لکی مروت(این این آئی)ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر لکی مروت ڈاکٹر عبدوگل نے کہا ہے کہ ملیریا ایک خطرناک اور قابل علاج بیماری ہے جو مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے ،محکمہ صحت کی طرف سے سرکاری ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ نجی سطح پربھی اس کی مفت تشخیص اور علاج کی سہولت دستیاب ہے شہریوں کو چاہیے کہ وہ ملیریا ، ڈینگی اور دیگر بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔
وہ یہاں اپنے دفتر میں آگہی سیشن سے خطاب کررہے تھے جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نجیب اللہ خان، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر آزاد خان، ڈسٹرکٹ ملیریا یونٹ کے انچارج آفیسر عبدالعزیز خان، فرنٹیئر پرائمری ہیلتھ کیئر کے عظمت علی شاہ اور احسان اللہ، ڈاکٹر نثار، جمیل خان، کفایت اللہ اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد شریک تھے ۔عظمت علی شاہ نے ملیریا کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔سیشن کے بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور ڈی ایچ او نے ملیریا کے خلاف آگاہی واک کی قیادت بھی کی جس میں شرکاء نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے ۔
اے ڈی سی نجیب اللہ خان نے کہا کہ ملیریا گرچہ خطرناک ہے لیکن یہ قابل علاج مرض ہے اور اس کا سد باب ممکن ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ لوگ طبی ماہرین کی آراء پر عمل کریں اور مچھروں کے کاٹنے سے اپنے آپ کو محفوظ رکھیں۔ ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدو گل نے ملیریا اور دیگر بیماریوں سے متعلق شہریوں میں شعور اور آگہی لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مچھر دانیوں کے استعمال، کھڑا پانی تلف کرنے ، ٹائروں، گملوں اور دیگر مقامات پر پانی جمع نہ ہونے اور مچھروں کی افزائش کا سدباب کرکے ملیریا اور مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں کی روک تھام میں بڑی مدد مل سکتی ہے ۔