مکوآنہ (این این آئی)فیصل آباد سمیت ملک بھر میں شوگر اور فلور ملز مافیا چھا گیا‘ ذخیرہ اندوزوں کی طرف سے مصنوعی قلت پیدا ہونے سے چینی اور آٹے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں، ضلعی انتظامیہ مصنوعی مہنگائی کو روکنے میں ناکام، پرائس کنٹرول مجسٹریٹس ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے چھوٹے دکانداروں کو جرمانے کر کے کاغذی کاروائیاں کرنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے دیگر شہروں کی طرح فیصل آباد میں بھی شوگر مافیا نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے، ضلعی انتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت سے شوگر مافیا عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہے۔ عیدالاضحی سے قبل 110 روپے فی کلو میں فروخت ہونے والی چینی 150 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے اور آئے روز چینی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اس طرح آٹا95سے 100روپے فی کلو فروخت ہورہاہے جو اب 140سے 150روپے فی کلو تک فروخت ہورہاہے۔
ضلعی انتظامیہ نے چینی آٹے سمیت دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ پر پراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے جبکہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس مصنوعی مہنگائی پر قابو پانے میں یکسر ناکام نظر آتے ہیں اور محض کاغذی کارروائیاں کرتے ہوئے ارباب اختیار کو خوش کرنے اور اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے شوگر مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے چھوٹے دکانداروں‘ پھل فروشوں‘ ریڑھی‘ چھابڑی والوں کو جرمانے کرتے نظر آتے ہیں۔
شہری حلقوں نے وزیراعظم پاکتسان میاں شہباز شریف‘ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی‘ چیف جسٹس آف پاکستان‘ چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ مصنوعی مہنگائی کو روکنے کیلئے اور ذخیرہ اندوزوں کو لگام دینے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔ کیونکہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس وقت بیوروکریسی حکومت کی بڑی ناکامی کا سبب بن رہی ہے۔