اسلام آباد(این این آئی) مرکزی ترجمان پاکستان بزنس فورم زینب جتوئی نے کہا آئی ایم ایف پروگرام مکمل ہوتے دکھائی نہیں دے رہا، 29 جون کے اجلاس میں بھی پاکستان ایجنڈا پر نہیں اور 30 جون کو پروگرام اپنی مدت پوری کررہا ہے لہذا پاکستان بزنس فورم حکومت سے معیشت کو چلانے کے لئیے متبادل پلان دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا حکومت درآمدات کو فوری کھولے تاکہ جی ڈی پی کو سہارا مل سکے، برآمدات کو بڑھانے کے لئیے پانچ زیرو ریٹڈ سیکٹر پر دی گء ٹیکس چھوٹ فوری بحال کی جائے، اسی طرح امریکہ برطانیہ اور یورپ میں رہنے والے بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے ترسیلات بھیجنے پر مراعات دی جائے اور زیادہ ترسیلات بھیجنے والے بیرون ملک پاکستانی کو سفیر پاکستان کا سرکاری طور پر خطاب دیا جائے۔
زینب جتوئی نے مزید کہا روپیہ اس وقت اپنی قدر سے نیچے ہے، ڈالر کو 240 پر لایا جائے تاکہ معیشت کو کچھ سانس مل سکے؛ اس کے ساتھ ساتھ بورڈ آف انویسٹمنٹ میں ون ونڈہ سہولت دی جائے ہر قسم کی رجسٹریشن کی تاکہ ملک میں سرمایہ آنے کے اقدام کو سہولت ملے۔ پی بی ایف کے مطابق حکومت کو اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل اور قومی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنے کے لیے ٹھوس میکرو اکنامک پالیسیاں اپنانے کی ضرورت ہے۔ زینب جتوئی کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی بلند سطح بہت رجعت پسند ہے، یہ غریبوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے، یہ اصل تشویشناک بات ہے کیونکہ جن لوگوں کے پاس کچھ نہیں تھا اور ان کے کھانے کی قیمت 100 فیصد بڑھ گئی ہے، یہ چیز لوگوں پر معاشی بدنظمی کا بوجھ ڈال رہی ہے۔