کراچی(این این آئی)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے امیرضلع شرقی نعیم اختر کے ہمراہ واٹر کارپوریشن کی بدترین کارکردگی و نا اہلی اور شہر میں پانی کے بحران کے خلاف نیپا ہائیڈریٹ پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ کراچی کے شہریوں کو پانی ٹینکروں کے ذریعے نہیں نلکوں میں فراہم کیا جائے ، پانی کی لائنوں کے ٹوٹ بھوٹ کی ذمہ داری براہ راست واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی ہے ،آئے روز پانی کی لائن کی خرابی کے باعث پانی بند کردیا جاتا ہے ،عوام مسائل کے حل کے لیے اپنے گھروں سے باہر نکلیںاور جماعت اسلامی کی حق دو کراچی تحریک کا حصہ بنیں،فارم 47 کی پیداوار کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں ۔ گزشتہ 19 برس سے وفاق میں شامل جماعتوں کی نااہلی کی وجہ سے آج تک کے فور منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا ۔مسلم لیگ ن کو کراچی سے کوئی غرض نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم آپس میں نورا کشتی کرتے ہیں اور شہریوں کو بجلی و پانی سے محروم رکھتے ہیں۔ملیر کینٹ سے جیل چورنگی تک ریڈ لائن نے عوام کی زندگی کو مشکل بنادیا ہے۔ پیپلز پارٹی گزشتہ 16 سال سے اندرون سندھ سمیت کراچی کے عوام کے ساتھ استحصال کررہی ہے۔ جماعت اسلامی کے سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے کے تھری منصوبہ مکمل کرنے کے بعد کے فور منصوبہ پیش کیا اور اس کے لیے بجٹ بھی منظور کروالیا۔اس کے بعد مصطفی کمال آئے اور اپنے کمالات دکھا کر شہر سے اربوں روپے لوٹ کر فرار ہوگئے لیکن کے فور منصوبہ مکمل نہیں کیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور کے فور منصوبہ مکمل کیا جائے،کراچی کے تباہ حال انفرااسٹرکچر بحال کیا جائے۔مظاہرے کے شرکاء نے مختلف بینرز اور پلے کارڈرز اُٹھائے ہوئے تھے جن پر کراچی دشمنی بند کرو، پانی دو پانی دو، ہمیں ٹینکروں میں نہیں نلکوں میں پانی دو،97فیصد ٹیکس دینے والا شہر پانی سے محروم، ذمہ دار قابض مئیر مرتضی وہاب، پانی دو، جینے دو، ٹینکر مافیاکی حکومتی سرپرستی ختم کرو، واٹر کارپوریشن کے چیئرمین مرتضیٰ وہاب استعفیٰ دو ‘ سمیت دیگر نعرے اور مطالبات درج تھے۔ مظاہرین نے قابض میئر اور واٹر بورڈ کی نااہلی پر زبردست نعرے لگائے ،نامنظور نامنظور ٹینکر مافیا نامنظور،پانی دو پانی دو کراچی کے عوام کو پانی دو، گلی گلی میں شور ہے قابض مئیر چور ہے۔مظاہرے سے نائب امیر ضلع شرقی سید قطب احمد،جے آئی یوتھ کراچی کے جنرل سیکرٹری اسماعیل بلوچ ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔منعم ظفر خان نے مزیدکہاکہ آج نیپا چورنگی میں جماعت اسلامی و اہل محلہ بڑی تعداد میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ گزشتہ 2 ہفتوں سے اہلیان کراچی پانی کے سنگین مسئلے سے پریشان ہیں۔ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ایم ڈی ٹی وی شو میں کہہ رہے تھے کہ آج رات سے پانی کی سپلائی ہوسکے گی۔یہ بیان انہوں نے دو دن قبل بھی دیا تھا کہ جمعرات تک پانی پہنچ جائے گا۔ گزشتہ اعلان کے مطابق آج تک شہریوں کو نلکوں میں پانی نہیں مل سکا۔ قابض مئیر کی نااہلی ہے کہ 15 دن قبل پانی کی لائن ٹوٹنے کے باعث شہری پانی کی عدم فراہمی سے پریشان ہیں۔ جب پانی کی لائن درست کی گئی اور پانی کھولا گیا تو پھر سے پانی کی لائن میں مسئلہ آگیا۔ پھر دھابیجی پمپنگ اسٹیشن میں مینٹیننس کے نام پر پانی کی لائن بند کردی گئی۔ شہر کراچی میں ہائیڈریٹ مافیا اور ٹینکر مافیا کا راج ہے۔ جماعت اسلامی اہل کراچی کا مقدمہ لڑررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی ایک جانب سب سے زیادہ ریونیودیتا ہے اور دوسری جانب سب زیادہ ایکسپورٹ شہر کراچی کرتا ہے اس کے باوجود شہریوں کو پانی سے محروم کیا ہوا ہے اور ٹینکرز مافیا کے ذریعے ہزاروں روپے کا پانی فروخت کیا جارہا ہے۔ ایم ڈی واٹر بورڈ کہتے ہیں کہ گزشتہ سال ٹینکروں کے ذریعے 1 ارب 62 کروڑ منافع کمایا۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے لیے شرم کا مقام ہے کہ شہریوں کو نلکوں میں پانی دینے کے بجائے ٹینکروں کے ذریعے مہنگے داموں فروخت کررہے ہیں۔ پیپلز پارٹی 16 سال سے برسر اقتدار ہے لیکن کراچی کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ نعیم اختر نے کہاکہ گلشن اقبال گلستان جوہر اور صفورہ کے عوام پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہیں۔ پانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے۔ دنیا کا وہ کون سا شہر ہے جہاں ٹینکروں سے تو پانی ملتا ہو لیکن نلکوں میں پانی نہ آتا ہو۔ کراچی کا شہریوں کا واضح مطالبہ ہے کہ ٹینکروں میں نہیں بلکہ نلکوں میں پانی چاہیے۔ اسماعیل بلوچ نے کہاکہ فارم 47 کے پیداوار آپس میں ملے ہوئے ہیں اور وفاق میں ایک دوسرے کی سرپرستی فراہم کرتے ہیں۔ نااہل حکمرانوں نے 19 برس میں کراچی کے لیے ایک بوند پانی کا اضافہ نہیں کیا۔ جس طرح کراچی کے دیگر منصوبوں کی کوئی ڈیڈلائن نہیں ہوتی اسی طرح کے فور منصوبہ کی کوئی ڈیڈلائن نہیں ہے۔ کے فور منصوبہ میں 650 ملین گیلن پانی تھا جسے 260 ملین گیلن کردیا گیا اور وہ بھی نہیں دیا جارہا۔ عوام نکلیں گے تو مسائل حل ہوں گے، عوام جماعت اسلامی کی حق دو کراچی تحریک کا حصہ بنیں۔