لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کی گرفتاری کے بعد پارٹی چیئرمین عمران خان کو موجودہ صورتحال پر مشاورت اور آئندہ کی حکمت عملی مرتب کرنے کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے،
میڈیا کوارڈی نیٹر وترجمان مسرت جمشید چیمہ کی گرفتاری کی وجہ سے پارٹی اور چیئرمین کی سیاسی سر گرمیوں کو قومی میڈیا اور سوشل میڈیا تک موثر انداز میں پہنچانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پولیس کی جانب سے پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، سیکرٹری جنرل اسد عمر، مرکزی نائب صدر رہنما فواد چوہدری،عمران خان کی میڈیا کوارڈی نیٹر و ترجمان مسرت جمشید چیمہ، وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد، جمشید اقبال چیمہ اوراعجاز چوہدری سمیت دیگر کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس کی وجہ سے نو مئی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر مشاورت اور خصوصاًآئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے تعطل کی صورتحال ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے وکلاء کی ٹیم سے مرکزی رہنماؤں کی رہائی کے لئے بات چیت کی ہے اور ممکنہ طورپر پیر کے روز سے اس میں تیزی لائی جائے گی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے مرکزی رہنما مسرت جمشید چیمہ کے ذریعے میڈیا سے کوارڈی نیشن کی جاتی تھی جبکہ سوشل میڈیا پر بھی پارٹی چیئرمین کی سر گرمیوں کے حوالے سے آگاہی دینے کے حوالے سے مسرت جمشید چیمہ انتہائی متحرک تھیں تاہم ان کی گرفتاری کے بعد ان امور میں بھی تعطل آیا ہوا ہے۔