اسلام آباد (این این آئی) وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں 20 سے زائد مقامات پر غیر ملکی فوڈ چینز کو نشانہ بنانا افسوسناک ہے، شیخوپورہ میں ایک قیمتی جان کا ضیاع انتہائی دلخراش واقعہ ہے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلال چودھری نے بتایا کہ وزیراعظم اور وزارت داخلہ نے تمام صوبوں کو شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے واضح ہدایات جاری کر دی ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عالمی فوڈ چینز پاکستان میں 100ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر چکی ہیں اور 100فیصد واجب الادا ٹیکس بھی ادا کرتی ہیں، جبکہ بدقسمتی سے مقامی ہوٹلز اور ریسٹورانٹس ٹیکس چوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چاہے سی پیک ہو یا مائنز اینڈ منرلز، غیر ملکی سرمایہ کار ہمارے تاج کے قیمتی نگینے ہیں۔ ریکوڈک، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور سی پیک میں ہونے والی سرمایہ کاری ہمارا قومی فخر ہے۔طلال چوہدری نے واضح کیا کہ اگرچہ ہم فلسطین میں جاری سنگین ناانصافی کو تسلیم کرتے ہیں، تاہم فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے نام پر سرمایہ کاروں پر حملے قابلِ مذمت اور ناقابلِ جواز ہیں۔ بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرنے اور روزگار فراہم کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانا کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس موقف کو واضح کرنے اور عوامی غلط فہمیاں دور کرنے کیلئے متعلقہ فتوے میڈیا سے شیئر کیے جا چکے ہیں۔ وزیر مملکت داخلہ نے خبردار کیا کہ سرمایہ کاروں پر حملہ کرنے والوں سے دہشت گردوں کی طرح نمٹا جائے گا، کیونکہ جب تک ایسے پرتشدد واقعات بند نہیں ہوں گے، پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری ممکن نہیں ہو سکے گی۔
