میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ اسلامی مالیاتی نظام پر منتقلی کے سفر میں سب کو مل کر چلنا ہے، شریعہ اصولوں پر مرتب پراڈکٹ سے صارف کا اعتماد حاصل کرنا ہے، حکومت کو سکوک کے ذریعے سود سے پاک قرض مل سکتا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ دنیا میں ویلیو فنانشل خدمات کی مانگ بڑھ رہی ہے، ایس ای سی پی ریگولیٹری ماحول فراہم کر رہا ہے، ایس ای سی پی کی توجہ شعبیکی صلاحیت بڑھانے پربھی ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی چیلنجز درپیش، تھے انہیں حل کیا ہے، ہماری معاشی سمت درست ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف نے این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی کی کوئی شرائط نہیں لگائیں، این ایف سی میں تبدیلی کے لیے صوبوں کے ساتھ مشاورت ضروری ہے اگر ایک صوبے میں آبادی یا فارمولا کے اعدادوشمار تبدیل ہو جائیں تو نیا معاہدہ کرنا پڑیگا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت کی حکومت کو این ایف سی میں تبدیلی کرنا چاہیے تھی، وزارت خزانہ کے پاس تو جتنے فنڈز ہیں ان میں سے ہی تقسیم ہوں گے۔