لاہور (این این آئی)اداکارہ ریما خان کے خلاف قطر سے آئے شخص نے فراڈ کا مقدمہ درج کروا دیا ہے۔شاہد رفیق نامی ایک شخص نے یوٹیوب چینل کو لاہور پریس کلب کے باہر انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ میں 2009 میں جائیداد خریدنے کے لیے قطر سے لاہور واپس آیا تھا تو جس بینک میں اپنے پیسے میں نے ٹرانسفر کروائے وہاں میری ملاقات ریما خان کی بہن مائرہ خان سے ہوئی جو کہ ایک رئیلٹر تھیں۔شاہد رفیق نے بتایا کہ مائرہ خان نے مجھ سے پوچھا کہ آپ اس رقم کا کیا کرنا چاہتے ہیں تو میں نے انہیں بتایا کہ مجھے یہاں ایک پلاٹ خریدنا ہے تو انہوں نے مجھے یہ کہہ کر کچھ پلاٹ دکھائے کہ ہم لوگ جائیداد کی خرید و فرخت کا کام بھی کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب میں نے پلاٹ دیکھ لئے تو انہوں نے کہا کہ میری بہن ریما خان ایک فلم لوو میں گم بنا رہی ہیں تو آپ اپنے پیسوں سے 5یا 6مہینے کیلئے 50 سے 60 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کر لیں اور یقین دلایا کہ مجھے منافع ملے گا۔شاہد رفیق نے بتایا کہ جب میں نے رضامندی کا اظہار کر دیا تو ریما خان سے میری ملاقات کا اہتمام بھی کیا گیا جس کے بعد میں نے فلم کیلئے رقم منتقل کر دی لیکن بعد میں ریما خان کی بہن مزید پیسوں کی ڈیمانڈ کرنے لگیں۔انہوں نے بتایا کہ ریما خان نے مجھے ملائیشیا بھی بلایا جہاں فلم کی شوٹنگ کیلئے مرکزی کاسٹ موجود تھی اور میں بھی کاسٹ کے ساتھ 20سے 25دن ہوٹل میں ٹھہرا، جب شوٹنگ مکمل ہو گئی تو میرے پیسے واپس دینے کے بجائے مجھ سے مزید پیسوں کا تقاضہ کیا جاتا رہا۔شاہد رفیق نے بتایا کہ ریما خان نے پیسے واپس دینے کے بجائے میرے ساتھ ایک معاہدہ کیا جس کے تمام ثبوت میرے پاس موجود ہیں اور بینک اسٹیٹمنٹ بھی موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ بعد میں ریما خان نے مجھے پیسے دینے کی بجائے مجھ پر 20کروڑ ہرجانے کا دعوی کر دیا کہ میں فراڈ ہوں، پھر میں یہ کیس سول کورٹ لے کر گیا جہاں جج صاحب نے تحریری فیصلہ دیا کہ میں نے نہیں بلکہ ریما خان نے میرے ساتھ 2کروڑ 10 لاکھ روپے کا فراڈ کیا ہے۔شاہد رفیق نے بتایا کہ ریما خان سول اور سیشن کورٹ میں کیس ہار چکی ہیں اور اب ہائی کورٹ سے انہوں نے اسٹے آرڈر لیا ہے، ریما خان کو عدالت نے طلب کیا ہوا ہے لیکن وہ درخواست دے کر مہلت لے رہی ہیں، مجھے یقین ہے کہ میں ہائی کورٹ میں بھی یہ کیس جیت جاں گا۔
