امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

تربت سے کوئٹہ جانے والی مسافر کوچ کو حادثہ، 28 افراد جاں بحق،22زخمی

اسلام آباد (این این آئی)بلوچستان کے ضلع واشک میں تربت سے کوئٹہ جانے والی مسافر کوچ حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق اور22 زخمی ہوگئے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثہ تیز رفتاری اور بس کے ٹائر برسٹ ہوجانے کی وجہ سے پیش آیا، جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیںزخمیوں اور میتوں کو سول ہسپتال بسیمہ منتقل کیا گیا، طبی امداد دینے کے بعد مزید علاج کے لیے زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کر دیا جائیگا۔

لیویز حکام نے بتایا کہ حادثے میں 22 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں کئی افراد کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔اسسٹنٹ کمشنر بسیمہ اسمٰعیل مینگل نے بتایا کہ مسافر کوچ رات کو تربت سے روانہ ہوئی تھی، اور صبح 4 بجے کے قریب حادثہ پیش آیا۔انہوںنے کہاکہ جائے وقوعہ پر موبائل نیٹ ورک اور قریب کوئی آبادی نہ ہونے کے باعث لیویز کنٹرول کو اطلاع تاخیر سے ملی۔وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع واشک میں افسوسناک ٹریفک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔

وزیرا عظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی بلندی درجات کی دعا اور ان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ اس مشکل گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ افسوسناک حادثے میں جانی نقصان پر دلی رنج اور صدمہ ہوا، جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

دریں اثنا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بس حادثے پر اظہار افسوس کیا ہے، انہوںنے کہاکہ بس حادثے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرا دکھ ہوا، جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی کہ حادثے میں زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں، سرفراز بگٹی نے حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved