اسلام آباد(این این آئی)وزیر داخلہ محسن نقوی سے اٹلی کے ہم منصب نے ملاقات کی اور بھارت کی بزدلانہ کارروائی و جارحیت کے حوالے سے آگاہ کیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی سے اطالوی وزیر داخلہ میٹیو پینٹے ڈوسی نے ملاقات کی جس میں محسن نقوی نے اطالوی ہم منصب کو گزشتہ رات بھارت کی بزدلانہ کارروائی اور جارحیت کے محرکات سے آگاہ کیا۔دونوں رہنماؤں نے کشیدگی میں کمی لانے کیلئے بامقصد کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔اطالوی وزیر داخلہ نے بھارتی جارحیت کے نتیجے میں 26شہریوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بھارت نے شہری آبادی کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑائیں اور بچوں خواتین سمیت 26شہریوں کو شہید کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور دشمن کے 5لڑاکا طیارے تباہ کئے۔ پہلے دن سے بھارت کے خطرناک عزائم سے دنیا کو آگاہ کر رہے تھے،خطے کی صورتحال کو خراب کرنے کا ذمہ دار بھارت ہے ۔ ملاقات میں پاکستان اور اٹلی کے درمیان تجارتی، سکیورٹی تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی جبکہ اٹلی کے ساتھ سکیورٹی، انسداد منشیات و انسانی سمگلنگ اور دہشتگردی کے خلاف تعاون مزید موثر بنانے پر اتفاق بھی کیا گیا۔اطالوی وزیر داخلہ نے انسداد دہشتگری، انسانی اسمگلنگ اور انسداد منشیات میں تعاون کو مزید آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہاکہ غیر قانونی امیگریشن اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی ہمارا اولین ہدف ہے۔ملاقات میں دونوں ممالک نے منشیات اور دیگر جرائم کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا۔اس موقع پر اطالوی وزیر داخلہ نے کہاکہ بارڈر سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے کیلئے اطالوی ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کرے گی، پاکستان اور اٹلی کے مابین منشیات کی روک تھام کیلئے تعاون کو مزید آگے بڑھانے کیلئے تیار ہیں۔محسن نقوی نے کہا کہ پچھلے سال 3000سے زائد غیر قانونی انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد اور 500سہولت کار پکڑے جا چکے ہیں، اٹلی اور پاکستان کے مابین انٹرنیشنل جرائم کے ضمن میں ڈیکلریشن اور مائیگریشن اور لیبر موبیلٹی پر ایم او یو سائن کرنے پر اتفاق ہوا۔ اٹلی کے وزیر داخلہ نے انسانی اسمگلنگ اور منشیات کی روک تھام میں پاکستانی اداروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔
