اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پیر کو یہاں چیک جمہوریہ کے قومی دن میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے جمہوریہ چیک کے عوام اور حکومت کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی طرف سے دوستی اور نیک خواہشات کا پیغام لے کر آیا ہوں۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان نے 1950 میں جمہوریہ چیک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات قائم کئے، اس وقت سے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم جمہوریہ چیک کے ساتھ اپنے تعلقات کو دو طرفہ اور یورپی یونین کے تناظر میں بہت اہمیت دیتے ہیں اور انہیں تمام شعبوں میں مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ منگلا ڈیم میں بجلی کی ٹربائن جمہوریہ چیک سے فراہم کی گئیں، بلوکی(اورینٹ پاور)اور مریدکے (سیفائر الیکٹرک) میں نئے قائم کردہ آئی پی پیز کو چیک کمپنیوں نے بنایا تھا، دونوں ممالک متعدد عالمی اور علاقائی مسائل پر یکساں موقف اور اقوام متحدہ میں قریبی تعاون رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جمہوریہ چیک کے درمیان بہترین پارلیمانی تعاون بھی قائم ہے، پارلیمنٹس میں فرینڈ شپ گروپس تشکیل دیئے گئے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت میں گزشتہ سالوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم دو طرفہ تجارت میں مسلسل اضافہ کے لئے ٹھوس کوششیں کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے معاہدے پر 2023 میں دستخط ہوئے تھے، جمہوریہ چیک کے پاس کوئلہ اور کان کنی، بھاری مشینری اور درست انجینئرنگ میں جدید ترین ٹیکنالوجیز ہیں۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کے وسیع مواقع ہیں، دونوں ممالک تعاون کے نئے شعبوں کی تلاش کے دوران کانوں اور معدنیات میں تعاون کو بڑھانے کے لئے کام کررہے ہیں، ہم نے جمہوریہ چیک کے ساتھ قریبی دفاعی تعلقات بھی برقرار رکھے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چیک ری پبلک ایک بڑی پاکستانی کمیونٹی کا گھر ہے، ہم جمہوریہ چیک کی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ وہ پاکستانی کمیونٹی کی دیکھ بھال کر رہی ہے اور عوام کے درمیان رابطوں کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستانی طلباکی ایک بڑی تعداد اعلی تعلیم کے لئے چیک یونیورسٹیوں کا انتخاب کر رہی ہے۔
