کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی میں قیوم آباد کے قریب پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کی گاڑی پر فائرنگ سے ان کے بھائی اکرم ابڑو اور ان کا بیٹا جاں بحق ہو گئے جبکہ2افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 7 میں ایم پی اے اسلم ابڑو کے بھائی کی ویگو گاڑی نمبر کے وی 6052 پر موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔پولیس نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں الہی بخش ابڑو محفوظ رہے جبکہ گاڑی میں سوار ایم پی اے اسلم ابڑو کے بھائی اکرم ابڑو اور بھتیجے شہر یار ابڑو جاں بحق ہو گئے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعے میں ارشاد علی پنہور اور عبداللہ ابڑو زخمی ہوئے ہیں۔پولیس کے ابتدائی اندازے کے مطابق فائرنگ سے گاڑی کی ونڈ اسکرین اور اطراف میں لگ بھگ 2 درجن سے زائد گولیاں لگی ہیں۔ایس پی انویسٹی گیشن سائوتھ کے مطابق گاڑی میں موجود 2 افراد زخمی ہو گئے ہیں، الٰہی بخش ابڑونامی ملازم واقعے میں محفوظ رہا،
ملزمان نے تعاقب کر کے گاڑی کو نشانہ بنایا، پولیس حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے بڑے ہتھیار اور نائن ایم ایم کے خول ملے ہیں، مزید تحقیقات کے لیے کرائم سین یونٹ کو طلب کر لیا گیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق عینی شاہدین کے بیانات لیے جائیں گے، پولیس حکام متاثرہ فیملی سے بھی رابطے میں ہیں۔
ایس پی انویسٹی گیشن سائوتھ نے بتایا کہ بظاہر ملزمان ایک سے زائد موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، اور انھوں نے گاڑی پر تقریبا 25 کے قریب فائر کیے۔پولیس حکام کے مطابق واقعہ بظاہر ذاتی دشمنی کی نوعیت کا لگتا ہے، اسلم ابڑو کا تعلق جیک آباد سے ہے جہاں ان کی خاندانی دشمنی بھی چل رہی ہے، تاہم پولیس حکام واقعے سے متعلق مختلف پہلوئوں سے تحقیقات کر رہے ہیں، اور علاقے کے سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی چیک کیے جا رہے ہیں۔
ایس ایس پی سائوتھ سید اسد رضا نے بتایا کہ تقریبا 11 بج کر 15 منٹ پر اکرم ابڑو 4 افراد کے ساتھ خیابان شمشیر ڈی ایچ اے میں واقع اپنی رہائش گاہ سے گاڑی میں سوار ہو کر جیکب آباد کے لیے روانہ ہوئے۔جب وہ کورنگی کاز وے کے قریب پہنچے تو تقریبا 11 بج کر 35 منٹ پر ان کی گاڑی پر نامعلوم حملہ آوروں نے گھات لگا کر فائرنگ کردی۔انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد شدید زخمی ہوگئے، زخمیوں کو فوری پر طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔ایس ایس پی سائوتھ نے بتایا کہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور مزید تفتیش کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کو چیک کیا جا رہا ہے۔