لاہور( این این آئی)سربراہ منہاج القرآن ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ نواز شریف اپنی معلومات درست کریں ، میری کسی اسٹبلشمنٹ آفیسر یاجنرل (ر)ظہیر الاسلام سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، نواز شریف دوسری بار الزام لگا رہے ہیں ،میں ان کے اس الزام کو جھوٹ اور تہمت قرار دیتا ہوں۔ایک انٹر ویو میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف کو وہم ہوگیا ہے یا پھر کوئی شخص ان کو غلط اطلاعات پہنچا رہا ہے ،
وہ اپنی معلومات درست کریں،،میری جنرل (ر)ظہیر الاسلام سے لندن یا کینیڈامیں قطعی طور پر کوئی ملاقات نہیں ہوئی، قطعی طور پر کسی ملاقات میں جنرل (ر)ظہیر الاسلام موجود نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی ذات کے حوالے سے بات کر رہا ہوں کسی اور کی ملاقات ہوئی اس کی میں کوئی بات نہیں کر رہا ، میرے ساتھ جنرل (ر)ظہیر الاسلام کی لندن میں کبھی کوئی ملاقات نہیں ہوئی، میں قطعی طور پر اس الزام کو مسترد کرتا ہوں اور اس الزام کو تہمت قرار دیتا ہوں۔
یہ الزام نواز شریف نے دوسری بار لگایا ہے، جنرل (ر)ظہیر الاسلام یا کوئی جرنیل یا پھر کسی اسٹبلشمنٹ کا کوئی آفیسر لندن یا کینیڈامیں نہیں ملا۔ جب ڈاکٹر طاہر القادری سے مبشرلقمان کے بیان کا حوالے دیتے ہوئے سوال کیاگیا کہ وہ کہتے ہیں میں اس میٹنگ میں موجود تھا اور ہوٹل کا بل بھی انہوں نے ادا کیا کے جواب میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میں علی الاعلان کہہ رہا ہوں کہ ایسی کوئی ملاقات ہوئی ہی نہیں جس میں جنرل (ر)ظہیر الاسلام اور مبشرلقمان موجود ہوں،
میں اس الزام کو جھوٹی تہمت قرار دیتا ہوں۔2014 کے دھرنے سے پہلے بانی پاکستان تحریک انصاف سے ملاقات کے سوال پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ بالکل عمران خان سے ملاقاتیں ہوئیں، لندن میں بھی ملاقات ہوئی ، 1990کے زمانے سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے، ان سے مرکز منہاج القرآن لاہور میں ملاقات ہوئی،کینڈا میں بھی ملاقات ہوئی،عمران خان سے ملاقاتوں کا بالکل بھی انکار نہیں ہے ،اس کے علاوہ دیگر سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ رہا ہے۔