لاہور( این این آئی)ریلوے نیٹ ورک کو ترجیحی بنیادوں پر شمسی توانائی پر منتقل کریں گے، نیسپاک کو کنسلٹنٹ مقرر کیا ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر رہے ہیں، پراسیس صاف، شفاف طریقے سے سب کے سامنے ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاکستان ریلویز مظہر علی شاہ نے ریلوے کی طرف سے منعقدہ روڈ شو کے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے ہر ممکن جگہ سے اخراجات میں کمی کرنے پر کام کر رہی ہے، شمسی توانائی پر منتقلی سے ادارے کو پہلے فیز میں 1.8 ارب روپے کی بچت ہو گی۔مشکل معاشی حالات کے باوجود ہم ہر ایسے منصوبے پر عمل پیرا ہوں گے جو پاکستان ریلوے کو خود انحصاری کی طرف لے کر جائے۔ نیٹ ورک کی شمسی توانائی پر منتقلی کے لئے ابتدائی فیز میں ملک بھر سے 99 مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں 33325 کلو واٹ بجلی کی فراہمی بذریعہ سولرائزیشن ہو گی۔چیئرمین ریلوے مظہر علی شاہ نے واضح کیا کہ منصوبے کو طے شدہ وقت میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے اور کسی صورت التوا ء کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔
اسٹیک ہولڈرز کے مابین موثر رابطے کیلیے پاکستان ریلویز اور نیسپاک کی جانب سے فوکل پرسنز بھی مقرر کر دئیے گئے ہیں۔بعد ازاں چیئرمین ریلوے کو ٹریک مشین بحالی منصوبے کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔چیئرمین ریلوے نے ای آر پی اور رابطہ ایپلی کیشن کی سٹیرنگ کمیٹیوں کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔ چیئرمین نے تاکید کی کہ پورے سسٹم پر موجود دستیاب مشینری اور پرزوں کی فہرست کو ای آر پی سسٹم میں رجسٹر کیا جائے تا کہ ان کا شفاف استعمال یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے رابطہ ایپلیکیشن کا دائرہ کار مزید ٹرینوں تک بڑھانے کی ہدایت کی۔