امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں استحکام آیا، محمد اورنگزیب

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں استحکام آیا ہے،پاکستان اب عمل درآمد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیں اس مقصد کیلئے اپنے ٹیکس بیس کو وسیع کرنا پڑے گا، اپنی مشکل توانائی کے مسئلوں کو حل کرنا پڑے گا ،حکومت کا کام بزنس کرنا نہیں ،ہم نجکاری کا ایجنڈا تیزی سے مکمل کر لیں گے۔

پیر کو یہاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان اب عمل درآمد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیں اس مقصد کے لیے اپنے ٹیکس بیس کو وسیع کرنا پڑے گا، ہمیں اپنی مشکل توانائی کے مسئلوں کو حل کرنا پڑے گا ، یہ ریفارم ایجنڈا کا دوسرا اہم حصہ ہے اور تیسرا سرکاری اداروں میں اصلاحات ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا کام بزنس کرنا نہیں ہے، ہم نجکاری کا ایجنڈا تیزی سے مکمل کر لیں گے اور مجھے امید ہے کہ جون کے آخر یا جولائی تک ہم اس کام کے آخری مرحلے میں ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم 24ویں آئی ایم ایف پروگرام میں جارہے ہیں، اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ یہ ہمارا آخری پروگرام ہو ہمارے پا س روڈ ٹو مارکیٹ کا ایک کلیئر ویو ہونا ضروری ہے، اس میں سب سے پہلے ایکسپورٹ میں ترقی اور دوسرا براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ضروری ہے اور اس میں آپ ہماری مدد کریں گے اور انٹرنیشنل کیپٹل مارکیٹ تک رسائی بھی اس کے لیے انتہائی اہم ہے، اگر ہم نیاس پر کام کرلیا تو ہمیں دوسرے فنڈ پروگرام میں جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر کو اس ملک کو چلانا ہوگا، حکومت اس معاملے میں پر عزم ہے، ہم اس حوالے سے کام کریں گے، نجی سیکٹر کو آگے بیٹھنا چاہیے اور وزرا کو پیچھے بیٹھنا چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائرمیں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، ہم بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں، 10 ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا۔بعد ازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خصوصی سرمایہ کاری کونسل (ایس آئی ایف سی)کے نیشنل کو آرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہت بڑی افرادی قوت ہے، پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، پاکستان کی افرادی قوت مختلف ممالک کی ترقی میں کرداراداکررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیا کے لیے ایک بڑا تجارتی حب ہے، پاکستان وسط ایشیا کے لیے اہم تجارتی راستہ ہے،ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، باہمی تعلقات کو مزید سود مند،مضبوط بنانے کیلیے اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کی، پاکستان کے پاس ہنرمند افرادی قوت کی کمی نہیں، پاکستان کے ہنر مند،ماہر افراد سعودی عرب کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، پاکستان میں معدنیات کے وسیع ذخائر ہیں، سعودی عرب تیل کے وسیع ذخائر رکھتا ہے، پاکستان سعودی عرب کو بڑا بھائی سمجھتا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم المبارک نے کہا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کررہے ہیں، سعودی عرب پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط دیکھنا چاہتا ہے۔انہوںںنے کہاکہ سعودی سرمایہ کار پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتیہیں، پاکستان ہمارے لیے اہم تجارتی پارٹنر ہے اور اس کے ساتھ عالمی سطح پر پارٹنر شپ بڑھانا چاہتے ہیں۔سعودی نائب وزیرسرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی حکومت اور کمپنیاں پاکستان کو ایک اعلی ترجیحی اقتصادی اور کاروبار کے لیے سمجھتی ہے۔سعودی عہدیدار نے کہا کہ کہ ان کا ملک پاکستان کی آبادی، مقام اور قدرتی وسائل سمیت پاکستان کی اقتصادی صلاحیت پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کا ایک بڑا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، مشترکہ عقیدے، ثقافت اور مشترکہ اقدار سے جڑے برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو اپنے اہم بین الاقوامی شراکت داروں میں سے ایک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔سعودی وزیر نے کہا کہ یہ اجتماع پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے دستیاب عظیم مواقع کے بارے میں گہرائی سے آگاہی پیدا کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے سرکاری اور نجی شعبے اپنی شراکت داری کو اگلی سطح تک لے جا سکتے ہیں۔ابراہیم المبارک نے کہا کہ سعودی عرب تقریبا 20 لاکھ پاکستانیوں کا گھر ہے جنہوں نے مملکت کے وژن 2030 میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں
نیویارک (این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں سال تارکین وطن کی ترسیلاتِ زر ہدرف سے زائد رہیں گی تاہم آئندہ مالی سال میں ترسیلاتِ زر کا حجم رواں مالی سال سے کم رہے گا۔آئی ایم ایف کے تخمینہ جات کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کیدوران سب سے زیادہ رہیں گی تاہم رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال اس میں کمی آئے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کے بعد ہر مالی سال ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ ہوگا اور مالی سال 2029۔30 تک ترسیلات زر بڑھ کر38 ارب48 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز پر پہنچ جائیں گیـآئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے آئندہ مالی سال ترسیلات زرمیں کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف نیرواں مالی سال ترسیلات زرحکومتی ہدف سے زیادہ رہنیکی توقع ظاہر کی ہےـآئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال ترسیلات زر 35 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز اور رواں مالی سال ترسیلات زر 36 ارب 20کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زرکاحکومتی مقررہ ہدف30 ارب27کروڑ 80 لاکھ ڈالرز ہے جبکہ گذشتہ مالی سال ترسیلات زر کاح جم 30 ارب25 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے10 ماہ جولائی2024 سے لے کر اپریل2025 کے دوران ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ترسیلات زر کاحجم23 ارب90 کروڑ ڈالرز تھا،اس طرح یعنی رواں مالی سال کے پہلے10 مہینوں میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 30 اعشاریہ 9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیاـ


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved