اسلام آباد(این این آئی)عالمی میڈیا کمپنیاں ای سیفٹی اتھارٹی اور ڈیٹا پروٹیکشن بلزسے متعلق گہری تشویش میں مبتلا ہیں جس کی وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری دی گئی ہے۔ایشیا انٹرنیٹ کولیشن (اے آئی سی)نے وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ مجوزہ قانون سازی پاکستان میں ڈیجیٹل ترقی اور سرمایہ کاری میں رکاوٹ بنے گی۔
اے آئی سی نے چند نکات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی نشاندہی بھی کی ہے، پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل، ای سیفٹی اتھارٹی بل، الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کی روک تھام، اور غیر قانونی آن لائن مواد کے قوانین کو ہٹانا اور بلاک کرنا شامل ہیں۔ایشیا انٹرنیٹ کولیش نے کہاکہ وہ اس مبہم عمل سے خوفزدہ ہیں جس کے ذریعے یہ قوانین منظور کئے جانے والے ہیں،
شفاف مشاورت کی کمی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ختم کرتی ہے کیونکہ وہ اہم قانون سازی کی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔خط میں کہا گیا کہ مجوزہ قانون سازی پاکستان کی ڈیجیٹل اکانومی کی نمو کو بری طرح متاثر کرسکتی ہے اور اے آئی سی ممبران پاکستانی صارفین اور کاروباری اداروں کو اپنی خدمات پیش کرنا چاہیں، تو ان کو مشکل ہوسکتی ہے۔
اے آئی سی نے کہا کہ اس کے اراکین شراکت داری کیلئے پرعزم ہیں اور پالیسیوں کی تشکیل کیلئے فریقین کے مکالمے پر یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے حکومت پر زور دیاکہ وہ صنعت کے ساتھ مل کر ایسے ضابطے قائم کرے جو ملک کے مفادات کو متوازن رکھتے ہوئے انٹرنیٹ کے فوائد کو محفوظ رکھتے ہوں۔انہوں نے رازداری اور انفرادی اظہار کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حقوق کو حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔