اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے استفسار کیا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو کس بات کی جلدی ہے؟ جو خط لکھ دیا ہے۔صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کا فیصلہ چوبیس گھنٹوں میں ہوجائے گا، پوچھتا ہوں صدر کو کس بات کی جلدی ہے، جو خط لکھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ خط لکھنے سے قبل صدر مملکت کو آئین پڑھ لینا چاہیے تھا، میرے بطور وزیراعظم پورے 8 دن ہیں، صدر آئین پڑھیں۔شہباز شریف نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کی تقرری تک میں وزیر اعظم ہوں، 3 دن میں فیصلہ نہ ہوا تو پارلیمانی کمیٹی 3 دن میں فیصلہ کرے گی۔انہوں نے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی فیصلہ نہ کرسکی تو الیکشن کمیشن معاملہ دیکھے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ افسوس ہوا سپریم کورٹ نے ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈز ایکٹ کیس کا فیصلہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر دیا، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا نوازشریف کی واپسی سے کوئی تعلق نہیں۔ شہبازشریف نے کہا کہ انشا اللہ نواز شریف واپس آئیں گے اور قانون کا سامنا کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی نے دوست ملکوں سے تعلقات خراب کیے، 16 ماہ میں کئی چیلنجز کا سامنا رہا،
ملکی مفاد کے لیے دوست ملکوں سیتعلقات بہتر کرنے کے لیے بہت محنت کی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انسان وہ کام کرے جس کے نتائج وہ برداشت کرسکے، سابق حکومت نے ملکی معیشت کے ساتھ خارجہ تعلقات کو بھی نقصان پہنچایا، 16 ماہ کی حکومت مشکل ترین حکومت تھی،
امریکا کے ساتھ گزشتہ دور میں تقریبا تعلقات ختم ہوچکے تھے، اب امریکی حکومت کے ساتھ تعلقات بہتری کی طرف آئے ہیں، دو دن میں سائفر کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سول اور عسکری قیادت نے ملک کو ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے، اتحادی حکومت نے جس طرح مل کر مشکل حالات سے ملک کو نکالا قابل تعریف ہے، سیلاب زدگان میں 100 ارب روپے تقسیم کیے۔