بیجنگ (این این آئی)چین کی جانب سے ٹرانزٹ ویزا فری پالیسی میں جامع توسیع کے باضابطہ اعلان کے بعد اگلا اسٹاپ، چین کا موضوع ایک بار پھر عالمی سطح پر مقبول ہو گیا ہے۔ چین نے ٹرانزٹ ویزا فری کے تحت غیر ملکیوں کے قیام کی مدت 72 گھنٹے اور 144 گھنٹے سے بڑھا کر 240 گھنٹے یعنی 10 دن کر دی ہے۔ قابل اطلاق پورٹس کی تعداد 39 سے بڑھا کر 60 کردی گئی ہے ، اور قیام کی سرگرمیوں کے لئے علاقوں کی تعداد 19 صوبوں (خود اختیار علاقوں اور بلدیاتی شہروں ) سے بڑھا کر 24 کردی گئی ہے ، اور دوسرے علاقوں میں جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ رائٹرز نے تبصرہ کیا کہ “چین مسافروں کے لئے ویزا کی شرائط میں نرمی جاری رکھے ہوئے ہے، لوگوں کو دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں سفر کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس تھوڑی مدت کے فری ویزے کے پیچھے چین کی جانب سے بیرونی دنیا کے لیے اپنے دروازے کھولنے کی مسلسل کوششیں ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے 11 ماہ میں 29.218 ملین غیر ملکی چین میں داخل ہوئے جو سال بہ سال 86.2 فیصد اضافہ ہے۔ ان میں سے 17.446 ملین افراد ویزا فری کے ذریعے چین میں داخل ہوئے، جو سال بہ سال 123.3 فیصد کا اضافہ ہے۔ خاص طور پر 72/144 گھنٹے ٹرانزٹ ویزا فری پالیسی کا اندرون و بیرون ملک بڑے پیمانے پر خیر مقدم کیا گیا ہے اور اس سال کے آغاز سے اب تک چین میں اس پالیسی کو استعمال کرنے والے غیر ملکیوں کی تعداد میں سال بہ سال 132.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت جغرافیائی سیاسی صورتحال پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے اور تجارتی تحفظ پسندی عالمی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ کچھ عرصہ قبل ساتویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی جانب سے جاری کردہ “ورلڈ اوپننیس رپورٹ 2024” میں نشاندہی کی گئی تھی کہ 2023 میں ورلڈ اوپننیس انڈیکس میں سال بہ سال 0.12 فیصد کمی آئی لیکن 2023 میں چین کا اوپننیس انڈیکس 2008 کے مقابلے میں 11.89 فیصد زیادہ ہوا ہے ، جو دنیا میں سرفہرست ہے۔ ویزا فری میں توسیع سے لے کر مارکیٹ تک رسائی بڑھانے اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے تک، چین اعلی سطحی کھلے پن کو فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ چین مزید غیر ملکی دوستوں کو چین آنے، چین کو دیکھنے، چین کو محسوس کرنے، چین کو سمجھنے اور جیت جیت کے مواقع کا اشتراک کرنے کے لئے خوش آمدید کہتا ہے۔