اسلام آباد(این این آئی)ایف بی آر کی جانب سے6ارب کی گاڑیوں کی خریداری رکوانے کیلئے سینیٹ کمیٹی کو استعمال کئے جانے کے الزام پر وزیردفاع خواجہ آصف نے ایف بی آر سے گاڑیوں کی خریداری پرپس پشت عناصر سامنے لانے کا مطالبہ کردیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پرمیدان میں آگئے۔خواجہ آصف نے کہاہے کہ ایک کمپنی نے گاڑیوں کی خریداری کے آرڈر لینے کیلئے سفارشیں کرائیں،سفارشوں کے باوجود کمپنی اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہوئی، خریداری رکوانے کیلئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا استعمال کیا گیا، پروکیورمنٹ کمیٹی نے گاڑیوں کی خریداری کیلئے ایک کمپنی سے رابطہ کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ مخالف کمپنی جس کی گاڑی 1300سی سی سے اوپرتھی نے سفارش کرائی،ایف بی آرکو چاہیے کہ وہ اس کے پس پشت عناصرکو منظر عام پرلائے،مالی مفادات کیلئے بڑی بڑی کمپنیاں ہرقسم کے حربے استعمال کرتی ہیں،کمپنیوں نیدہائیوں سے حکومتی ریکوائرمنٹس پوری نہیں کیں،ایف بی آراس کمپنی کا نام بتائے تاکہ عوام کو بتایاجاسکے۔وزیردفاع نے کہا کہ ایف بی آر نے آخری بار گاڑیاں 2012میں خریدی تھیں،تعداد کم گاڑیاں جونیئرافسران کو آپریشنل مقاصد کیلئے کبھی مہیا نہیں ہوئیں، گزشتہ چند سال سے افسران کی تنخواہوں اورالاؤنسز میں خاطرخواہ اضافہ کیا گیا،ایف بی آرفیلڈ افسران،ملازمین کواضافی الاؤنس 2012 میں منجمد کردیاگیا تھا۔انہوںنے کہاکہ آج تک ان افسران اور ملازمین کو اسی شرح سے الاؤنس مل رہا ہے،فیلڈ افسران سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ٹیکس خسارے کو کم کریں گے، موجودہ مالی سال کا 13ٹریلین روپے کا ہدف پورا کریں،فیلڈیونٹ افسران کے آپریشنل استعمال کیلئے گاڑیاں دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔خواجہ آصف نے کہاکہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گاڑیوں کی خریداری کی تائید کی ہے ،وفاقی کابینہ نے1300سی سی تک کی 1087گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی ہے ،کابینہ کی وہیکل آتھرائزیشن کمیٹی نے بھی گاڑیاں خریدنے کی منظوری دی ہے۔
