تل ابیب (این این آئی )انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیرِ خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے اتوار کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس خیال کا خیرمقدم کیا کہ غزہ کے فلسطینی باشندوں کو مصر اور اردن منتقل کر کے غزہ کو مکمل خالی کر دیا جائے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سموٹریچ نے کہاکہ میں بفضلِ خدا وزیرِ اعظم اور کابینہ کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کروں گا کہ اسے جلد از جلد نافذ کرنے کے لیے ایک فعال اور قابلِ عمل منصوبہ موجود ہو۔غزہ کے زیادہ تر باشندے فلسطینی پناہ گزین یا ان کی اولاد ہیں۔فلسطینیوں کو غزہ سے باہر منتقل کرنے کی کوئی بھی کوشش ان کے ماضی کی ان تاریک تاریخی یادوں کو دوبارہ زندہ کر دے گی جسے عرب دنیا نقبہ یا تباہی کہتے ہیں۔ یہ 1948 میں اسرائیل کی تخلیق کے دوران فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر نقلِ مکانی تھی۔مصر نے اس سے قبل غزہ سے صحرائے سینا میں فلسطینیوں کی کسی بھی جبری نقلِ مکانی کے خلاف خبردار کیا تھا۔ اس بارے میں السیسی نے کہا تھا کہ اس سے مصر کے 1979 میں اسرائیل کے ساتھ کیے گئے امن معاہدے کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا۔
