے بعد چاروں گورنرہاؤسز کے باہر دھرنوں کا شیڈول جاری کرے گی۔

چاروں قائدین پریس کانفرنس کے دوران بھی ان کے ہمراہ تھے۔راج الحق نے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی طرف سے آئی پی پیز سے معاہدوں کو قومی مفادات کے خلاف قرار دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان مہنگے معاہدوں پر فوری نظرثانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدے عوام کو پن بجلی، شمسی توانائی اور دیگر سستے ذرائع سے محروم رکھنے کی سازش تھے جن کا سو فیصد فائدہ حکمران اشرافیہ اور سو فیصد نقصان عوام کو ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کل کی ہڑتال سے حکومت کو معاہدوں پرنظرثانی کا جواز بھی مل گیا ہے، تمام کمپنیوں سے کہا جاسکتا ہے کہ عوام ان معاہدوں کو تسلیم نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی کی بجائے ایک ہزارارب سالانہ کی بجلی چوری، لائن لاسز اور دوسوارب کی سرکاری بیوروکریسی اور حکمران طبقہ کو مفت بجلی کی فراہمی کی سہولت ختم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی تباہی، مہنگائی، بے روزگاری پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے،

سابقہ حکومتوں کے دیگر جرائم میں کشمیرکا سودا، ڈاکٹر عافیہ کی حوالگی، ٹرانس جینڈر جیسے بل بھی شامل ہیں۔ نگران حکومت ان فیصلوں کو آگے نہ بڑھائے اور فی الفور عوام کو ریلیف دے، بجلی اور پٹرول کے نرخ کم کیے جائیں جو جنوبی ایشیا کے سبھی ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں سب سے زیادہ ہیں۔ سابقہ حکومتوں کے ہی کمالات ہیں کہ آج ملک میں دس کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے ہیں، تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، اسی فیصد عوام کو صاف پانی تک دستیاب نہیں،

لوگوں کے لیے بچوں کو پڑھانا، انہیں کھلانا اور والدین کا علاج کروانا ناممکن ہوگیا ہے، بجلی بلوں میں سولہ اقسام کے ٹیکسز شامل ہیں، عوام کی سانسوں کے علاوہ ہر چیز پر ٹیکس ہے۔ انہوں نے کہا بجلی کمپنی کو بل کی عدم ادائیگی کی صورت میں میٹر اتار کر لے جانے کا قانونی حق نہیں۔ عوام نے بجلی اور گیس کے میٹرز کی قیمت ادا کرکے خریدے ہیں، یہ عوام کی پراپرٹی ہیں، ان پر ماہانہ کرایہ بھی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا اگر کوئی حکومتی کارندہ کسی شخص کا میٹر اتارے توصارف جماعت اسلامی کو اطلاع کرے، ہم اس کے میٹر کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved