اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اسپیشل کور کمانڈرز کانفرنس کے اعلامیے کو اہمیت کا حامل سمجھتی ہے۔افواجِ پاکستان کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر)کے اعلامیے پر پی ٹی آئی کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افواج میں واقعات پر سوچے سمجھے منصوبے کے احساس کو درست پیش رفت سمجھتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ بعض سرکاری عمارات، عسکری املاک، سیکڑوں پر امن شہری اس انتشار کی زد میں آئے، سمجھتے ہیں کہ دستورِ پاکستان ہماری انفرادی و اجتماعی رہنمائی کا وسیلہ ہے۔اعلامیے میں پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان کے 9 مئی کو عدالتی احاطے سے اغوا پر احتجاج فطری نتیجہ تھا، شواہد ہیں کہ مظاہرین کی صفوں میں منصوبے کے تحت مسلح انتشار پسند داخل کیے گئے۔
پی ٹی آئی نے اعلامیے میں کہا کہ انتشار پسندوں نے جلاو گھیراو کیا، پرامن شہریوں پر گولیاں برسائیں، انتشار پسندوں کی فائرنگ میں درجنوں شہری شہید، سینکڑوں زخمی ہوئے۔اعلامیے میں پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ عام شہریوں کے ساتھ ہمارے کارکنان کو بڑے پیمانے پر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، فساد کی آڑ میں سیاسی قوت اور افواجِ پاکستان کو مدِمقابل لانے کی کوشش کی گئی۔پی ٹی آئی نے کہا کہ فتنہ و انتشار کے اس واقعے میں کار فرما عناصر کی نشاندہی کے لیے تحقیقات ناگزیر ہیں، عمران خان نے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل با اختیار کمیشن بنانے کی تجویز دی ہے۔
اعلامیے میں پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے پاس آزادانہ تحقیق یا انکوائری میں پیش کرنے کے لیے کافی شواہد ہیں، منصوبہ تھا کہ افراتفری پھیلا کر اس کا الزام پی ٹی آئی کو دے کر کریک ڈاون کا جواز تراشہ جا سکے۔پی ٹی آئی نے اعلامیے میں کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف آئین و قانون کی بالا دستی پر غیر متزلزل یقین رکھتی ہے، فوری، صاف و شفاف انتخابات کے ذریعے حقِ فیصلہ سازی عوام کو واپس لوٹایا جائے۔