امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

اپوزیشن کا پوائنٹ آف آرڈر درست قرار ،اسپیکر نے حکومتی اتحاد کو ملنے والی 27مخصوص نشستیں معطل کر دیں

لاہور( این این آئی)ا سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حکومتی اتحاد کو ملنے والی خواتین اور اقلیتوں کی 27مخصوص نشستیں معطل کر دیں۔چیئر نے اپوزیشن کے رکن رانا آفتاب کا مخصوص نشستوں پر پوائنٹ آف آرڈردرست قرار دیتے ہوئے ایوان میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا اور حکومتی اتحاد کو ملنے والی اضافی مخصوص نشستیں معطل کردیں ۔

سنی اتحاد کونسل نے ڈیسک بجا کر اسپیکر کی رولنگ کا خیر مقدم کیا۔اسپیکر کے فیصلے کے بعد226 ارکان کے ساتھ اسمبلی کے ایوان میں سب سے زیادہ نشستیں رکھنے والی حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے 23 ارکان معطل ہوئے جبکہ پیپلز پارٹی 2جبکہ مسلم لیگ (ق) اور استحکام پاکستان پارٹی ایک ،ایک رکن سے محروم ہوئیں۔

معطل ہونے والوں میں اقلیتی ارکان اسمبلی طارق مسیح گل ،وسیم انجم ، بسرو جی شامل ہیں جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر مقصوداں بی بی ،روبینہ نذیر، سلمہ زاہد ،کنول نعمان ،زیبا غفور، سعیدہ ثمرین تاج، شہر بانو، آمنہ پروین، سیدہ سمیرا احمد ،عظمی بٹ ،افشاں حسین، شگفتہ فیصل، نسرین ریاض، ساجدہ نوید ،فرزانہ عباس، ماریہ طلال، تاشین فواد، عابدہ بشیر، سعدیہ مظفر، فائزہ مومنہ، عامرہ خان، سمعیہ عطاء ، راحت افزا اور رخسانہ شفیق شامل ہیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ارکان کی معطلی کے حکم پر فوری عملدرآمد کی بھی ہدایت کی اور معطل اراکین کو ایوان میں آنے سے روک دیا ۔قبل ازیں پنجاب اسمبلی کا اجالس مقررہ وقت کی بجائے دو گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر سردار شیر علی گورچانی نے محکمہ کان کنی و معدنیات سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ۔ صوبائی وزیر شیر علی گورچانی نے ایوان کو بتایا کہ ضلع چنیوٹ میں نکلنے والے ذخائر و معدنیات سے متعلق 2007 میں ایک کمپنی کی رپورٹ کے مطابق 160ملین ٹن اور دوسری کمپنی کے تخمینے کے مطابق 260ملین ٹن تھے۔

پی ٹی آئی دور میں کمپنی کی فنڈنگ روک کر معاملہ نیب کے حوالے چلا گیا،جرمنی کمپنی نے اب 7کروڑ روپے اخراجات کی مد میں حکومت سے مانگ لئے ہیں۔ڈاکٹر ثمر مبارک مند کی سربراہی میں جو سات سے آٹھ ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں اس حوالے سے تیس جون کا وعدہ کیا گیا ہے ،فزیبلیٹی رپورٹ تفصیل سے آگاہ کیا جائے گااپوزیشن رکن سردار محمد علی نے کہا کہ ہمارے ضلع میں لوگوں کی ذاتی زمین پر پتھر نکل آتا ہے تو گھر تعمیر کرنے لیے محکمہ معدنیات کے کارندے تنگ کرتے ہیں، جہلم و ٹیکسلا میں محکمہ معدنیات نے کرپشن کی تاریخ رقم کررکھی ہے۔

وزیر معدنیات نے کہا کہ مجھے تو وزرات کا چارج لئے ایک ڈیڑھ ماہ ہے لیکن پچھلے پانچ سال محکمہ معدنیات کی وہ تباہی ہوئی جو کبھی نہیں ہوئی، میں نام نہیں لیتا لیکن محکمہ معدنیات میںایک گروپ بنا ہوا تھا وہ سابق وزیر کے ساتھ کرپشن کرتا تھا، پچھلے وزیر بھاگ کر ملک سے فرار ہو چکے ہیں وہ آکر جواب دیں کرپشن کہاں اور کیسے ہوتی رہی۔ اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پتھر کٹنگ پر صحت سے متعلق بہت سنجیدہ مسائل ہیںاس پر بھی حکومت نے اپنا کردار ادا کرنا ہے، دیکھنا ہے حکومت عوامی مسائل کو حل کرنے کیلئے کیا اقدامات کرتی ہے۔

اسپیکر نے پتھر کی کٹائی سے پھیلنے والی بیماریوں اور ریت کی ٹرالیوں سے سڑکوں کی خرابی پر ایک سپیشل کمیٹی تشکیل دیدی۔ سپیکر نے کہا کہ وزیر معدنیات کی سربراہی میں وزیر ٹرانسپورٹ ،وزیر معدنیات اور وزیر سی اینڈ ڈبلیو مزید پانچ ممبران پر مشتمل سپیشل کمیٹی بنانے کااعلان کرتاہوں جبکہ چیئر نے رولنگ دی کہ کمیٹی اس بات کا تعین کرے گی کہ جو قوانین ہیں اس پر کتنا عمل درآمد ہوتا یا نہیں۔وزیر معدنیات شیر علی گورچانی نے کہا کہ جہاں کوئلہ یا چپسم کی کان ہوگی وہاں ڈسپنسری قائم کریں گے۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے کہا کہ گندم کا مسئلہ جوں کا توں ہے ،حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی، کسان سڑکوں پر خوار ہو رہا ہے۔

حافظ محمد طاہر نے وزیر آبپاشی پر دل کھول کر تنقید کی اور کہا کہ کل وزیر آبپاشی کے پاس علاقہ کے آبپاشی کے مسائل بتانے گیا تو مجھے کہاگیا آپ اپنے علاقہ کے آبپاشی کے مسائل کیلئے اویس لغاری سے رابطہ کریں، کیا میرے وزیر یہ ہیں یا اویس لغاری ہیں۔ احمد لغاری نے کہا کہ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ آبپاشی کے مسائل پر وفاقی حکومت کی کمیٹی بنی ہے جو سردار اویس لغاری کی زیر صدارت سے اس لئے ہمارے وزیر نے ان کو اویس لغاری سے رابطہ کا مشورہ دیا ہوگا۔اپوزیشن رکن ندیم قریشی نے نقطہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جنوبی پنجاب کو سول سیکرٹریٹ دے کر تاریخی کام کیا،

پرویز الٰہی کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے جنوبی پنجاب سول سیکرٹریٹ بنایا ، دس سپیشل سیکرٹریزکوجنوبی پنجاب سول سیکرٹریٹ بھجوانا اسے ختم کرنے کے مترادف ہے، جب سے حکومت آئی جبر ظلم و زیادتی کررہی ہے، 7سے 8سیکرٹریز کا جنوبی پنجاب سے تبادلہ کردیا گیا ہے ،وہاں تو ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی تعیناتی بھی ہوئی تھی، بغض بانی پی ٹی آئی حکومت کو اس بات پر مجبور کررہی ہے کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو ختم کیاجائے۔ وزیر پارلیمانی امورمجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ ریکارڈر درست کر لیں جنوبی پنجاب سے سب سے زیادہ ترقی شہبازشریف دور میں ہوئی بانی پی ٹی آئی دور میں نہیں ،خود میں حوصلہ پیدا کریں اپنے لیڈر کی طرح نہ بنیں کہ کوئی بات ہی نہیں سننی، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو ختم نہیں کیا جا رہا کچھ افسران کی ترقی ہوئی ہے وہاں نئے لوگوں کو بھیجا جا رہا ہے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved