امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

حاضر سروس کا کورٹ مارشل ہوسکتا ہے تو ریٹائرڈ کا بھی ہونا چاہیے، جاوید لطیف

لاہور ( این این آئی) وفاقی وزیر ومسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ حاضر سروس کا کورٹ مارشل ہوسکتا ہے تو ریٹائرڈ کا بھی ہونا چاہیے، تمام اداروں کو خود احتسابی کے عمل سے گزرنا چاہیے، پراجیکٹ کو لانچ کرنے والوں کو سزا نہ ملی تو نو مئی جیسا واقعہ دوبارہ ہو سکتا ہے ، ہمارا ہدف صرف ان لوگوں کو سزا دینا نہیں تھا،

ہمارا ہدف وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے پاکستان میں بدامنی اور معاشی بدحالی آئی، نواز شریف کا تجربہ ملک کو مشکلات کی دلدل سے نکال سکتا ہے، وہ جلد پاکستان آ کر انتخابی اتحاد سے متعلق خود بتائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ جاوید لطیف نے کہا کہ اگر ایک ادارہ خود احتسابی اپنے سے شروع کرتا ہے تو یہ اچھا پیغام ہے، تمام اداروں کو خود احتسابی کے عمل سے گزرنا چاہیے،

انصاف فراہم کرنے والا ادارہ بھی خود احتسابی کے عمل سے گزرے گا۔انہوں نے زور دیا کہ حاضر سروس کے ساتھ ساتھ اس پراجیکٹ کو لانچ کرنے والوں کو گرفتار کر کے سزا نہ ملی تو نو مئی جیسا واقعہ دوبارہ ہو سکتا ہے، اگر حاضر سروس لوگوں کا کورٹ مارشل ہو سکتا ہے تو سابق لوگوں کا بھی ہونا چاہیے، ہمارا ہدف صرف ان لوگوں کو سزا دینا نہیں تھا، ہمارا ہدف وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے پاکستان میں بدامنی اور معاشی بدحالی آئی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی فوج، ریاست اور ملکی سلامتی پر حملہ ہے، جو جو نو مئی میں ملوث ہیں ان کو چوک چوراہوں میں لٹکایا جائے، نو اور دس مئی کے ماسٹر مائنڈ کو کوئی رعایت ملے گی تو قوم اسے برداشت نہیں کرے گی۔جاوید لطیف نے کہا کہ سہولت کار اور ماسٹر مائنڈ کو وہ جتنا بھی طاقتور ہو اسے سزا ملنی چاہیے، جو لوگ آئین سے ماورا قدم اٹھاتے ہیں ان پر تنقید کرنا اور ان کا احتساب کرنا لازم ہے، جو کانٹے سابق لوگوں کے بوئے تھے اب پوری قوم کاٹ رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک ادارے نے خود احتسابی کی اور دوسروں کے لیے مثال قائم کی، امید ہے انصاف فراہم کرنے والا ادارہ بھی اس عمل سے گزرے گا، سہولت کاری کے ثبوت مل چکے ہیں ایک بندے کو بچانے کے لیے پاکستان کی تباہی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جن فیصلوں سے پاکستان کے حالات خراب ہوتے ہیں ایسے فیصلوں پر تنقید کرنا لازم ہے، ایک شخص کو نیچا دکھانے کے لیے جو فیصلے کئے گئے وہ بھی احتساب کے عمل سے گزرے گا، ہم شروع دن سے کہہ رہے تھے کہ سہولت کاری ہو رہی ہے جو آج ثابت ہو گئی ہے۔

ہم نے بار بار کہا کہ سہولت کاروں کو روکا نہ گیا تو پاکستان نقصان اٹھائے گا، کچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں پاکستان کا قانون جائے بھاڑ میں انہوں نے صرف ایک شخص کو بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ بغیر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے (ن) لیگ نے 2013 میں دو تہائی اکثریت حاصل کی تھی۔2018 میں آر ٹی ایس بٹھانے کے باوجود پنجاب میں ہماری اکثریت تھی مگر ہمیں حکومت نہیں بنانے دی گئی، نواز شریف ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر پاکستان واپس آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ابھی تو نواز شریف باہر بیٹھے ہیں اور ان کی ہدایت پر روس سے تیل پاکستان آیا۔

نواز شریف کے چوتھی بار وزیرِ اعظم بننے کے بعد خوش حالی کا نیا دور شروع ہو گا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اداروں میں بیٹھے لوگ بھی مان رہے ہیں کہ نواز شریف کے بغیر پاکستان کا چلنا مشکل ہو رہا ہے، نواز شریف جب آیا ملک میں ترقی اور خوشحالی آئی، ان کی فہم و فراصت، تجربہ اور عالمی سطح پر اعتماد ملک کو دلدل سے نکال سکتا ہے۔لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف اب پاکستان سے صرف ڈھائی گھنٹے کی مسافت پر ہے، وہ جلد پاکستان آئیں گے اور انتخابی اتحاد سے متعلق خود بتائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ایک لمحہ انتخابات آگے نہیں چاہتی۔بلکہ وقت پر آزادانہ انتخابات چاہتی ہے ۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved