امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

پلاسٹک کی آلودگی سے لاحق خطرات کی روک تھام کیلئے اقوام متحدہ کا منصوبہ

نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ نے زور دیا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے لیے سنگل یوز پلاسٹک کا استعمال کم کیا جانا چاہیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام(یو این ای پی)کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2040 تک پلاسٹک سے ہونے والی 80 فیصد عالمی آلودگی کی روک تھام ممکن ہے، مگر اس کے لیے بڑے پیمانے پر عملی اور کم خرچ حکمت عملیوں کو اپنانا ہوگا۔

رپورٹ میں 3 نکاتی منصوبے پر بھی روشنی ڈالی گئی جس کے تحت مواد کی ری سائیکلنگ اور استعمال کے طریقہ کار میں تبدیلیاں لائی جاسکتی ہیں۔عالمی ادارے کے مطابق اس منصوبے سے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کی پروڈکشن میں 50 فیصد کمی لانا ممکن ہے۔رپورٹ میں تحقیقی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ عالمی سطح پر 2040 تک خارج ہونے والی 19 فیصد زہریلی گیسوں کا اخراج پلاسٹک کی وجہ سے ہوگا۔

خیال رہے کہ پلاسٹک کے ننھے ذرات دنیا کے ہر حصے میں یعنی مانٹ ایورسٹ کی چوٹی سے لے کر سمندر کی گہرائی تک دریافت ہوئے ہیں۔انسانوں میں بھی پلاسٹک کے ذرات کو خون، ماں کے دودھ اور دیگر اعضا میں دریافت کیا گیا، تاہم ابھی ان کے اثرات کے بارے میں زیادہ علم نہیں۔مارچ 2022 میں 193 ممالک نے پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے پر اتفاق کیا تھا اور اس حوالے سے 2024 تک معاہدہ بھی طے پانے کا امکان ہے۔

اس معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کا دوسرا مرحلہ یو این ای پی کے زیرتحت 29 مئی سے شروع ہو رہا ہے۔اس وقت دنیا بھر میں ہر سال 43 کروڑ ٹن پلاسٹک مصنوعات کو تیار کیا جاتا ہے جن میں سے دو تہائی مصنوعات کی زندگی مختصر ہوتی ہیں جس کے بعد وہ کچرے کا حصہ بن جاتی ہیں۔یو این ای پی کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر Inger Andersen نے بتایا کہ جس طرح ہم پلاسٹک کے ذریعے ماحول کو آلودہ کر رہے ہیں، اس سے انسانی صحت اور ماحولیات کے لیے خطرات بڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس رپورٹ میں ان خطرات کو ڈرامائی حد تک کم کرنے کے لیے روڈ میپ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا کہ ایک سے زیادہ بار قابل استعمال پلاسٹک کے استعمال کو بڑھانے سے 2040 تک پلاسٹک کی آلودگی کو 30 فیصد تک کم کرنا ممکن ہے۔اسی طرح ری سائیکلنگ سے آلودگی کی شرح میں مزید 20 فیصد کمی آسکتی ہے جبکہ پلاسٹک مصنوعات جیسے فوڈ پیکجنگ اور دیگر کے متبادل کو متعارف کراکے اس آلودگی میں مزید 17 فیصد کمی لانا ممکن ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگلے 20 برسوں میں پلاسٹک کی آلودگی میں 80 فیصد کمی لانے سے صحت، ماحولیاتی، فضائی آلودگی اور دیگر شعبوں کو ہونے والے 3 ٹریلین ڈالرز کے نقصان سے بچنا ممکن ہو جائے گا۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...
اینٹی بائیوٹک ادویات صرف باقاعدہ نسخے پر دستیاب ہونی چاہئیں،طبی ماہرین...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Mshijazi. All Rights Reserved