امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

ملک کسی کی انا اور سیاست سے یرغمال نہیں ہوسکتا،احسن اقبال

لاہور ( این این آئی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں مسلسل انتشار کس کا ایجنڈا ہے؟ اگرانتشار رہے گا تو پھر کیسے سرمایہ کاری آئے گی، یہ ملک کسی کی انا اور سیاست سے یرغمال نہیں ہوسکتا، اگرہم نے دنیا کا مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں نظام تعلیم کو بہتربنانا ہوگا، اسلام تعلیم وتحقیق پر زور دیتا ہے، اگرہم نے اندھیروں سے نکلنا ہے تو فکر اقبال سے روشنی لینا ہوگی۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے اتوار کی رات اقبالینز سوسائٹی کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں ہر یونیورسٹی کے اندر اقبال چیئر قائم کرنی چاہئے اور خواتین کو بھی ہر شعبہ میں آگے لانا چاہئے، نئی نسل شدت پسندانہ رویوں کا شکار ہو رہی ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے انتہا پسندی کا پرچار کیا جا رہا ہے، ان سب چیزوں کا علاج فکر اقبال میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند افراد نے اپنے بچوں کی فرمائش پر ناتجربہ کار کو ملک پر لاکر بٹھا دیا، جس نے چارسالوں میں ملک کا حشر نشر کر دیا گیا، ہم دوست ممالک کا اعتماد دوبارہ بحال کر رہے ہیں، آج بھارت کا وزیراعظم ہمیں جگتیں مار رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ امن، استحکام، پالیسیوں کا تسلسل اور اصلاحات سے ہم بھارت کا مقابلہ کر سکتے ہیں،پالیسیوں کا تسلسل اور استحکام بہت ضروری ہے، ہم سب کوسیاست اگلے الیکشن تک موخر کر دینی چاہئے، اگر الیکشن پر اتنا اعتراض ہے تو اسمبلیاں اور ٹی اے ڈی اے چھوڑ دیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں مسلسل انتشار کس کا ایجنڈا ہے؟ اگرانتشار رہے گا تو پھر کیسے سرمایہ کاری آئے گی، یہ ملک کسی کی انا اور سیاست سے یرغمال نہیں ہوسکتا۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں فکر اقبال کی بہت ضرورت اور اہمیت ہے کیونکہ دور حاضر میں اگر کسی شاعر نے انقلابی فکر دی ہے تو وہ علامہ اقبال ہیں، چونکہ آج کا پروگرام بھی اقبالینز کے حوالے سے ہے تو یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ علامہ اقبال نے جو جوش اور ولولہ اپنی شاعری کے ذریعے نوجوانوں کو دیا ہے اسے آج ہم عملی صورت دیکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کو صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بیرون دنیا میں بھی ان کے انقلابی کلام کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چونکہ علامہ اقبال کا مجموعہ کلام فارسی میں بھی بہت زیادہ ہے تو ایران میں ان کے چاہنے والے اور اس کلام کو سمجھنے والے بہت زیادہ ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر کسی معاشرے میں انقلاب لانا ہو تو اس میں علم اور عمل انتہائی بنیادی اہمیت کے حامل ہیں، ان میں ایک چیز بھی ختم ہو جائے تو کسی بھی معاشرے کی ترقی ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اسی فکر کو مدنظر رکھتے ہوئے نارووال میں تعلیمی یونیورسٹیوں کا جال بچھا دیا ہے جس سے نہ صرف قرب و جوار کے طلبہ بلکہ دور دراز کے علاقوں سے طلبہ وہاں زیر تعلیم ہیں کیونکہ ایک تعلیم ہی ایک ایسا ذریعہ ہے جو پسماندہ سے پسماندہ قوم کو عروج دلا سکتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جب علم و عمل کی دولت مسلمانوں کے پاس تھی تو وہ ہر شعبے میں دنیا سے آگے تھے، اب جب مسلمانوں سے یہ دولت اہل مغرب نے چھین لی پھر وہ سب سے آگے نکل گئے، یہی وجہ وجہ ہے کہ ایک چھوٹا سا ملک اسرائیل تمام امت مسلمہ پر بھاری ہے۔ اس موقع پر اقبالینز سوسائٹی کے سربراہ محمد یونس رانا کی طرف سے وفاقی وزیر احسن اقبال کو شیلڈ پیش کی گئی۔تقریب کے اختتام پر نارووال سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو شیلڈز سے بھی نوازا گیا۔ تقریب سے پروفیسر عامر غفور ، ڈاکٹر رشید عزیزاور محمد یونس رانا و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved