امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

پیپلز پارٹی ،(ن)لیگ کی کوآرڈی نیشن کمیٹیوں کا اجلاس ،مختلف امور پر اتفاق رائے

لاہور( این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)میں پاور شیئرنگ کے معاملہ پر گورنر ہائوس میں کوآرڈی نیشن کمیٹیوں کا اجلاس ہواجس میںمختلف امور پر اتفاق رائے ہو گیا ،پاور شیئرنگ کے وعدوں پر عملدرآمد کے لئے کمیٹی بھی قائم کر دی گئی۔گورنر ہائوس میںہونے والے اجلاس میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف، مخدوم احمد محمود، علی حیدر گیلانی، ندیم افضل چن، حسن مرتضی جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے وفد کی سربراہی نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کی جبکہ وفد میںسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، رانا ثنا ء اللہ، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احمد چیمہ،وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ اور سینئر وزیر مریم اورنگزیب وفد میںشامل تھے۔اجلاس میںچیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اورسیکرٹری پی اینڈ ڈبلیو نبیل اعوان بھی شامل تھے۔گورنر ہائوس میں ہونے والے اجلاس میں پنجاب میں پیپلز پارٹی کے مقامی سطح پر درپیش مسائل کے حوالے سے مشاورت کی گئی، اجلاس میں پیپلز پارٹی کے (ن)لیگ سے پنجاب میں تحفظات پر بھی گفتگو کی گئی۔ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے آغاز میں ہی پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) پردو ٹوک موقف واضح کر دیا، پیپلز پارٹی نے موقف اختیار کیا کہ مسلم لیگ (ن)اتحادی حکومت کے معاملات کو آگے نہیں بڑھانا چاہتی تو واضح کردے ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل خود طے کر لیں گے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن)نے موقف اختیار کیا کہ اجلاس میں مختلف امور پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، پیپلز پارٹی کے تحفظات کو دور کر کے ہم معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔اجلاس میں رحیم یار خان اور ملتان کی ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹیوں کی سربراہی پیپلز پارٹی کو دینے اور منتخب ارکان اسمبلی کو مساوی فنڈز دینے پر اتفاق کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ضلعی سطح پر مختلف کمیٹیوں میں پیپلز پارٹی کو نمائندگی دی جائے گی، پوسٹنگ ٹرانسفر میں پیپلز پارٹی سے مشاورت پر اتفاق کیا گیا۔اجلاس میں کہا گیا کہ گورنر پنجاب اور وزیراعلی کے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔ذرائع کے مطابق ماضی کے گلے شکوے دور کر کے اکٹھے چلنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی اور (ن)لیگ کے درمیان پنجاب میں پاور شیئرنگ پر ہونے والے چھٹے اجلاس میںشریک چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کے حلقوں کے کام ترجیحی بنیادوں پر کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ۔(ن)لیگ پاور شیئرنگ کے دوسرے فیز میں پیپلز پارٹی کو پنجاب کے چار ڈویزن کے انتظامی اختیارات میں مرحلہ وار شامل کرنے پر راضی ہو گئی ہے۔ پیپلز پارٹی ملتان ،بہاولپور ،ڈی جی خان اور پنڈی ڈویژن کے انتظامی اختیارات مانگ تھے ،پیپلز پارٹی کی طرف سے وزیراعلی پنجاب کے گورنر کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ میں رکاوٹ پر بھی تحفظات تھے تاہم لیگی قیادت نے گورنر پنجاب اور وزیراعلی کے درمیان معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔لیگی قیادت کی طرف سے پیپلز پارٹی کے مختلف حلقوں کے ترقیاتی منصوبوں کی بھی منظوری دے دی گئی ۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار (ن)لیگ کے صدر نواز شریف اور وزیراعلی مریم نواز شریف کو پیپلز پارٹی کے ساتھ طے پانے والے پاور شیئرنگ فارمولے پر بریفنگ دیں گے۔بتایا گیا ہے کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ پاور شیئرنگ فارمولے پر عملدرآمد کے پیچیدہ نکات کو قانونی شکل دیں گے۔ذرائع کے مطابق (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی اور اختلافی امور میڈیا کے سامنے نہ لانے پر بھی اتفاق ہو گیا ہے ۔اجلاس میں پاور شیئرنگ نگ کے وعدوں پر عملدرآمد کمیٹی بھی قائم کر دی گئی،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور گورنر پنجاب شراکت اقتدار فارمولے پر عملدرآمد کی نگرانی کریں گے۔گورنر ہائوس سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ ن کی رابطہ کمیٹیوں کا گورنر ہائوس لاہور میںاجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان ،راجہ پرویز اشرف ،مخدوم احمد محمود، ندیم افضل چن ، علی حیدر گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ شامل تھے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد کی سربراہی محمد اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان نے کی جبکہ وفد میںسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، رانا ثنا ء اللہ، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احمد چیمہ،وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ اور سینئر وزیر مریم اورنگزیب وفد میںشامل تھے۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے درمیان صوبہ پنجاب کی گورننس اور ترقیاتی کاموں کے حوالے سے تبادلہ خیا ل ہوا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی نے دونوں جماعتوں کے درمیان طے شدہ معاملات کے حوالے سے عملدرآمد پر تحفظات کا اظہار کیاجس پر پاکستان مسلم لیگ (ن)کی جانب سے پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ اجلاس میں رابطہ کمیٹیوں کی ملاقات ہر پندرہ دن بعد منعقد کروانے پر اتفاق کیا گیا جبکہ اجلاس میں دونوں جماعتوں کے درمیان معاملات میں مزید بہتری لانے کے لئے خیرسگالی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن)نے جنوری کے پہلے ہفتے تک معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس موقع پر دونوں جماعتوں کی جانب سے صوبے اور عوام کی بہتری کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اجلاس کے موقع پر زاہد اختر زمان چیف سیکرٹری پنجاب ، ڈاکٹر عثمان انورآئی جی پولیس پنجاب، نبیل اعوان سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بھی موجود تھے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...
اینٹی بائیوٹک ادویات صرف باقاعدہ نسخے پر دستیاب ہونی چاہئیں،طبی ماہرین...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Mshijazi. All Rights Reserved