لاہور ( این این آئی)پنجاب حکومت سموگ کے تدراک کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جا سکے۔ صوبائی وزیر قانون پنجاب ملک صہیب احمد بھرتھ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ بار اور لاہور بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے ساتھ ہونے والی مشاورت میں سموگ کے سدباب کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون خالد رانجھا، صدر لاہور ہائی کورٹ بار، اسد منظور بٹ، صدر ڈسٹرکٹ بار لاہور، منیر حسین بھٹی، سیکرٹری قانون پنجاب، ٹریفک پولیس کے افسران اور ڈپٹی کمشنر آفس کے نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس میں سموگ کی موجودہ صورت حال اور اس کے اثرات پر تفصیل سے بات چیت کی گئی اور اس کے تدارک کے لیے مختلف تجاویز کو زیر بحث لایا گیا۔ ان میں لاہور ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹس میں دو ہفتوں کے لیے صرف ضمانت کے کیسز اور مغویہ / مغوی کی بازیابی کے مقدمات کی سماعت، کورٹس کے اوقات کار کو 10 بجے سے 2 بجے تک محدود اور جن مقدمات کے کورٹس نے فیصلے کرنے ہیں اُن میں وکلا اور فریقین کو بلا یا جانے کی تجاویز دی گئیں۔صوبائی وزیر قانون ملک صہیب احمد بھرتھ نے کہا کہ پنجاب حکومت ان تجاویز پر عمل درآمد کے لیے وکلاء کی مشاورت سے تجاویز کو ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے لاہور ہائی کورٹ کو ارسال کرے گی۔صوبائی وزیر کا کہناتھا کہ اس کا مقصد گاڑیوں کی آمدورفت میں کمی لانا ہے، تاکہ سموگ کے اثرات سے بچا جا سکے اور لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ مختلف کیسوں میں لاہور آنے والے سائلین کی گاڑیاں بھی کم ہوں گی، اور اس سے سموگ کی شدت میں کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ وکلا اور سائلین کو سموگ کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے یہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔صدر لاہور ہائی کورٹ بار، اسد منظور بٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی حمایت کی اور کہا کہ ہم سموگ کے خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خود کو اور آنے والی نسلوں کو سموگ کے اثرات سے بچانے کی ضرورت ہے، اور اس سلسلے میں پنجاب حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔