خرطوم(این این آئی )سوڈانی فوج نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ ملک میں پیدا ہونے والی امن وامان کی صورت حال کی وجہ سے مسلح افواج سفارتی مشنوں کو سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔سفارتی مشنوں پر حملوں کی ذمہ داری فوج پرعائد کرنا بلا جواز ہے۔ ہمارا سفارت خانوں پر حملوں سے کوئی تعلق نہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فوج نے ایک بیان میں مزید کہا کہ منحرف ریپڈ سپورٹ فورسز پر سفارت خانوں پر حملے کا الزام رپورٹوں اور عینی شاہدین کے بیانات پر مبنی ہے۔خیال رہے کہ سوڈان میں ایک ماہ سے فوج کیدو دھڑوں کیدرمیان جاری خانہ جنگی کیدوران بڑے پیمانے پر لوٹ مار کے واقعات سامنے آئے ہیں۔
دونوں متحارب دھڑے لوٹ مارکا الزام ایک دوسرے پر عائد کررہے ہیں۔دارالحکومت خرطوم میں منگل کو متحارب قوتوں کے درمیان جھڑپیں دوبارہ شروع ہوئیں اور کئی الگ الگ علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔دار الریاض، ارکویت اور المعمورہ، خرطوم کے مشرق میں اور دارالحکومت کے جنوب میں جبرہ میں پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔خرطوم کے رہائشیوں نے تصدیق کی کہ فضائی حملوں اور توپ خانے کی گولہ باری میں تیزی سے اضافہ ہوا۔
عینی شاہدین کے حوالے سے بتایاگیا کہ رات پڑوسی شہروں بحری اور ام درمان کے کچھ حصوں میں شدید گولہ باری کی آوازیں سنی گئیں۔گذشتہ ہفتے سعودی عرب کے شہر جدہ میں شروع ہونے والے جنگ بندی کے مذاکرات کے باوجود گذشتہ روز دارالحکومت خرطوم کے مشرق میں واقع “مشرقی نیل” کے علاقے میں اور ام درمان شہر میں بھی جھڑپوں اور فضائی بمباری کے واقعات رونما ہوئے۔