لندن(این این آئی )الیکٹرک گاڑیوں کی سب سے بڑی پریشانی یہ ہوتی ہے کہ ان میں کسی بھی وقت بیٹری ختم ہونے کا خوف ہوتا ہے۔ اس مسئلے کے حل کی کوشش میں نیا تجربہ سامنے آیا ہے۔ چارجنگ سٹیشن کی تلاش بہت جلد ماضی کی بات بن سکتی ہے۔ نئے تجربہ میں کاروں میں تھرمل چادر کا استعمال سامنے لایا گیا ہے۔
تھرمل چادر کا استعمال بیٹریوں کو زیادہ دیر تک چلنے کا وعدہ کرتا ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق یہ چادر شنگھائی جیا ٹونگ یونیورسٹی کے محققین کے دماغ کی اختراع ہے اور یہ الیکٹرک کاروں کو گرمیوں میں ٹھنڈا اور سردیوں میں گرم رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ واضح رہے چادر کسی بیرونی توانائی کے ان پٹ کی ضرورت کے بغیر اپنا کام انجام دیتی ہے۔
اس تحقیق کے سرکردہ محقق ڈاکٹر کی ہانگ کیوئی نے کہا کہ تھرمل چادر گاڑیوں، عمارتوں، خلائی جہازوں اور غیر زمینی رہائش گاہوں کو ڈھانپنے کی طرح ہے جو گرمیوں میں ٹھنڈا اور سردیوں میں گرم رہتی ہے۔واضح رہے الیکٹرک کاروں کی کارکردگی شدید سردی میں متاثر ہوتی ہے کیونکہ جب درجہ حرارت صفر اور صفر ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے جاتا ہے تو بیٹریاں کم موثر طریقے سے کام کرتی ہیں۔
زیادہ تر جدید الیکٹرک کاروں میں لیتھیم آئن بیٹریاں بجلی کو ذخیرہ کرنے اور چھوڑنے کے لیے کیمیائی رد عمل پر انحصار کرتی ہیں لیکن جب یہ ٹھنڈا ہو جاتی ہیں تو یہ عمل سست پڑ جاتا ہے۔ اس طرح بیٹری کی کارکردگی کو محدود ہو جاتی ہے جس سے قابل استعمال چارج رینج میں نمایاں نقصان ہوتا ہے۔جنرل الیکٹرک چارجنگ کمپنی اوسپرے کے انجینئرز کہتے ہیں کہ الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں کا درجہ حرارت 20 سے 25 ڈگری سیلسیس ہوتا ہے۔
جب موسم زیادہ گرم ہوتا ہے تو بیٹریوں کا الیکٹرک چارج سٹاک منفی طور پر متاثر ہوتا ہے کیونکہ یہ بیٹری میں کیمیائی رد عمل اور توانائی کی منتقلی میں بہت زیادہ مداخلت کرتا ہے۔ محققین نے ایک تھرمل چادر ڈیزائن کی ہے جو قدرتی درجہ حرارت کے اتار چڑھاو کے اثرات کو کم کرسکتا ہے۔اس چادر کے دو اہم اجزا ہیں۔ ایک بیرونی تہہ جو سورج کی روشنی کو منعکس کرتی ہے اور ایک اندرونی تہہ ہے جو گرمی کو اندر روک رکھنے میں مدد کرتی ہے۔
بیرونی تہہ سلیکا کے پتلے ریشوں سے بنی ہے جس پر ہیکساگونل بوران نائٹرائیڈ، ایک سیرامک نما مواد لیپا گیا ہے۔تھرمل کلوک کی تاثیر کا اندازہ لگانے کے لیے محققین کی ٹیم نے شنگھائی میں باہر کھڑی الیکٹرک گاڑیوں پر تجربات کیے ایک اوپن ٹاپ کار کا تجربہ کیا گیا۔ دوپہر کے وقت اس کے کیبن کا درجہ حرارت 50.5 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ جب تھرمل چادر گاڑی پر رکھی گئی تو اندرونی کیبن کا درجہ حرارت 22.8 سے کم ہوکر 27.7 ڈگری تک آگیا۔ آدھی رات میں تھرمل چادر میں ڈھکی ہوئی کاروں کا درجہ حرارت کبھی بھی 0 ڈگری سے نیچے نہیں گرا۔
ڈاکٹر کیوئی نے کہا کہ پہلی مرتبہ سردیوں کی راتوں میں اطراف کے درجہ حرارت سے تقریبا 7 ڈگری سیلسیس زیادہ درجہ حرارت حاصل کرنا ممکن ہوگیا۔ اس کے لیے حیرت انگیز طور پر توانائی یا سورج کی روشنی کا کوئی ان پٹ نہیں ہے اور گرمی ہوگئی ہے۔محققین کی ٹیم کے مطابق تھرمل چادر کو مستقبل میں پیداوار کو آسان بنانے کے لیے جان بوجھ کر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ تھرمل چادر کی پیمائش اور کارکردگی کو حقیقی دنیا کے معاشی فوائد میں تبدیل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر فیلڈ ٹیسٹنگ اور تجزیہ جاری ہے۔ محققین نے کہا ہم بیٹری کی زندگی کا فیصد بڑھا سکتے ہیں یا برقی توانائی کی مقدار بچا سکتے ہیں۔