امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نئی پارٹی پوزیشن جاری کردی، 80 اراکین سنی اتحاد کونسل کے قرار

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نئی پارٹی پوزیشن جاری کردی، جس میں پاکستان تحریک انصاف کا نام ہی شامل نہیں ہے، 80 اراکین کو سنی اتحاد کونسل کا رکن ظاہر کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ میں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے بتایا گیا کہ نئی پارٹی پوزیشن 18 ستمبر کوجاری کی گئی، نئی پارٹی پوزیشن میں تمام 80 اراکین سنی اتحاد کونسل کے رکن ظاہر کیا گیا ہے،اس سے پہلے 39 اراکین تحریک انصاف اور 41 کو آزاد ڈیکلیئر کیا گیا تھا۔

اعلامیے کے مطابق قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد مسلم لیگ (ن) کی 110 اور پیپلز پارٹی کی 69 نشستیں ہیں، اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے 22، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے 5، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے 4، مسلم لیگ ضیا، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک رکن ہیں۔

اپوزیشن میں سنی اتحاد کونسل کے 80 اراکین، جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی- ف) کے 8 اراکین، اس کے علاوہ آزاد اراکین کی تعداد بھی 8 ہے۔اس کے علاوہ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل اور مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کی بھی ایک ایک نشست ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ کے تحت مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسپیکر ایاز صادق نے چیف الیکشن کمشنر کو الیکشنز ایکٹ میں ترمیم سے آگاہ کیا تھا، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد مخصوص نشستیں تبدیل نہیں کی جاسکتیں۔خط میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن ایکٹ میں تبدیلی ہوچکی ہے، جس کا اطلاق ماضی سے ہوتا ہے، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوسکتا۔چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ترمیمی الیکشن ایکٹ کے تحت کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے والا آزاد رکن اب پارٹی تبدیل نہیں کرسکتا۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved