راولپنڈی (این این آئی)پنجاب محکمہ صحت راولپنڈی میں ادویات، طبی آلات، اسٹیشنری کی خریداری میں کروڑوں کی کرپشن کا انکشاف ہوا سابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر حوریہ محسن سمیت دیگر افسران، اہلکاروں کے خلاف چشم کشا انکوائری رپورٹ سامنے آ گئی،رپورٹ میں سابق ڈی ایچ او راولپنڈی، پروکیورمنٹ ڈیپارٹمنٹ پر ریکارڈ میں خورد برد کا بھی الزام ہے ،16 کروڑ روپے سے زائد کی ادویات، طبی آلات، اسٹیشنری بغیر ٹینڈر خریدے گئے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق 16 کروڑ روپے سے زائد کا سامان اسپتالوں کی جانب سے کسی ڈیمانڈ کے بغیر خریدا گیا، کروڑوں روپے کے سامان کی خریداری سابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر راولپنڈی کی جانب سے کی گئی۔انکوائری رپورٹ کے مطابق خلاف ضابطہ خریداری جولائی 2019 سے دسمبر 2022 کے دوران کی گئی، مالی خرد برد چھپانے کے لیے بھاری مالیت کی انوائسز کو کم مالیت کی انوائسز میں بدلا گیا، کروڑوں روپے کی خریداری میں پیپرا رولز کی مدنظر نہیں رکھا گیا۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق انکوائری کے دوران لاکھوں روپے کی خریداری کا کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا جا سکا، انکوائری کمیٹی نے سابق ڈی ایچ او راولپنڈی حوریہ محسن کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت انکوائری کی سفارش کر دی،سابق ڈی ایچ او نے تین مرتبہ انکوائری کمیٹی تبدیل کروا دی ۔رپورٹ کے مطابق سابق ڈی ایچ او نے اپنے دفاع میں ڈی سی کا لیٹر پیش کیا جس کی فائل پی ڈی ایچ او دفتر میں موجود نہیں،
ملازمین کے خلاف بھی ایمپلائز ایفیشنسی اینڈ ڈسلپن ایکٹ کے خلاف انکوائری کی سفارش کر دی ،سابق ڈی ایچ او حوریہ محسن اس وقت بے نظیر بھٹو اسپتال راولپنڈی میں سینئر ویمن میڈیکل افسر تعینات ہیں،سابق ڈی ایچ او حوریہ محسن کی پروموشن کے لیے کیس بھی بھجوا دیا گیا ۔ایڈیشنل ڈائریکٹر پروکیورمنٹ اینڈ ریفارمز کے مطابق ابھی انکوائری چل رہی ہے،پروموشن کا کیس بھیجا جا سکتا ہے۔