لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہمیں پتہ ہے آپریشن سندور ختم نہیں ہوگا لیکن آپریشن ” بنیان مرصوص ” بھی ختم نہیں ہوگا،اس کی شکل بدل جائے گی ، ”بنیان مرصوص ”صرف حالت جنگ کے لئے نہیں یہ حالت امن کے لئے بھی ہے ،اس ملک کو معاشی ترقی چاہیے ،” بنیان مرصوص ” کے بعد اس خطے کی سیاست بدل گئی ہے ،واضح ہو گیا بھارتی تسلط کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا ،بھارت اور اسرائیل کا شیطانی اتحاد تھا ، اسرائیل ڈرون بھیجے گئے ، اچھا ہو گیا دشمن اور دوست کی پہچان واضح ہو نی چاہیے , چین ، ترکیہ ،سعودی عرب ،قطر ، متحدہ عرب امارات ،آذر بائیجان نے اوربہت سے دوسرے ممالک نے ،ایران نے سفارتکاری کی کوشش کی ،جنہوں نے سپورٹ کیا ، سفارتکاری کی ، پاکستانی قوم احسان اور سپورٹ کو ہمیشہ یاد رکھے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے یوم تشکر کے موقع پر پاک افواج کے حق میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر لیگی رہنمائوں، کارکنان اور عوام کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج ہم والٹن لاہور کینٹ میں رب ذوالجلال کا شکر بجا لانے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں ،جہاں ہم کھڑے ہیں یہاں بزدل بھارت کے پانچ ڈرونز افواج پاکستان نے گرائے ہیں ،جب یہ ڈرونز گرائے جارہے تھے اس وقت زندہ دلان لاہور گھروں میں دبکے ہوئے نہیں تھے بلکہ سڑکوں پر نکلے ہوئے تھے ، اللہ کا شکر ہے کہ افواج پاکستان کی مضبوطی اور حکومت پاکستان کے تدبر اورفراست سے مل کر جدوجہد کی گئی تو نتیجہ سامنے آ گیا ۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ جس دشمن نے آپ کی طاقت کو مانا ہے اس کی فوج کی تعداد آپ کی فوج سے دوگنی ہے ،ان کا دفاع کا بجٹ ہم سے 11گنا زیادہ ہے ،ا ن کے پاس ہم سے 45گنا زیادہ ریزروائر ہیں،ان کی آبادی ہم سے 6گنا زیادہ ہے لیکن جب بات ”بنیان مرصوص ”پر آتی ہے جب ہم اللہ کے احکامات پر عمل کرنے کی بات کرتے ہیں جب ہم متحد ہو جاتے ہیں اور جب ہم اللہ کے دشمنوں کے خلاف ”بنیان مرصوص ”یعنی سیسہ پلائی دیوار بن جاتے ہیں تو پھر اللہ کی نصرت نازل ہوا کرتی ہے ۔ ہمارے شاہینوںنے بھارت کے رافیل طیاروں کو دھول چٹا دی ،پاکستانی فوج کے بہادر جوانوں نے نہ صرف بھارتی جارحیت کا مقابلہ کیا بلکہ انہیں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا تھا اورہے لیکن ہماری امن کی خواہش کو کمزوری جانا گیا ۔ حکومت پاکستان ،افواج پاکستان ،دفتر خارجہ اوروزارت اطلاعات بار بار اور مسلسل کہتے رہے کہ پہلگام سے ہمار اکوئی تعلق نہیں ،ہماری طرف سے کہا گیا کہ یہ کسی نے لڑانے کی سازش کی ہے یا پھر ہندو توا کے پجاریوں کا کام ہے ، اس کے ثبوت دو ،کسی انٹر نیشنل فورم پر تحقیقات کرائو لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی اور ہم پر حملہ کیا گیا ،درجنوں معصوم بچوں ،عورتوں ،بزرگوں اور نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا ،گجرات کا ایک محنت کش خاندان باپ اور اس کے دو بیٹے شہید ہو گئے ،ایک ماں اور بچہ زخمی ہیں، ان کا جرم بتایا جائے ۔ کشمیر میں 32لوگ شہید ہو گئے ،کہا گیا دہشتگرد وںکے کیمپ تباہ کئے ہیں یہ جھوٹ بولا گیا ہے ، مساجد پر حملہ کیا گیا ، قرآن پاک شہید ہوئے ،آئمہ کرام اور ان کے خاندان شہید ہوئے ،وہ کون سے دہشتگر د تھے ،اس کے جواب میں پاکستان کا رویہ دیکھیں پاکستان نے کسی سول آبادی پر حملہ نہیں کیا ،رات کی تاریکی میں وار نہیں کیا ،پاکستانی ترجمان نے کہا کہ ہم جب وار کریںگے تو پوری دنیا کو بتائیں گے اور جو کہا وہ کر کے دکھایا ،یہ مرد مومن کی پہچان ہے ، مردم مومن چھپ کر وار نہیں کرتا ،مرد مومن بے تیغ مقابلہ کرتا ہے ، قائد اعظم نے کہا تھاکہ مسلمان مصیبت میں گھبرایا نہیں کرتے ۔جب پلوامہ ہوا تھا تو ہمیں سبق پڑھایا گیا ٹینکوں میں تیل کے پیسے نہیں ہیں کیا بھارت پر حملہ کر دوں ، دیکھ لیں آج وہی پاکستان ہے ،وہی فوج ہے وہی حکومت ہے ،سپہ سالار قرآن کا حافظ ہے ،شیر دل ہے ،آج پاکستان ائیر فورس کی قیادت پنجاب کے شیر جوان کے پاس ہے ،پروفیشنل کے پاس ہے ، آج پاکستان کا وزیر اعظم اس ملک کو اللہ کے فضل سے ایٹمی ملک کا اعزا دلوانے والے نواز شریف کا بھائی ہے ، آج افواج پاکستان اور حکومت پاکستان ملک کی سالمیت کے لئے متحد ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مجھے دکھ ہوا جب جنگی ماحول ہوا تو ایک مکتبہ فکر نے تنقید شروع کی ،پاکستان کی کامیابیوں کو نیچا دکھایا گیا اور دشمنوں کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ،یہ کیسے حب اطولنی ہے ،مشکل وقت آتے ہیں، آزمائشیں آتی ہیں تو پھر آپس کی لڑائیں دیکھی نہیں جاتی ، ہم میں ٹھک ٹھک چلتی رہتی ہے ۔ بھارت نے جو میزائل فائر کئے تھے اس پر یہ نہیں لکھا تھا کہ کون سا گولہ حکومت کے حامی اور کون سا حکومت کے مخالف کو لگے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تحمل کا بے پناہ مظاہرہ کیا لیکن جب ہمارے ہوائی اڈوں پر حملہ کئے گئے تو رد عمل کے طور پر جو میزائل چلائے گئے ان پر یہاں شہید ہونے والے پھول سے بچوں کے نام لکھے گئے کیونکہ وہ پاکستانی تھے، ہم شہداء کے وارث ہیں ،ہمارے بے گناہ لوگوں کا خون بہایا گیا ،مقدس سر زمین کوبھارت نے چھلنی کرنے کی ناکام کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اس تشکر کے ساتھ رب کے حصور حاضر ہیں ،پاک افواج پاکستان کے سربراہان ، افسران ،جوانوں اور ٹیکنیکل سٹاف کی تحسین کرتے ہیں جنہوں نے بہترین جنگی حکمت عملی کے ساتھ پاکستان کا سر اقوام عالم میں بلند کرا اہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ”بنیان مرصوص ”کے بعد اس خطے کی سیاست بدل گئی ہے ،واضح ہو گیا بھارتی تسلط کو تسلیم نہیں کیا جائے گا ،بھارت اور اسرائیل کا شیطانی اتحاد تھا ، اسرائیل ڈرون بھیجے گئے ، اچھا ہو گیا دشمن اور دوست کی پہچان واضح ہو نی چاہیے ۔ چین نے ، ترکیہ نے ،سعودی عرب ،قطر ، متحدہ عرب امارات ،آذر بائیجان نے اوربہت سے دوسرے ممالک نے ،ایران نے سفارتکاری کی کوشش کی ،جنہوں نے سپورٹ کیا ، سفارتکاری کی ، پاکستانی قوم احسان اور سپورٹ کو ہمیشہ یاد رکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ کہنا ہے کہ آپریشن سندور ختم نہیں ہوگا لیکن آپریشن ”بنیان مرصوص ”بھی ختم نہیں ہوگا لیکن اس کی شکل بدل جائے گی ، ”بنیان مرصوص ”صرف حالت جنگ کے لئے نہیں ہے یہ حالت امن کے لئے بھی ہے ،اس ملک کو معاشی ترقی چاہیے ،پاکستان کے لوگوں کو وقار کے ساتھ جینا ہے ، ہمیںٹیکنالوجی ،خوشحالی اور روزگار چاہیے لیکن اس کے لئے ضروری ہے ہم سب مل جائیں اور سسہ پلائی دیوار بنیں ، پاکستانیوں کو دیوار بنائے رکھیں ،غربت ،جہالت اوردہشتگردوں سے لڑیں ،فرقہ واریت سے لڑیں ،ملک میں خوشحالی اورامن استحکام لے کر آئیں یہ ہماری اگلی منزل ہے اوریہ پیغام جانا چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ میری ذاتی رائے ہے ہماری بھارت کوٹکڑے ٹکرے کرنے سے دلچسپی نہیں جیو اور جینے دو ، سب سے بڑا مسئلہ کشمیر ہے جب تک کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی تقسیم بر صغیر کانا مکمل ایجنڈ ا مکمل نہیں ہوتا ،کشمیریوں کو مرضی سے اپنی قسمت کے فیصلے کاحق دیا جائے ،بھارت میں بسنے والے 20کروڑ مسلمانوں کو وقار کے ساتھ جینے کا حق ملنا چاہیے ،بلوچستان اور خیبر پختوانخواہ میں دہشتگردوں کی حمایت کرنا ،ان کی تربیت کرنا اور ان میں فنڈز بانٹنا ،ان کو سپورٹ کرنا ،کلبھوشن جیسے جاسوسوں کو لانچ کرنا بند کرنا ہوگا ،یہ برداشت نہیں ہوگا،بھارت سند ھ طاس معاہدے کا احترام کرے ، بھارت میں مسلمانوںکی نسل کشی بند کرو ،ہمارے ملک میں اقلیتیں محفوظ ہیں اوررہیں گی ، ہم ان کے ساتھ جیتے اورمرتے ہیں آئندہ بھی اکٹھے رہیں گے لیکن بھارت کو فیصلہ کرنا پڑے گا اور یہ اس کے مفاد میں ہے کہ وہ یہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے جو لیڈر شپ یہ سمجھتی ہے کہ کشمیر الگ ہوا تو باقی ہندوستان ٹوٹے گا یہ جھوٹ بولا جارہا ہے ، یہ ایسا کیس نہیں ہے جوکشمیر کا کیس ہے ، کشمیر ی پاکستانی ،جب تقسیم ہوئی تھی تو ان کے ساتھ نا انصافی کی گئی تھی ،بھارت کی قیادت نے اقوام متحدہ میں جا کر تحریری طور پراستصواب رائے کا کہا ۔
