بیجنگ (این این آئی )چین نے ایک اور انجینئرنگ کا شاہکار دنیا کے سامنے لانے کی تیاری مکمل کرلی ہے، دنیا کو طویل ترین پل تعمیر کرلیا گیا جو جلد عوام کیلئے کھول دیا جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہواجیانگ گرینڈ کینین برج جو سطح زمین سے 625 میٹر بلندی پر واقع ہے اپنی تعمیر کے 95 فیصد مرحلے تک پہنچ چکا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ پل جون تک عام ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا۔انجینئرز کا کہنا تھا کہ یہ پل بیپان دریا کی وادی پر 2,890 میٹر (9,482 فٹ) طویل ہے اور زمین سے تقریبا 2,000 فٹ کی بلندی پر معلق ہے، جو اسے دنیا کا بلند ترین پل بناتا ہے۔ پل کی تعمیر جنوری 2022 میں شروع ہوئی تھی اور صرف تین سال میں اسے مکمل کرنے کے قریب پہنچا دیا گیا ہے۔حکام کا کہنا تھاکہ یہ نیا پل شینزن شہر سے مغرب میں 800 میل کی دوری پر واقع ہے اور اس سے علاقے میں گاڑیوں اور ٹرکوں سے گزرنا بھی بہت آسان ہو جائے گا۔اس پل کا مقصد صرف عالمی ریکارڈ بنانا نہیں بلکہ ایک عملی ضرورت کو پورا کرنا ہے۔ فی الحال وادی عبور کرنے کیلیے ایک گھومتی سڑک پر تقریبا ایک گھنٹہ لگتا ہے، لیکن پل کی تکمیل کے بعد یہ فاصلہ صرف ایک منٹ میں طے ہو سکے گا، جبکہ اسے سیاحتی مقام میں بھی تبدیل کردیا جائے گا۔منصوبے کے مطابق ایک برج ٹاور میں شیشے کی لفٹ نصب کی جائے گی، جہاں سے سیاح اردگرد کے نظاروں سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔
